• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فلم کابل کے نابینا کردار سے میں نے اپنے ساتھ رہنے کا ہنر سیکھا، ریتک روشن

ممبئی(جنگ ڈیسک) ریتک روشن نے گزشتہ روز اپنی نئی فلم کابل کی ٹیم کے ساتھ لائیو فیس بک سیشن کیا،مداحوں نے اس موقع پر اداکار سے نابینا شخص کا کردار ادا کرتے ہوئے پیش آنے والی مشکلات کے بارے میں سوالات پوچھے۔ریتک روشن کے ایک مداح روہن بھٹنگر نے سوال کیا کہ اس کردار سے آپ نے کیا سیکھا، جس کے جواب میں ریتک روشن نے کہا کہ میں نے یہ سیکھا کہ آپ کی کمزوری ہی آپ کی طاقت بن سکتی ہے، میں ہمیشہ سے یہ جانتا تھا مگر اس کردار کو ادا کرنے سے مجھے اس کا تجربہ بھی ہوا،میں نے اپنے نابینا دوستوں سے مل کر تجربات حاصل کئے،اور زندگی بھر اپنے ساتھ رہنے کا ہنر سیکھا۔ہم نے معذور لوگوں کو ہمیشہ اس نظر سے دیکھا کہ اس میں ہمارے مقابلے میں کچھ کمی ہے،مگر یہ سوچ میری بالکل ختم ہوگئی جب میں ان سے ملا، مجھے ان سے خصوصی رویہ ختم کرنے میں تقریباََ 20منٹ لگےکیونکہ ان میں پیدائشی خاص طاقت موجود ہوتی ہے۔میں نے یہ محسوس کیا کہ یہ میرے جیسے ہیں اور اس نے میرے ذہن کی گرہ کھول دی میری اپنی کمزوریوں کے بارے میں بھی، اس لئے اس کردار نے میری ذاتی زندگی میں بھی بہت مدد کی،اس لئے یہ تجربہ اب زندگی بھر میرے کام آئے گا۔ایک اور مداح نے ریتیک روشن سے پوچھا کہ فلم میں ایک نابینا شخص کا کردار ادا کرنا انہیں کتنا مشکل لگا۔ریتک روشن نے جواباَ کہا کہ ہر کردار کی ادائیگی میں کچھ چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے،میرے خیال میں ہم دونوں کیلئے یامی گوتم اور میں نے اس فلم میں بہت سی مختلف چیزیں کی ہیں، نابینا ہونے کا مطلب صرف چلنااور بولنا ہی نہیں ہمیں ڈانس بھی کرنا تھا،اور جس ڈانس کا میں نے انتخاب کیا تھا وہ کافی مشکل ڈانس ہے لیکن کیونکہ فلم میں ہم دونوں ہی بہت اچھے ڈانسرز ہیں، اس لئے ہمیں زیادہ مشکل پیش نہیں آئی۔جب اداکار سے پوچھا گیا کہ فلم کابل میں ان کا کردار ان کیلئے سب سے مشکل کردار تھا تو اداکار نے کہا کہ فلم کابل کا کردار اب تک کے کئے گئے تمام کرداروں میں سب سے آسان تھا کیونکہ میں اس کیلئے بہت پرجوش تھا۔ فلم کابل آئندہ برس 26 جنوری کو ریلیز کی جائے گی۔
تازہ ترین