• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تہکال تہرا قتل،بہن بھانجیوں کو غیرت کے نام پرقتل کیا ہے، گرفتار بھائی کا اعتراف

پشاور(کرائم رپورٹر) تہکال چلماری رو ڈپر ایک ہفتہ قبل قتل کے بعد جلائی جانے والی ماں بیٹیوں کو غیرت کے نام پر قتل کاڈراپ سین ہو گیا گرفتار ملزم نے اپنی بہن اور دو بھانجیوں کے قتل کا اعتراف کرتے ہوئے دیگر ساتھیوں کے نام اگل دئیے ۔  تھانہ تہکال پولیس کو 17اکتوبرکو علی الصبح چلماری روڈ پر میدان سے تین لاشیں ملی تھیں جنہیں قتل کرنے کے بعد جلایا گیاتھاجسکی وجہ سے ان کی شناخت نہیں ہورہی تھی لاشیں مکمل طور پر جل گئی تھیں جس کی وجہ سے پولیس کو یہ بھی معلوم نہیں ہورہاتھا کہ لاشیں مردوں کی ہیں یا خواتین کی پولیس نے خواتین کے ورثاء اور ملزموں کی تلاش کے لئے علاقے میں مخبر پھیلا دئیے تھے اس دوران پولیس نے وہاں موجود سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ملزموں کی گاڑی کی نشاندہی کر لی تھی اس دوران پولیس کو معلوم ہواکہ واردات کے بعد تہکال محلہ بڑ میں رہائش پذیر ڈسکو نامی افغان باشندہ سامان لیکر دوسری جگہ منتقل ہوا ہے جبکہ اس کے ساتھ اس کی اہلیہ اوربیٹیاں نہیں تھیں پولیس نے ڈسکوکی تلاش شروع کی تو معلوم ہوا کہ وہ اپنے دو بھائیوں سمیت افغانستان فرار ہو گیاہے پولیس ذرائع کا کہناہے کہ انہیں اطلاع ملی ہے کہ مسماۃ حسن بانواور اس کی دو نوں بیٹیوں کو اس کے شوہر ڈسکو نے غیرت کے نام پرقتل کیا ہے اور اس نے ثبوت مٹانے کے لئے لاشوں کو جلایا ہے ڈسکو کے بارے میں معلوم ہواہے کہ وہ سی ڈی ڈرامے بھی بناتاتھا پولیس نے مقتولہ حسن بانو کے بھائی کو طور خم سے گرفتار کر لیا ہے ذرائع کا کہناہے کہ ملزم نے پولیس کے سامنے اپنے جرم کااعتراف کر لیا ہے اس کا کہناتھا کہ اس کی بہن اور بھانجیوں کا کردار ٹھیک نہیں تھا جنہیں باربار انہوں نے سمجھایا تھا لیکن وہ باز نہیں آرہی تھی انہیں جب بھی افغانستان منتقل ہونے کی بات کی جاتی تھی وہ وہاں جانے سے بھی انکار کرتی تھی کردار ٹھیک نہ کرنے پر ڈسکو اس کے دونوں بھائیوں اور خود ملزم جو حسن بانوکا بھائی ہے نے ایک رشتہ دار خاتون کی مدد سے حسن بانوکو بیٹیوں سمیت قتل کرنے کامنصوبہ بنایا وقوعہ کی شب انہوں نے حسن بانو اور اس کی دونوں بیٹیوں کو نشہ  آور دوا دی جسکے بعد انہوں نے تینوں کو پھانسی دی ذرائع کا کہناہے کہ ملزم نے بتایا ہے کہ انہوں نے ثبوت مٹانے کے لئے انہیں پھانسی دینے کے بعد دو سو روپے کا پٹرول خریدا اور بعدمیں لاشیں گاڑی میں ڈال کر ڈاگ میں پہنچا دیں اور وہاں ان پر پٹرول چھڑ ک کر آگ لگا دی جب انہیں یقین ہو گیا کہ وہ تینوں مکمل طور پر جل گئی ہیں تو ا س کے بعد وہ گھر گئے اور وہاں باندھا گیا سامان لیکر افغانستان فرار ہو گئے بتایا جاتاہے کہ ملزم کی گرفتاری سے پہلے پولیس نے واردات میں استعمال ہونے والی گاڑی شک کی بناء پر پکڑی تھی ملزم اسی گاڑی کو چھڑانے کے لئے پاکستان آرہاتھا کہ اطلاع  پر پولیس نے طور خم سے گرفتار کر لیا پولیس ذرائع کے مطابق ملزم کا کہناتھا کہ واردات میں ڈسکو اس کے دو بھائی حبیب اللہ عرف دلہ اور عزیز اللہ عرف زلہ ٗخاتون کا گرفتار بھائی اور ایک خاتون شامل ہیں پولیس نے باقی ملزمان افغانستان فرار ہو چکے ہیں پولیس نے خاتون کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارنا شروع کردئیے ہیں ۔ تاہم پولیس نے ملزم کی گرفتاری سے لاعلمی ظاہر کردی ہے ۔ 
تازہ ترین