• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹرمپ کیخلاف دنیا بھر میں مظاہرے، واشنگٹن میں خواتین کا ملین مارچ، سینیٹ نے2 نامزد وزراء کی توثیق کردی،

واشنگٹن /لندن /سڈنی /ٹوکیو(عظیم ایم میاں نیوز ڈیسک ،خبر ایجنسیاں)نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حلف اٹھاتے ہی امریکا ، برطانیہ، آسٹریلیا سمیت مختلف ممالک میں احتجاج کا نیا سلسلہ شروع ہوگیا ہے،واشنگٹن میں خواتین کے ملین مارچ کا آغاز ہوا تو لندن ، آسڑیلیا ،نیوزی لینڈ ،جاپان اور فلپائن سمیت دیگر ممالک میں بڑی تعداد میں خواتین نے احتجاجی ریلیاں نکالیں جن میں مرد مظاہرین بھی شامل ہوئے، سڈنی میں نئے امریکی صدر کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے بہترین جواب دیا گیا، ٹرمپ کے حامیوں کے ایک گروپ نے 4000ڈالرز کے عیوض اسکائی رائٹر سروس استعمال کرتے ہوئے ٹرمپ کا نام آسمان پر لکھوادیا جسے دیکھ کرمظاہرین دنگ رہ گئے، لندن میں ٹرمپ مخالف احتجاج میں میئر صادق خان نے اہلیہ کے ہمراہ شرکت کی، ادھرامریکی سینیٹ نے صدر ٹرمپ کے 2 نامزدوزرا کی توثیق کر دی، جان کیلی داخلی سلامتی ، جیمز میٹِس دفاع کے وزیرہوں گے ،دونوں وزرانے حلف بھی اٹھالیا،سی آئی اے کے لیے نامزد سربراہ مائیک پوم پیو کی توثیق میں تاخیردیکھی گئی ہے جس کے لیے پیر کو دوبارہ انتخابات کا امکان ہے۔ علاوہ ازیںٹرمپ نے اوباما ہیلتھ کیئر پروگرام کیخلاف ایگزیکٹو آرڈ پر دستخط کردیے ہیں جس کے تحت ایجنسیوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اوباما کیئر نامی منصوبے پر آنے والے مالی بوجھ کو کم کریں، مزید برآں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ہفتے کوسی آئی اے ہیڈکوارٹرز کا دورہ کر رہے ہیں جس میں صدارتی انتخاب کے دوران روسی ہیکنگ سے متعلق تحقیقات پرجاسوس ایجنسیوں پر کی گئی تنقید کے بعد سے شروع ہونے والے جھگڑے کو حل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ وائٹ ہائوس کے ترجمان شین اسپائسر نے ٹوئٹر پر بتایا کہ 300سے زائد افراد سی آئی اے ہیڈکورٹرز ورجینیامیں ہونے والی تقریب میں شرکت کریںگے۔ ادھرجرمن چانسلر انجیلا مرکل نے نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کےساتھ تجارتی اور فوجی اخراجات  جیسے مسائل پر سمجھوتے کا عہد کیا ہے، انہوں نے کہاکہ وہ یورپ اور امریکا کے درمیان بہتر تعلقات کےلیے کام کریںگے، ادھر پوپ فرانسس کاکہنا تھا کہ ٹرمپ صدارتی مدت کے دوران لازمی طور پر غریبوں اوربے یارو مدد گارلوگوں کا خیال رکھیں۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حلف اٹھانے کے بعد پہلے روز ہی واشنگٹن میں خواتین کا ملین مارچ ہوا جس میں تقریباً 2 لاکھ مظاہرین نے شرکت کی جس کا مقصد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدہ صدارت کے پہلے دن کے آغاز پر ان کے لئے ناپسندیدگی کا اظہار کر نا تھا ۔ احتجاج منظم کرنے والی خواتین کا کہنا ہے کہ یہ احتجاج ’’ویمن پاور‘‘ اور خواتین کی اہمیت کے اظہار کا تاریخی احتجاج ہو گا اور ڈونالڈ ٹرمپ کے رویئے کے خلاف بھی یہ تاریخی اجتماعی عمل ہو گا،امریکا کی تمام ریاستوں سے واشنگٹن آنے والی لاکھوں خواتین نےڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف احتجاجی ملین مارچ میں شرکت کی ، میٹرو اور نواحی علاقوں سے ٹرینوں کے ذریعے واشنگٹن آنے والی ہر عمر، ہر نسل اور مذہب سے تعلق رکھنے والی خواتین پلے کارڈز کے ساتھ آئیں، اسپرنگ فیلڈ ورجینا کے فرنیکونیا اسٹیشن پر میٹرو ٹرین کیلئے ایک طویل لائن میں منتظر خواتین نے نمائندہ جیو/’’جنگ‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ وہ عورتوں کے بارے میں ڈونلڈ ٹرمپ کے رویئے پر احتجاج کے علاوہ صدر ٹرمپ پر یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ خواتین نہ صرف امریکی معاشرے کا ایک انتہائی منظم اور طاقتور حصہ ہیں بلکہ بطور صدر ٹرمپ کے رویئے اور عمل کا احتساب بھی کرنا جانتی ہیں۔ نارتھ کیرولینا، سائوتھ کیرولینا، مونٹانا، ویومنگ اور دیگر ریاستوں سے سفر کر کے واشنگٹن میں جمع ہونے والی خواتین کو رہائش، سفر میں ٹرینوں میں سخت رش ، طویل لائنوں میں انتظار اور دیگر مشکلات کا سامنا تھا لیکن گلابی رنگ کی اونی ٹوپیاں پہنے ہزاروں خواتین صبر اور خوشی کے ساتھ یہ تمام مشکلات برداشت کر کے واشنگٹن میں جمع ہوئیں۔ سڈنی میں تقریباً 3000 افراد ڈائون ٹائون کے امریکی قونصل خانے کی طرف مارچ سے پہلے ایک ریلی کیلئے ہائیڈ پارک میں جمع ہوئے۔نیوزی لینڈ کے4شہروں میں تقریباً 2000مظاہرین نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مارچ کیا۔ٹوکیو میں سیکڑوں افراد نے مظاہرہ کیا جن میں امریکی تارکین وطن بھی شامل تھے۔ منیلا میں امریکی سفارتخانے کے سامنے فلپائن کے ایک قوم پرست گروپ کے تقریباً 200مظاہرین نے ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ریلی نکالی۔ دوسری جانب امریکا کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 2اہم وزرا کی توثیق امریکی سینیٹ نے کر دی ، ان میں داخلی سلامتی کے وزیر جان کیلی اور وزارت دفاع کے لیے جیمز میٹِس شامل ہیں، سینیٹ میں ان کی توثیق کے حق میں 88ووٹ ڈالے گئے،دونوں وزرا کو سینیٹ میں ڈیموکریٹک پارٹی کے اراکین کی جانب سے سخت سوالات کا سامنا رہا، توثیق کے بعد ان وزرا نے اپنے عہدوں کا حلف بھی اٹھا لیا۔ امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے لیے نامزد سربراہ مائیک پوم پیو کی توثیق میں تاخیر ہو گئی ہے، پوم پیو کو بھی ڈیموکریٹ اراکین کی جانب سے سخت سوالات کا سامنا ہے اس تاخیر پر ری پبلکن اراکین نے ڈیموکریٹس پر سخت تنقید بھی کی ہے۔
تازہ ترین