• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
گزشتہ دنوں بھارت نے اپنے بڑی مالیت کے نوٹ یک لخت بند کردینے کا نہ صرف اعلان کیا بلکہ واقعی بند بھی کردیے جس سے بھارتی عوام تو عوام خواص کے بھی چھکے چھوٹ گئے گزشتہ دنوں راجیہ سبھا میں راہول گاندھی جو بھارتی حزب اختلاف کے لیڈر ہیں نے تو وزیر اعظم مودی کو براہ راست ان کے اس عمل پر راز کھولنے کی دھمکی بھی دے دی ہے اب دیکھنا یہ ہے کہ ان کی یا اور دیگر بڑے بڑے تاجروں کا جن کا بڑا نقصان ہوا ہے آئندہ کیا رد عمل سامنے آتا ہے، بھارتی سرکار نے اپنے نوٹ تو بند کئے ہی کئےہیں اس کے ساتھ اس نے پاکستانی کرنسی نوٹوں کے ساتھ بھی بڑا ہاتھ کردیا ہے۔ ہمارا اسٹیٹ بینک بار بار بڑے بڑے اشتہاروں کے ذریعے پاکستانی عوام کو مطلع کر تا رہا کہ ملک کے طول و عرض میں پانچ سو ایک ہزار اور پانچ ہزار کے جعلی نوٹ پھیلا دیے گئے ہیں ان کے سیریل نمبر بھی اسٹیٹ بینک نے جاری کردیے جو جعلی نوٹوں کی شناخت کا ذریعہ تھے دراصل بھارت کے قومی سلامتی کے ادارے اور اس کے سربراہ نے بڑی ہوشیاری اورچالاکی سے کام لیتے ہوئے افغانستان کے راستے پاکستانی کرنسی اور امریکی ڈالر اپنے سیکورٹی پریس میں پورے اہتمام کے ساتھ چھاپے وہی کاغذ وہی سیکورٹی واٹر مارک اور فوائل کی خفیہ پٹی سب کچھ اصل نوٹ کی مانند ہے جو عام طور پر دیکھنے سے بالکل اصلی نوٹ معلوم ہوتا ہے۔ بھارت نے جب یہ محسوس کرلیا کہ پاکستان سے میدان جنگ میں مقابلہ نہیں کیاجاسکتا اگر بھارت خود ایٹمی طاقت کا حامل ہے تو پاکستانی بھی اس سے کہیں بہتر جوہری توانائی کا مالک ہے اگر بھارت نے اپنے جوہری ہتھیار استعمال کر کے پاکستان کے کسی حصے کو نابود کرنے کی کوشش کی تو پاکستان جواباً اس کے دارالحکومت سے لے کر تمام بڑے اور اہم شہروں کو چند منٹوں میں ملیا میٹ کرسکتا ہے اس بات کا بھارتی سورمائوں کو بخوبی اندازہ ہوگیا ہے، کیونکہ فضائی زمینی اور بحری میدانوں میں پاکستان کے مد مقابل آکر وہ دیکھ چکا ہے اسے ہر طرف ہر میدان میں منہ کی ہی کھانی پڑی تھی، اس لئے اب اس نے امریکی سرپرستی میں اپنی جنگ کا طریقہ کار تبدیل کرلیا ہے میدان جنگ اس نے سرحدوں کی جگہ اسٹیٹ بینک کے ذریعے سجایا ہے۔ پاکستان کی اصلی جعلی کرنسی پاکستان کی مارکیٹ میں پھیلا کر پاکستان کو اقتصادی اور معاشی طریقے سے مات دینے کا حربہ استعمال کیا ہے، پاکستان جو پہلے ہی عالمی بینک اور آئی ایم ایف کے قرضوں تلے دبا ہوا ہے اسے افراط زر میں مزید مبتلا کردیا جائے اس کی اقتصادیات و معیشت کو فیل کردیا جائے تاکہ اس کی در آمد و برآمد صفر ہو کر رہ جائے۔پاکستان اور امریکہ کے تعلقات تو پہلے ہی کمزور ہو رہے ہیں نئے امریکی صدر جو پہلے ہی مسلمانوں کے خلاف اپنے خیالات کا برملا اظہار کرچکے ہیں وہ جب ان معاملات کو دیکھیں گے تو پاکستان سے امریکہ کے مزید تعلقات خراب ہوجائیں گے اس سے بھارتی حکومت کو یہ فائدہ حاصل ہوگا کہ امریکہ اس پر مزید مہربان ہوسکے گا۔
بھارت اپنی پوری توانائیاں پاکستان دشمنی پر خرچ کر رہا ہے وہ کشمیر میں جو کچھ کر رہا ہے جس طرح سے کر رہا ہے اس پر بھی جانے کیوں پاکستانی حکمراںکچھ کہنے کچھ کرنے سے گریز کر رہے ہیں دوسری طرف بھارت نے افغانستان کے حکمرانوں کو اپنے بس میں کرلیا ہے تاکہ پاکستان پر مشرق و مغرب دونوں طرف سے دبائو ڈالا جاسکے۔ پاک افواج بھارتی سازشوں اور ہتھکنڈوں کو خوب اچھی طرح سمجھتی ہیں۔ بھارت بلوچستان میں شورش پیدا کرنا چاہ رہا ہے وہ بلوچستان میں اپنی مذموم سازشوں کے ذریعے اور نوٹوں کی چمک کے ذریعے بلوچستان کے غریب لوگوں کے ذہنوں پر اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہا ہے بلوچ قوم کے سرداروں کو اپنے پھندوں میں پھنسا رہا ہے اور ہمارے بعض لوگوں کو ہمارے مد مقابل کھڑا کر رہا ہے بھارتی ایجنٹ وہی نقشہ بنا رہے ہیں جو انہوں نے مشرقی پاکستان کو بنگلہ دیش بنانے کے لئے بنایا تھا ہمارے حکمرانوں کو یہ نظر ہی نہیں آرہا۔ را کا ایک اہم ایجنٹ کلبھوشن یادو کو بلوچستان سے ہی گرفتار کیا گیا تھا اس نے بہت کچھ اقرار کیا اور بتایا بھی جس کے نتیجے میں کچھ گرفتاریاں بھی ہوئیں اور بھارتی سفارتی عملہ جو را کا ایجنٹ تھا کی نشاندہی بھی کی جسے پاکستان سے نکالا گیا اس کے باوجود مشیر خارجہ جب بھارت گئے تو انہوں وہاں یعنی بھارتی سرزمین پر ہی فرمایا تھا کہ کلبھوشن یادو کے خلاف ابھی کوئی ٹھوس شواہد نہیں ملے ابھی تفتیش ہو رہی ہے۔ مشیر خارجہ پاکستان کس بے نیازی کا اظہار فرما رہے ہیں اس سے اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ حکمراںبھارت کو کسی بھی قیمت پر ناراض کرنا نہیں چاہ رہے۔ ہمارے حکمراں اپنے رویوں سے یہ ثابت نہیں کر رہے کہ مشرقی پاکستان کو متحدہ پاکستان کے حکمرانوں سے جو شکایات تھیں آج وہی اور ویسی ہی شکایات بلوچوں کو ہوتی جا رہی ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے جو بڑا ہی مسبب الاسباب ہے نے بلوچستان کی حفاظت کا بندوبست کردیا ہے اب بلوچستان کے مفادات اور حفاظت کے لئے ہی اللہ نے چین کو سی پیک کے ذریعے گوادر کی بندرگاہ کے ذریعے چین کو بلوچستان سے جوڑ دیا ہے یہی چیز بھارت اور امریکہ کے حلق میں ہڈی بن کر اٹک رہی ہے ان کی کوشش ہے کہ ہر ہر طرح سے اس منصوبے کو ناکام بنا دیا جائے تاکہ چین اپنے پھیلائے ہوئے پیر سمیٹ لے اور پاکستان کو تنہا چھوڑ دے کیا یہ بھارت و امریکہ کے لئے دیوانے کا خواب نہیں ہے۔ سی پیک منصوبہ جو اپنی تکمیل کے تمام مراحل تقریباً طے کر چکا ہے چین کی بہت بڑی سرمایہ کاری ہوچکی ہے وہ اب کیسے اور کیونکر پیچھے ہٹ سکتا ہے پاکستان جو اللہ کے نام پر اس کے پسندیدہ دین کے نام پر وجود میں آیا ہے اس کی حفاظت بھی اللہ تعالیٰ کر رہا ہے پھونکوں سے یہ چراغ بجھایا نہ جائے گا اللہ پاکستان کی اور پاکستانی عوام کی حفاظت فرمائے، آمین۔




.
تازہ ترین