• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یورپ میں افریقی جنسی غلاموں کی درآمد جاری

میڈرد/ رباط (نیوز ڈیسک) سپین اور مراکش کی پولیس نے بتایا ہے کہ10ایسے افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے جو مشتبہ طو پر انسانوں کی سمگلنگ میں ملوث ہیں۔ ان میں سے کچھ سمگلر نائجیریا کی خواتین کو جنسی غلامی کی خاطر یورپ لاچکے ہیں۔ خبر رساں ادارے نے ہسپانوی اور مراکشی پولیس کے حوالے سے بتایا کہ گرفتار کیے جانے والے انسانوں کے مشتبہ سمگلر آبنائے جبرالٹر کے ذریعے لوگوں کو یورپ پہنچاتے رہے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ گرفتار کیا جانے والا ایک مشتبہ شخص 2008ء سے اب تک مہاجرین کی40کشتیوں کو یورپ لاچکا ہے۔ یوں اسے مغربی بحیرہ روم میں سرگرم انتہائی نمایاں سمگلر قرار دیا جارہا ہے۔ سال بھر تک جاری رہنے والی تحقیقات کے نتیجے میں پولیس کو معلوم ہوا تھا کہ یہ سمگلر کم از کم49خواتین کو صرف جنسی غلامی میں جھونکنے کی خاطر یورپ لائے تھے۔ ہسپانوی پولیس کے مطابق ان خواتین کو جبری طور پر جسم فروشی پر مجبور کیا گیا۔ہزاروں افریقی مہاجرین ہر سال اپنی زندگیوں کو خطرات میں ڈال کر اسی سمندری راستے سے یورپ پہنچنے کی کوشش کرتے رہیں۔ یہ لوگ انسانوں کے سمگلروں کی خدمات حاصل کرتے ہیں، جو غیر محفوظ کشتیوں پر انہیں سپین پہنچاتے ہیں۔ اس دوران رونما ہونے والے حادثات میں سیکڑوں مہاجرین سمندر برد بھی ہوجاتے ہیں۔
تازہ ترین