• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کرپشن کا علاج شفافیت اور احتساب، پاناما لیکس ہو یا کچھ اور سچ سامنے آنا چاہئے، آئی ایم ایف

اسلام آباد (نمائندہ جنگ )وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے کہا ہے کہ کرپشن کیخلاف پوری طرح پرعزم ہیں، کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں، دہشتگردوں کیخلاف جنگ کا آخری دور جاری ہے، ٹیکس دائر ہ کاراور جی ڈی پی گروتھ بڑھانے کے اقدامات کر رہےہیں،برآمدات میں اضافہ ، بجٹ خسارے میں کمی لائی جائیگی، مالیاتی خسارے کو رواں برس 3.5فیصد تک لانے کا ہدف ہے ۔ جبکہ آئی ایم ایف کی ایم ڈی کریسٹن لیگارڈ نے کہا کہ کرپشن کا علاج شفافیت اور احتساب ہے، پاناما ہو ، بہاماس ہو یا کچھ اور سچ سامنے آنا چاہیے۔ انہوں نے پاکستان کو آئی ایم ایف کا تین سالہ توسیع فنڈ پروگرام کامیابی سے مکمل کرنے پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے اقتصادی میدان میں کامیابیاں حاصل کی ہیں اوربین الا قوامی مالیاتی فنڈ کا پروگرام کامیابی سے مکمل کیا لیکن ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے،لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانا ہوگا، روزگار کے مواقع پیدا کرنے ہونگے، توانائی کے شعبے میں بھی اصلاحات کرنا ہوں گی۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نےمنگل کو اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت نے 4فیصد نئے ٹیکس لگائے جس سے ٹیکس محصولات میں اضافہ ہوا ، ٹیکس محصولات رعایتی ایس آر اوز ختم کرنےاور ٹیکس کا دائرہ کار بڑھانے سے بڑھے ہیں۔ پاکستان کے مالیاتی خسارے کو رواں برس 3.5فیصد تک لانے کا ہدف ہے جو اس وقت 3.8فیصد ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا آدھا بجٹ ترقیاتی اخراجات اور سماجی شعبے پر خرچ ہوتا ہے ۔کرپشن کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے عالمی کنونشن پر دستخط کرکے اس کو ممبر بن گیا ہے اورٹیکس چوری کو پکڑنا آسان ہو جائیگا۔انہوں نے کہا کہ کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں ، وزارت خزانہ اقتصادی اعداد وشمار کے بارے میں باتیں بے بنیاد او تعصب پر مبنی ہیں، پاکستان بیور و آف شماریا ت یہ اعداد وشمار اکھٹا کر تا ہے جو ایک خود مختار ادارہ ہے اور وہ ہمیں اعدادو شمار فراہم کرتا ہے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ایم ڈی کے دورہ پاکستان پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ وزیر خزانہ نے کوئٹہ دھماکوں کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف جنگ کا آخری دور جاری ہے جسکے بعد دہشت گردی کامکمل طور پر ختم کر دیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردوں کے خلاف بہت زیادہ کامیابیاں حاصل کی ہیں اور ایک سو سے زائد عالمی دہشت گردوں کو ہلاک کیا اوران کی پناہ گاہیں ختم کیں۔ آئی ایم ایف کی ایم ڈی کریسٹن لیگارڈ نے کہا کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کے تعاون سے اقتصادی اصلاحات ایجنڈے پر عمل کیا جس سے ملک میں معاشی استحکام آیا ، یہ معاشی استحکام اور ٹھوس اصلاحات ترقی کا پلیٹ فارم فراہم کریں گی ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی محصولات میں اضافہ ہوا، توانائی کی قلت پر بتدریج قابو پایا جارہا ہے جس سے لوڈشیڈنگ میں کمی آئی ہے۔گزشتہ تین برسوں میں پاکستان نے سماجی شعبے کیلئے فنڈز میں اضافہ کیا جبکہ کاروباری فضا میں بہتری آئی۔ انہوں نے کہا کہ اسکے باوجود ابھی پاکستان کو مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ، لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر بنا نا ہوگا اور روزگار کے زیادہ مواقع پیدا کرنے ہونگے، ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کی ضرورت ہے جبکہ توانائی کے شعبے میں اصلاحات پر عملدرآمد اور خسارے میں جانے والے اداروں کی نجکاری کا عمل بھی مکمل کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم اور صحت کے شعبے کیلئے زیادہ فنڈز مختص کیے جائیں تاکہ سماجی خلاء کو پر کیا جاسکے۔
تازہ ترین