• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈا ر نے پٹرول اورہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمتو ں میں اضافے کااعلان کردیا ہے۔ پٹرول کی قیمت 2روپے اور ڈیزل کی قیمت 2.70روپے بڑھائی گئی ہے۔ اس اضافے کے بارے میں حکومتی موقف ہے کہ گزشتہ سات ماہ سے پٹرول اوراس سے متعلق دیگر مصنوعات کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا جبکہ اس دوران عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کافی ردوبدل ہوتارہا۔ شاید حکومت اس حقیقت سے آگاہ نہیں کہ اگر پٹرول کی قیمت میں معمولی اضافہ ہوتاہے تو عام اشیائے صرف کی قیمتیں بھی اس عذر کی بنا پر بڑھا دی جاتی ہیں۔ بالخصوص ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں ناروا اضافہ ہوجاتا ہے جو غریبوں کی پہلے سے دوہری کمر کو توڑ کر رکھ دیتا ہے۔ مزدوروں اور نچلے رینک کے ملازمین کی اجرتوں کابیشتر حصہ تو بڑھتی ہوئی مہنگائی اور اضافی کرایوں کی نذر ہو جاتاہے اور باقی بڑھتی ہوئی مہنگائی کا بوجھ برداشت کرنے کے قابل نہیں رہتا۔ اس طرح بندہ ٔ مزدور کے اوقات تلخ سے تلخ ہوتے جارہے ہیں۔ بجلی اورگیس کے اضافی نرخوں نے پہلے ہی عوام کاجینا دوبھر کر رکھا ہے۔ قیمتوں میں اضافہ اور حکومتی دلاسوں کے درمیان غریب طبقہ پس کر رہ گیاہے اور خط ِ غربت سے نیچے حشرات الارض کی طرح زندگی گزارنے والوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہو تا جارہاہے۔ اس حقیقت کا اعتراف اپنی بجٹ تقریر میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کرچکے ہیں کہ آج ملک کی نصف سے زیادہ آبادی خط ِ غربت سے نیچے زندگی گزار رہی ہے۔ حکومت آئے روز بڑے بڑے ترقیاتی منصوبوں اور بڑھتی ہوئی شرح نمو کا تذکرہ کرتی رہتی ہے مگر اصل ترقی تو اسی رو ز ہوگی جب عوام کی زندگیوں میں خوشی اور خوشحالی آئےگی۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ اشیائے صرف کی قیمتوں کو سختی سے کنٹرول کرے اور ٹرانسپورٹروں اور تاجروں کو من مانی کرنےسے روکے تاکہ قوت لایموت پر زندگی بسر کرنے والوں کو کچھ تو ریلیف مل سکے۔

.
تازہ ترین