• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
کیا شہر کیا دیہات، کیا مرد کیا خواتین، کیا بچے کیا جوان اور کیا بوڑھے سارے کے سارے پاکستانی کرکٹ کے شیدائی ہیں۔ پاکستانی شائقین کرکٹ کے لئے یقیناً یہ بہت بڑی خوشخبری ہے کہ پاکستان سپرلیگ انتظامیہ نے ٹورنامنٹ کا فائنل 5مارچ کو قذافی سٹیڈیم لاہور میں کرانے کا حتمی فیصلہ کر لیا ہے۔ غیرملکیوں سمیت 54کھلاڑی فائنل کے لئے لاہور آنے پر برضا و رغبت آمادہ ہیں۔ اس فہرست میں شامل کھلاڑیوںکا تعلق انگلینڈ، جنوبی افریقہ، سری لنکا، ویسٹ انڈیز، زمبابوے اور بنگلہ دیش سے ہے۔ شائقین کرکٹ میں اس خبر سے خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے اور زندہ دلان لاہور کا فائنل کے لئے جوش و جذبہ اور جنون و سرمستی دیدنی ہے۔ انہوں نے ابھی سے اس میچ کے کھلاڑیوں کو قذافی سٹیڈیم میں براہِ راست خوش آمدید کہنے کی تیاری شروع کر دی ہے۔ انٹرنیشنل سطح کی کرکٹ کو اپنی ہوم گرائونڈ پر دیکھنے کا خواب عرصے سے شائقین کے دلوں میں مچل رہا تھا جو اب پورا ہو رہا ہے۔ گزشتہ دنوں لاہور اور ملک کے دوسرے شہروں میں ہونے والے خودکش حملوں کے بعد وقتی طور پر خوف و ہراس کی ایک فضا چھاگئی تھی ۔ اس فضا میں ایک جرأت مندانہ فیصلہ کرنا اور اس پر ڈٹ جانا اور غیرملکی کھلاڑیوں کو ارض پاکستان پر میچ کھیلنے کے لئے آمادہ کرنا پی ایس ایل کے چیئرمین نجم سیٹھی کا کارنامہ ہے جس پر وہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔ بھارت کی کوشش یہ تھی کہ پاکستان کو انٹرنیشنل کرکٹ سے باہر رکھا جائے مگر غیرملکی کھلاڑیوں کی پاکستان آمد سے بھارتی ارادے خاک میں مل جائیں گے۔ میچ کے لاہور میں انعقاد کے سلسلے میں وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی بھرپور حوصلہ افزائی اور میچ کے لئے مطلوبہ سکیورٹی انتظامات کی یقین دہانی پر وہ قومی شکریے کے مستحق ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ اس موقع پر شائقین کرکٹ پورے ڈسپلن کا ثبوت دیں اور سکیورٹی نظم و ضبط کی پوری طرح پابندی کریں تاکہ پاکستان سپر لیگ کا فائنل خوش اسلوبی سے پایۂ تکمیل کو پہنچے۔

.
تازہ ترین