• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت مرضی کی چیزوں کیلئے ایک دن میں قانون بنا لیتی ہے،سپریم کورٹ

  اسلام آباد(نمائندہ جنگ ) عدالت عظمیٰ نے ʼʼغیر قانونی طور پر مقرر ہونے کی پاداش میں نوکریوں سے مستعفی ہونے والے سندھ پبلک سروس کمیشن کے چیئرمین اور ممبرانʼʼ کے غیر قانونی عرصہ ملازمت کے دوران مختلف سرکاری محکموں کے لئے امیدواروں سے لئے گئے ٹیسٹ و انٹرویوز کی قانونی حیثیت کے تعین سے متعلق مختلف درخواستوں کی سماعت کے دوران فریقین کو مشاورت کرکے آئندہ سماعت پر عدالت کو آگاہ کرنے کی ہدایت کی ہے کہ اس دور میں جتنے ٹیسٹ اور انٹرویو ہوئے تھے وہ دوبارہ لیے جائیں یا انہی کو ہی برقرار رکھا جائے ،جسٹس امیرہانی مسلم کی سربراہی میں جسٹس مشیر عالم اور جسٹس مظہر عالم میاں خیل پر مشتمل تین رکنی بینچ نے جمرات کے روز کیس کی سماعت کی تو متاثرہ امیدواروں کی وکیل عاصمہ جہانگیر نے موقف اختیار کیا کہ کمیشن کے معاملات کی سزاء امیدواروں کوکیوں دی جارہی ہے؟اگرسزا دینی ہے تو اسے دیں جس نے  غیر قانونی تقرر یاں کی تھیں جس پرجسٹس امیر ہانی مسلم نے کہا کہ ہم کسی کو سزا نہیں دینگے بلکہ قانون کے مطابق کام کرینگے ۔انہوں نے ایڈووکیٹ جنرل سندھ ضمیرگھمرو سے استفسار کیا کہ کیا دوبارہ کمیشن تشکیل دیا جاچکا ہے؟تو انہوں نے کہا کہ اس حوالہ سے قواعدو ضوابط بنا رہے ہیں ،جس پر جسٹس امیر ہانی مسلم نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اپنی مرضی کی چیزوں کیلئے ایک دن میں ہی قواعدو ضوابط بنا دیتی ہے اور جہاں کام نہ کرنا ہو وہاں پر قانون سازی پر ہی سالہا سال لگ جاتے ہیں ۔ دوران سماعت سپیشل سیکریٹری انیشیٹو سندھ نے عدالت کو بتایا کہ نیب حکام ملازمین کی 47فائلیں لے گئے ہیں،انہوںنے کہاہے کہ سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس کیس کی وجہ سے معاملہ کی تفتیش کرناچاہتے ہیں،جس پر جسٹس امیر ہانی مسلم نے کہا کہ ہم نے تو اس حوالے سے کوئی حکم نہیں دیا ہے جس پرعاصمہ جہانگیر نے کہا کہ نیب نے اپنے طور پر  ہی تحقیقات شروع کر دی ہیں،جسٹس امیر ہانی نے استفسار کیا کہ نیب حکام کب فائلیں لے گئے تھے ؟ آ پ نے عدالت کو کیوں نہیں بتایا کہ فائلیں نیب والے لے گئے ہیں؟ جس پرایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ نیب حکام نے تمام فائلیں نومبر کے مہینے میں لی ہیں جس پر فاضل عدالت نے آئندہ سماعت پرپراسیکیوٹر نیب کو وضاحت کے لئے طلب کرلیا، بعد ازاں کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردی گئی۔
تازہ ترین