• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صارفین پر بجلی بلوں کی مد میں 6 کھرب 73 ارب واجب الاد ہیں، سینیٹ کمیٹی

اسلام آباد(نمائندہ جنگ ) ایوان بالاکوبتایاگیاکہ حکومتی اورنجی صارفین کے ذمہ بجلی کے بلوں کی مدمیں  6کھرب 73ارب 39کروڑ 52لاکھ روپے کی رقم واجب الاداہے،حکومتی صارفین کے ذمہ ایک کھرب 79ارب 18کروڑ 70لاکھ جبکہ نجی صارفین کے ذمہ 4کھرب 94ارب 20کروڑ 82 لاکھ روپے کی رقم واجب الادا ہے،توقع ہے دسمبر2017تک ملک میں ووٹرزکی تعداد10کروڑتک پہنچ جائیگی ،قائمہ کمیٹی کے اجلاس اور وقفہ سوالات کے دوران دیامر بھاشا ڈیم سے متعلقہ سوال کا جواب مختلف دیئے جانے پر اپوزیشن جماعتوں نے علامتی واک آئوٹ بھی کیا،جمعرات کو سینیٹ میں وقفہ سوالات کے دران ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی کے سوال کے تحریری جواب میں وزارت پانی وبجلی نے ایوان کو بتایاکہ دسمبر2016تک حکومتی اورنجی صارفین کے ذمہ ڈسکوزکوواجب الادا رقم 673395.28ملین روپے ہے،واجب الادارقوم کی بازیابی کیلئے حکومت بھرپوراقدامات کررہی ہے۔چوہدری تنویرکے سوال کے تحریری جواب میں وزارت پانی و بجلی نے بتایاکہ ملک میں فی الوقت بجلی کی روزمرہ ضروریات 12ہزار376میگاواٹ ہے اورتوقع کی جا رہی ہے کہ جون 2018تک سسٹم میں دس ہزارسے گیارہ ہزارمیگاواٹس کااضافہ کردیاجائیگاجس کے نتیجے میں جون 2018تک بجلی کی لوڈشیڈنگ کاخاتمہ ہوجائیگا۔میاں عتیق شیخ کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیرزاہدحامدنے بتایاکہ وفاقی محتسب کو2015تا2017کے دوران لیسکو کے اہلکاروں کیخلاف 36388شکایات موصول ہوئیں جبکہ 33478نمٹا دی گئیں، درجنوں ملازمین کیخلاف ڈسپلنری ایکشن لیاگیا۔میاں عتیق شیخ کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیرشیخ آفتاب نے بتایاکہ انسانی حقوق ونگ وزارت کاحصہ ہے اوراس کیلئے الگ رقم مختص نہیں کی جاتی۔
تازہ ترین