• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دل دل پاکستان، جنید جمشیدکا شاندار عہد اختتام پذیر

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“میں میزبان نےتجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ دل دل پاکستان گانے والے جنید جمشید کا شاندار عہد اختتام پذیر ہوا،وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ پی آئی اے طیارے کے حادثے پر انتہائی افسوس ہوا،شاہد آفریدی نے کہا کہ جنید جمشید اچھے اخلاق کے حامل تھے ،فخرعالم نے کہاکہ جنید جمشید نے کہا کہ اپنی صلاحیتوں کو اللہ کی راہ میں استعمال کرو،شہزادرائے نے کہا کہ پورا پاکستان جنید جمشید کا فین تھا، ایوی ایشن ایکسپرٹ نسیم احمدنے کہا کہ اے ٹی آر ایک محفوظ جہاز ہے جو دنیا بھر میں پرواز کرتا ہے ،سجاد علی نے کہا کہ جنیدجمشید سب سے محبت سے ملتے تھے۔میزبان شاہزیب خانزادہ نے مزید کہا کہ چترال سے اسلام آباد آنے والا طیارہ تباہ ہونے سے 47زندگیاں چلیں گئیں، حادثے کے شکار پی آئی اے کے اے ٹی آر طیارے میں سوار مسافروں میں معروف نعت خواں جنید جمشید بھی شامل تھے جو اپنی اہلیہ کے ساتھ سفر کررہے تھے، جہاز کی تباہی سے قبل جہاز کے کیپٹن صالح جنجوعہ نے کنٹرول ٹاور کو اطلاع دی کہ جہاز کا انجن فیل ہوگیا ہے اور فوراً ہی مے ڈے کال دی، مے ڈے کال کا مطلب ہوتا ہے پرواز انتہائی خطرے میں ہے۔شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ ہوائی جہاز کا سفر محفوظ ترین تصور کیا جاتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہوائی حادثے کی تکلیف اور صدمہ بھی بہت زیادہ ہوتا ہے، اس حادثے کو قومی سانحہ کے طور پر دیکھا جاتا ہے، چترال سے آنے والے اس جہاز کی تباہی کے ساتھ قیاس آرائیاں ہورہی ہیں کہ اے ٹی آر طیارہ اس قسم کے علاقوں میں بھیجناچاہئے یا نہیں کیونکہ اے ٹی آر ایک چھوٹا طیارہ ہوتا ہے جو چھوٹے روٹس پر استعمال ہوتا ہے، قیاس آرائیوں کے برخلاف اے ٹی آر طیارے کو فضائی سفر کیلئے محفوظ سمجھا جاتا ہے لیکن یہ ایئر کرافٹ بھی حادثے کا شکار ہوتا رہا ہے۔ شاہزیب خانزادہ نے تجزیے میں مزید کہا کہ دل دل پاکستان گانے والے جنید جمشید کی طیارہ حادثے میں ہلاکت سے ایک شاندار عہد کا اختتام ہوگیا، یہ کہنے کو دل نہیں چاہ رہا لیکن حقیقت یہی ہے کہ جنید جمشید اب ہم میں نہیں رہے، جنید جمشید ملک کے مشہور نعت خواں، متحرک مبلغ اسلام اور کامیاب بزنس مین بننے سے پہلے پاکستانی پاپ موسیقی کا ایسا روشن ستارہ تھے جس کی چمک ملک کے کونے کونے میں پہنچی، جنید جمشید نے پاکستان ہی نہیں دنیا بھر میں موسیقی کے چاہنے والوں کے دلوں پر مسلسل پندرہ سال تک راج کیا، جنید جمشید نے موسیقی کی چکاچوند دنیا سے اسلام کی تبلیغ تک کا سفر کیا، یہ دونوں پہلو متضاد تو ہیں لیکن یہی دونو ں پہلو جنید جمشید کی زندگی کے دو رخ ہیں، 1987ء میں وائٹل سائنز نامی میوزیکل گروپ سامنے آیا جس میں جنید جمشید لیڈ سنگر تھے، وائٹل سائنز نے شعیب منصور کے ساتھ مل کر ایک ملی نغمہ ”دل دل پاکستان“ بنایا جو چودہ اگست 1987ء کو پی ٹی وی پر نشر ہوکر کراچی سے خیبر تک مشہور ہوگیا،اس ملی نغمے کی شہرت کا یہ عالم تھا کہ شادی تک میں یہ بجتا تھا، تیس سال بعد بھی اس ملی نغمے کی شہرت برقرار ہے، وائٹل سائنز کا یہ نغمہ ہی جنید جمشید کی مقبولیت کا سبب بنا، وائٹل سائنز نے چار البمز ریلیز کیے اور ان کے گائے گانے لوگوں کی زندگیوں کا حصہ بن گئے۔شاہزیب خانزادہ نے مزید بتایا کہ 2004ء میں جنید جمشید کا نیا اور بدلا ہوا روپ دنیا نے دیکھا، اب وہ لمبی داڑھی کے ساتھ نعتیہ کلام اور حمد و ثناء پڑھتے نظر آنے لگے، 2005ء میں جنید جمشید کا پہلا نعتیہ کلام اور حمدوں پر مشتمل البم ریلیز ہوا، اس کے بعد مزید البم اور کلام سامنے آئے جو مسلسل کامیاب ہوتے رہے، مذہب کی جانب مکمل طور پر راغب ہونے کے بعد جنید جمشید نے گانا گانا چھوڑ دیا تھا لیکن 2014ء میں آرمی پبلک اسکول پرحملے کے بعد انہوں نے قومی یکجہتی کیلئے ایک گانا ریکارڈ کروایا، جنید جمشید کے مطابق سانحہ اے پی ایس اور اس کے کچھ عرصے بعدان پر توہین مذہب کے الزامات سے ان کا دل ٹوٹا ہوا تھا تو انہوں نے اس مشکل وقت میں شعیب منصور کے ساتھ مل کر قومی جذبہ زندہ کرنے کیلئے یہ ملی نغمہ گایا۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ پی آئی اے کے طیارے کے حادثے پر انتہائی افسوس ہوا ہے، وزیراعلیٰ سندھ بننے کے تین چار دن بعد جنید جمشید سے ملاقات ہوئی، جنید جمشید کو یقین دہانی کرائی تھی کہ شہر صاف کرنے کیلئے ہر ممکن کوشش کروں گا، جنید جمشید کے ساتھ ایک ٹیم بھی بنائی جس نے صفائی مہم شروع کی، جنید جمشید نے بعد میں میڈیا پر کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے جو کہا وہ کر کے دکھایا ہے۔ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ میں نے 1993ء میں امریکا میں پہلی دفعہ جنید جمشید کا کنسرٹ سنا تھا، جنید جمشید کے تبلیغ میں آنے کے بعد بھی ان کو سنتا رہتا تھا ۔ایوی ایشن ایکسپرٹ نسیم احمد نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اے ٹی آر ایک محفوظ جہاز ہے جو دنیا بھر میں پرواز کرتا ہے، اے ٹی آر کو چھوٹے روٹس پر استعمال کیا جاتا ہے، پاکستان میں فوکر طیارے گراؤنڈ کرنے کے بعد اے ٹی آر طیارے متعارف کروائے گئے تھے، اے ٹی آر میں تمام ماڈرن آلات موجود ہوتے ہیں، پہاڑی علاقوں میں جہاز اڑانے کیلئے زیادہ مہارت کی ضرورت ہوتی ہے، چترال سے اسلام آباد آنے والے طیارے کا انجن فیل ہونے کی اطلاعات ہیں، جہاز کے پائلٹوں نے حادثے سے بچنے کی پوری کوشش کی ہوگی، اے ٹی آر طیارے میں دو انجن ہوتے ہیں جبکہ جہاز ایک انجن پر بھی بخوبی پرواز کرسکتا ہے، عالمی معیارکے مطابق طیارہ حادثے کی عبوری رپورٹ تین چار مہینے میں جبکہ تحقیقاتی رپورٹ ایک سال کے اندر منظرعام پر آجانی چاہئے۔ معروف گلوکار سجاد علی نے کہا کہ جنید جمشید کی پاکستان میں میوزک انڈسٹری اور دین کیلئے خدمات سے پوری دنیا آگاہ ہے، جنید جمشید سب سے محبت سے ملتے تھے ہم لوگوں میں کوئی حریف والی بات نہیں تھی، جنید کوئی ٹیکنیکل گفتگو کرتے تو میری بات بہت دھیان سے سنتے تھے۔ معروف گلوکار اور سماجی کارکن فخر عالم نے کہا کہ جنید جمشید موسیقی کی دنیا کے آئیکون تھے، جنید جمشید نے آخری گفتگو میں مجھے یہی کہا کہ اپنی صلاحیتوں کو اللہ کی راہ میں کیوں نہیں استعمال کرتے ہو، جنید جمشید کی میوزک آئیکون سے مذہبی اسکالر کی صورت میں تبدیلی مثالی ہے۔ معروف گلوکار شہزاد رائے نے کہا کہ پورا پاکستان ہی جنید جمشید کا فین تھا، جنید جمشید ہمیشہ کہتے تھے میں اگر اتنا اچھا میوزیشن نہ ہوتا تو اتنی اچھی نعت کمپوز نہیں کرسکتا تھا، جنید جمشید کے والد کا جہاز سے تعلق تھا، جنید کا خود ایئرفورس سے تعلق تھا۔ ٹیسٹ کرکٹر شاہد آفریدی نے کہا کہ اللہ تعالیٰ طیارہ حادثے میں ہلاک تمام افراد کی مغفرت کرے ، جنید جمشید کے میں کافی حد تک قریب رہا، جنید جمشید نہایت خوبصورت کردار اور اچھے اخلاق کے حامل تھے۔ 
تازہ ترین