• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جنر ل راحیل نے این او سی مانگا نہ انہیں سعودی پیشکش ہوئی، سینیٹ میں حکومت کا بیان

اسلام آباد(نمائندہ جنگ) حکومت کی جانب سے ایوان بالا کو بتایا کہ سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف نے این او سی مانگا نہ انہیں سعودی پیشکش ہوئی ، قواعد کے تحت ریٹائرڈ فوجی افسرکو ملازمت کیلئے این اوسی لینا ضروری ہے، اس بارے میں رولز پر ترمیم اور جنرل راحیل نے اجازت مانگی تو ایوان کو آگاہ کرینگےجبکہ سینیٹر فرحت اللہ بابر کا کہنا تھا کہ اگر سابق آرمی چیف نے اتحاد جوائن کیا تو اسکے خارجہ پالیسی پر دورس اثرات ہونگے ہمیں یقین دہانی کرائی جائے۔اجلاس کے دوران اپوزیشن نے باچا خان ایئرپورٹ کی حالت زار پرایوان سے واک آئوٹ بھی کیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف نے این او سی کیلئے رابطہ نہیں کیا، ریٹائرڈ فوجی افسر کو نئی ملازمت کیلئے این او سی کی ضرورت ہوتی ہے۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف کی 39 ممالک کے فوجی اتحاد کی مبینہ سربراہی کے متعلق سینیٹ میں پالیسی بیان دیتے ہوئے کہا کہ ان کی طرف سے وزارت دفاع کو این او سی کیلئے کوئی درخواست نہیں آئی، جب آئی تواسےمتعلقہ قواعد و ضوابط کے حوالے سے دیکھیں گے۔ یہ بات وفاقی وزیر دفاع نے چیئرمین سینیٹ کے کہنے پر گزشتہ روز ایوان میں رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ وزارت کے رولز 1999کے 231A کے تحت ملازمت کیلئے این او سی حاصل کرنا ضروری ہے جبکہ ریٹائرڈ آرمی افسر کی سول میں پوسٹنگ کیلئے بھی اجازت لینا ضروری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سب میڈیامیں ہے وہ عمرہ کرنے گئے تھے جس کا انہوں نے بتایا تھا اور اب وہ عمرہ کرکے واپس آگئے ہیں انہوں نے ہم سے باہر ملازمت کے لئے رابطہ ہی نہیں کیا۔ جب وہ اپلائی کرینگے تو اس بارے میں رولز کے مطابق دیکھیں گے۔ اس موقع پر چیئرمین نے پوچھا کیا انہوں نے فوج سے اجازت مانگی ہے تو خواجہ آصف نے کہا نہیں۔ چیئرمین نے اس پر خواجہ آصف سے کہا کہ آپ اس سلسلہ میں اپنے رولز میں ترمیم کرینگے تو خواجہ آصف نے یقین دہانی کرائی وہ رولز میں ترمیم کرینگے اور اگر اس سلسلہ میں انہوں نے اجازت مانگی تو ایوان کو اس بارے میں آگاہ کرینگے۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کو بھی چیئرمین سینیٹ نے طلب کر رکھا تھا ایوان کو بتایا کہ انہوں نے کوئی ایسی درخواست ہی نہیں کی لہٰذا اس پر کوئی بیان نہیں دوں گا۔ فرحت اللہ بابر نے کہا کہ وزیر دفاع نے بیان دیا ہے مگر انہیں اس بات کی تشویش ہے کہ اگر انہوں نے جوائن کر لیا تو اس کے خارجہ پالیسی پر دورس اثرات ہونگے ہمیں یقین دہانی کرائی جائے۔ یہ اتحاد دہشت گردی کیخلاف لڑنے کیلئے بنایا گیا تھا تاہم جان بوجھ کر اس اتحاد میں شیعہ ممالک ایران، عراق اور شام کو شامل نہ کرنے سے اسے سنی ممالک کا ایک ایسا اتحاد سمجھا گیا ہے جو علاقے میں شیعہ مسلمانوں کیخلاف لڑنے کیلئے ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ چونکہ جوائنٹ سیشن نے اس اتحاد میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ کررکھا ہے اسلئے مفروضات پر بحث نہیں ہوسکتی۔ ولیم مائیکل نے کہا ابھی 2 سال تک وہ کوئی عہدہ قبول کرتے ہیں تو ان کو این او سی لینا پڑیگا۔ توجہ دلائو نوٹس پروفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ بلوچستان کووافر مقدار میں گیس فراہم کر رہے ہیں وہاں سب سے بڑا مسئلہ چوری ہے،40 ہزار کے قریب صارف میٹر کے بغیرگیس حاصل کررہے ہیں۔ یہ اہم توجہ طلب مسئلہ ہے،اس کو کمیٹی کے سپرد کیا جائے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ قلات میں 10500 صارف ہیں جن کو (3mmcf) مکعب فٹ گیس دی جارہی ہے مگر یہ گیس راستے ہی میں چوری ہو جاتی ہے۔میٹروں کے مطابق صرف 20 ہزار ایم ایم سی ایف استعمال کی گئی۔ ایک لاکھ 41 ہزار چوری کی گئی اور یہ40 ہزار صارف استعمال کر رہے ہیں۔87 فیصد گیس چوری ہورہی ہے کوئٹہ کو12 ہزار ایم ایم سی ایف گیس دی گئی صوبے میں لا اینڈ آرڈر کا مسئلہ ہے۔چیئرمین نے معاملہ کمیٹی کو بھیج دیا اور45 دن میں رپورٹ طلب کرلی۔ سینیٹر میاں عتیق شیخ نے عوامی اہمیت کے حامل مسئلہ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد میں پمپس ملاوٹ کر رہے ہیں گاڑیاں خراب ہو رہی ہیں ماحول پر برے اثرات پڑرہے ہیں۔سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا کہ فاٹا اصلاحات پر غور کیا جائے۔ فاٹا کے ممبران کی آراء سامنے آنی چاہئے۔ سینیٹر اعظم خان موسیٰ خیل نے کہا کہ جنگلات کوبے دردی سے کاٹا جارہا ہے سالانہ 13 ایکڑ رقبے پر درختوں کی کٹائی ہو رہی ہے۔ بلوچستان میں یہ صورتحال اور بھی گھمبیر ہے زیارت میں جنگلات کی کٹائی ہو رہی ہے۔ سینیٹر ستارہ ایاز نے کہا کہ کرنسی میں ایک دو پانچ اور دس روپے ہے ایک پیسہ سرکولیشن میں نہیں ہے اس کو کیسے بڑھایا جاتاہے 25 پیسہ تو ہے ہی نہیں۔ یہ پیسہ کہاں جارہا ہے۔سینیٹر نہال ہاشمی نے کہا کہ ٹیلی ویژن میں کمرشل اشتہارات آتے ہیں ان میں انڈین ماڈلز آتے ہیں زبان بھی ہندوستانی ہوتی ہے، پروڈکشن ہائوسز بند ہوتے جارہے ہیں، معاشرتی اور اسلامی اقدار بھی ہیں فیملی کے ساتھ اشتہارات بھی نہیں دیکھ سکتے باتھ روم تک ماڈلز پہنچ چکے ہیں۔سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ حکومت ملٹری کورٹس کی جانب نہ بڑھے،سول عدالتوں میں کیسز چلائے۔ چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف آپریشن کامیاب رہا ہے یہ کہا جارہا ہے۔ ایک سائیڈ دہشت گردی کم ہو رہی ہے اور دوسری طرف ملٹری کورٹس پھر کیوں بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج صبح 11 بجے ہول کمیٹی ہوگی، اسٹوڈنٹس یونین کے بارے میں بحث ہے۔ایوان بالا میں باچا خان ایئرپورٹ کی حالت زار ٹھیک نہ ہونے پر اپوزیشن نے ایوان سے واک آئوٹ کیا جبکہ اے این پی کے سنیٹر الیاس بلور نے سینیٹر جاوید عباسی کو نازیبا کلمہ تک کہہ دیا۔ سینیٹر محسن عزیز نے نے توجہ دلائو نوٹس پیش کیا اور کہا کہ باچا خان انٹرنیشنل ایئرپورٹ ملک کے 13 انٹرنیشنل ایئرپورٹس میں سے ہے۔ 7پنجاب میں ہیں 1927میں یہ ایئرپورٹ بنا تھا۔ اس کو گیٹ وے ایسٹ کا نام بھی دیا گیا تھا کراچی اور لاہور ایئرپورٹ بھی اسکے بعد بنے۔ باچا خان ایئرپورٹ کے پی کے میں واحد ایئرپورٹ ہے اس صوبے میں دہشت گردی کی سب سے زیادہ واقعات یہاں ہوتے ہیں اس ایئرپورٹ پر35 سے 40 نیشنل اور انٹرنیشنل فلائٹس آتی ہیں۔ 4 لاکھ سے زائد مسافر سالانہ سفر کرتے ہیں لاہور سے فلائٹ بند کردی گئی ہے، 2016 میں اس ایئرپورٹ کی تزین و آرائش کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا یہ ایئرپورٹ روز بروز خراب ہوتا جا رہا ہے۔ وفاقی وزیر شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ ہم نے مرمت کی ہے 157ملین روپے خرچ کئے ہیں مزید بہتر بنا رہے ہیں۔چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا کہ سینیٹ کے تمام ممبران خصوصی کمیٹی کے ممبران ہونگے ٹی او آرز بنا لیں۔
تازہ ترین