• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مذہب کے نام پر ووٹ مانگنے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے، بھارتی سپریم کورٹ

 نئی دہلی (جنگ نیوز) بھارتی سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ بھارت جیسے سیکولر ملک میں مذہب کے نام پر ووٹ مانگنے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے جبکہ مذہب کو سیاست سے علیحدہ ہونا چاہیے ، بھارتی چیف جسٹس ٹی ایس ٹھاکر کی سربراہی میں بھارتی سپریم کورٹ کے سات رکنی بینچ نے ہندوازم کو سیاست میں استعمال کرنے کے کیس کی سماعت کی،سپریم کورٹ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ بھارت ایک سیکولر ملک ہے اور جہاں مذہب کے نام پر ووٹ مانگنے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے،انہوں نے کہا کہ ہمارے آئینی نظام کی حقیقی روح سیکولرازم ہے، مذہب اور سیاست کو ملایا نہیں جاسکتا، مذہب کو سیاسی عمل سے دور رکھنا چاہیے، انہوں نے مزید کہا کہ یہ کہنا کہ اس معاملے کو پارلیمنٹ دیکھ لے گی ،پارلیمنٹ نے پچھلے20سال میں کچھ نہیں کیا،انہوں نے جین کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے ایک امیدوار پٹوا کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ جین کمیونٹی سے تعلق رکھتے ہیں لیکن ان کے کچھ حامی انتخاب میں یہ نعرہ لگارہے تھے کہ اگر چہ پٹوا جین کمیونٹی سے تعلق رکھتے ہیں تاہم وہ رام مندر کی تعمیر میں مدد کریں گے، عدالت کا کہنا تھا کہ یہ اپیل مذہب کی نام پر کی جارہی تھی نہ کہ امیداور کے نام پر، کیس کی سماعت 25اکتوبر تک ملتوی کردی گئی ۔  
تازہ ترین