• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاک بحریہ کی غازی آبدوزکی تباہی تاحال ایک معمہ ہے

کراچی(جنگ نیوز)1971 کی پاک ۔بھارت جنگ کے دوران پاک بحریہ کی ’’غازی ‘‘آبدوز کی تباہی تاحال ایک معمہ ہے۔کرن جوہر نے اپنی فلم ’’دی غازی اٹیک‘‘ کا پہلا پوسٹر جاری کیا ہے ، جس سے غازی آبدوز کی تباہی پر ایک بار پھر سے مباحثہ شروع ہوگیا ہے۔5 دسمبر، 1971 کو کچھ مقامی مچھیرے  بھارت کے مشرقی نیول کمانڈ پر گئے تو انہیں کسی چیز کے تباہ شدہ ٹکڑے اور بڑے پیمانے پر تیل پھیلا ہوا نظر آیا۔تحقیقات پر معلوم ہوا کہ3 سو فٹ طویل کوئی آبدوز ڈوبی ہوئی ہے۔پاک بحریہ کی ’’غازی‘‘ آبادوز دراصل ایک امریکی آبدوز تھی اور اس کا اصل نام ڈیابلو تھا۔پاک۔نیوی نے اسے 1963 میں چار سالہ لیز پر لیا تھا۔اس آبدوز سے بھارتی بحریہ شدید خوف میں مبتلارہی، کیوں کہ اس کی مدد سےبارودی سرنگیں بچھائی جاسکتی تھیں۔1965 کی جنگ میں اس آبادوز نے پورا عرصہ بھارت کے ایک بحری جنگی اڈے دوارکا کے گردوپیش میں گزارا۔بھارت کو اس کا علم تھا اس لیے اس نے اس کی تلاش میں آبدوز شکن فریگیٹ بھی بھیجے، تاہم انہیں غازی کے قریب جانے اور اس پر حملہ کرنے سے موت کا خطرہ بھی تھا۔29 ستمبر، 1965 میں بھارتی حکومت نے بھارتی بحریہ کے کمانڈر ان چیف کو غازی آبدوز کا سراغ نہ لگانے اور اسے تباہ نہ کرنے کے جرم میں ملازمت سے برطرف کردیا۔14نومبر 1971ء میں’’غازی‘‘کو گشت کے لیے بندرگاہ سے باہر سفر کرنا پڑا۔اس مہم میں منصوبے کے مطابق 26 نومبر کو واپس رپورٹ بھیجنا تھی لیکن مطلوبہ دن بیس کمانڈر کے بار بارـ’’غازـی‘‘کو پیغام بھیجنے کے باوجود کوئی جواب موصول نہ ہوا۔بارہا کوشش کرنے کے باوجود مواصلاتی رابطہ قائم نہ ہونے کی صورت میں نیول ہیڈکوارٹر میں بے چینی دن بدن بڑھتی رہی۔پھر 9دسمبر1971 کو بھارتی بحریہ کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا کہ 3دسمبر1971 کی رات ’’غازی‘‘ آبدوز ڈوب چکی ہے۔بعد میں انڈیا کی جانب سے کہا گیا کہ ’’غازی‘‘بھارتی بحریہ کی جانب سے کی گئی کارروائی کی وجہ سے تباہ ہوئی۔جبکہ پاکستان نیول انٹیلی جینئس نے یہ بیان جاری کیا کہ پاکستانی بحریہ کی جانب سے بارودی سرنگیں بچھاتے ہوئے اتفاقیہ طورپر ’’غازی‘‘حادثے کا شکار ہو گئی۔ایک محفوظ رائے یہ ہے کہ آبدوز اپنے اندرونی نظام میں خرابی کے باعث دھماکے سے پھٹی اسے کسی دشمن نے نقصان نہیں پہنچایا۔45سال گزرنے کے بعد بھی اس قومی نقصان اور سانحہ پر پڑا اسرار کا پردہ چاک نہیں ہو سکا۔ یوں ایک ایسی آب دوز جو اپنی کارکردگی کی خوبی کی بنیاد پر انتہائی پُر اسرار اور بھارتی بحریہ کے لیے خوفناک عفریت سمجھی جاتی تھی فی الحقیقت پر اسرار حالات کا شکار ہوگئی۔
تازہ ترین