• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غگ ایکٹ تحت درج مقدمہ منسوخ‘ نکاح رجسٹرار سمیت7 ملزم بری الذمہ قرار

پشاور(نیوزرپورٹر)پشاورہائی کورٹ کے جسٹس وقار احمدسیٹھ اور جسٹس مس مسرت ہلالی پرمشتمل دورکنی بنچ نے تھانہ شکردرہ مردان کی جانب سے غگ ایکٹ کے تحت درج مقدمہ منسوخ کردیا اورمقدمے میں نامزد نکاح رجسٹرار سمیت سات ملزموں کو بری الذمہ قرار دے دیاہے فاضل بنچ نے یہ احکامات گذشتہ روز امین خٹک لاچی ایڈوکیٹ کی وساطت سے دائرگوہرایوب وغیرہ کی کواشمنٹ پٹیشن پرجاری کئے اس موقع پر عدالت کو بتایاگیاکہ درخواست گذاروں پرالزام ہے کہ انہوں نے مصلی خان نامی شخص کی بیٹی نسرین کانکاح جنید اقبال نامی شخص سے روکنے کی کوشش کی ا ورایک جعلی نکاح نامہ کے ذریعے نسرین کو گوہرایوب کی منکوحہ قرار دیا انہوں نے بتایا کہ مقامی پولیس نے 5غگ ایکٹ اور419ٗ‘ 420کے تحت مقدمہ درج کیاحالانکہ اس حوالے سے کیس فیملی کورٹ میں زیرسماعت ہے اورابھی اس کاتعین ہوناباقی ہے اوریہ فیملی کورٹ کاکام ہے کہ وہ اس نکاح نامے کے اصل یانقل ہونے پرفیصلہ دے انہوں نے بتایا کہ جس روز یہ وقوعہ ہواتھااس  سے دو روز قبل درخواست گذاروں نے عدالت میں ایک درخواست دائرکی جس میں جنید اقبال پرالزام عائد کیاگیاکہ انہوں نے موجودہ درخواست گذاروں کے ساتھ بدتمیزی کی تاہم اس پر کوئی کاروائی نہیں ہوئی انہوں نے بتایا کہ مذکورہ نکاح باقاعدہ دونوں فریقین کی رضامندی سے ہواتھا جس میں گوہرایوب اورمسماۃ نسرین کے گواہان اورنکاح گواہان مولوی نذیرکے دستخط و مہرموجود ہیں اوردرخواست گذاروں کے خلاف ضابطہ فوجداری کے تحت کاروائی نہیں ہوسکتی مسلم فیملی لاء کے تحت نکاح کافیصلہ فیملی کورٹ کرے گی اوراس قانون کو دیگرقوانین پرفوقیت حاصل ہے پولیس نے جو مقدمہ درج کیاہے وہ غیرقانونی ہے ایک ملزم سہیل پہلے ہی گرفتارہوچکاہے جبکہ مزید چھ ملزموں نے عبوری ضمانت حاصل کی ہے لہذاان قوانین کو دیکھتے ہوئے مذکورہ ایف آئی آر منسوخ کی جائے دوسری جانب مذکورہ خاتون اورسرکار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ نسرین کانکاح گوہرایوب سے نہیں ہوا ہے اوریہ جعلی نکاح نامہ ہے اس کانکاح روکنے کی کوشش کی گئی ہے اورپولیس نے جعلسازی کے جودفعات لگائی ہیں وہ قانون کے مطابق ہیں اوردرست ہیں لہذارٹ پٹیشن خارج کی جائے عدالت نے دوطرفہ دلائل مکمل ہونے پررٹ پٹیشن منظورکرلی اورمقدمہ منسوخی کے احکامات جاری کردئیے ۔ 
تازہ ترین