• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چوہدری نثار سے برطانوی ہم منصب کی ملاقات، بغیردستاویزات برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کی واپسی کے معاہدہ پر دستخط

اسلام آباد( نمائندہ خصوصی ) پاکستان اور برطانیہ نے سکیورٹی، انسداد منشیات اور امیگریشن پر بات چیت جاری رکھنے، دہشت گردی اور دیگر جرائم پرمعلومات کے تبادلے اورمشترکہ مسائل حل کرنے پراتفاق کیا ہے، وزیر داخلہ چوہدری نثار اورانکی  برطانوی ہم منصب  امبررڈ کے درمیان بدھ کواسلام آباد میں اہم مذاکرات ہوئے جس میں دوطرفہ تعلقات خاص طورپر دہشت گردی، انتہا پسندی، منشیات اور غیر قانونی تارکین وطن کی آمدورفت روکنے سمیت خطے کی سکیورٹی کے امور پر بات چیت کی گئی۔مشیر خارجہ سر تاج عزیز،وزیراعظم کے مشیر سردار مہتاب عباسی اور وزیر مملکت اطلاعات مریم اورنگزیب نے بھی بات چیت میں حصہ لیا۔ دونوں ملکوں کے درمیان دو معاہدوں پر دستخط کئے گئے۔ ایک معاہدہ دستاویزات کے بغیر برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں سےمتعلق ہے جبکہ دوسرے ایم او یو کے ذریعے پاکستان اور برطانیہ باہمی تعاون کے نئے شعبوں پر کام کریں گے۔ دونوں وزرائے داخلہ نے سمجھوتوں پر دستخط کئے بعد میں چوہدری نثار نے برطانوی ہم منصب کے ہمراہ مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان ایسے کوئی مسائل نہیں جو تعلقات میں رکاوٹ ہوں، ملاقات میں کئی معاملات پر بات چیت ہوئی۔برطانوی وزیر داخلہ سے سکیورٹی، انسداد دہشتگردی ، منشیات اور امیگریشن پر بھی بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق ہوا۔ ملاقات میں دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے نقطہ نظر کو سمجھا، بات چیت کے بعد ہی دو معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔ایک معاہدہ دستاو یزات کے بغیر برطانیہ میںمقیم پاکستانیوں سےمتعلق ہے جبکہ دوسرے ایم او یو کے ذریعے پاکستان اور برطانیہ باہمی تعاون کے نئے شعبوں پر کام کریں گے۔ اُمید ہے کہ برطانوی حکام آئندہ بھی دورے کرتے رہیں گے،برطانوی وزیر داخلہ امبر رڈ کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار کے ساتھ تعمیری بات چیت ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی معیشت مسلسل بہتری کی جانب گامزن ہے، دہشتگردی سے پاکستان کو بہت نقصان ہوا ہے۔ پاکستان کے ساتھ نیشنل ایکشن پلان میں تعاون کرنے کے خواہاں ہیں۔ پاکستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینا چاہتے ہیں ۔ پاکستانی عوام اور تارکین وطن سے قریبی روابط ہیں۔ برطانیہ تمام شہریوں سے یکساں اور بلا امتیاز انصاف کرتا ہے۔ دونوں ممالک کی خوشحالی کے لیے مشترکہ مواقع موجود ہیں۔ برطانوی وزیر داخلہ نے کہا کہ دہشتگردی کے مکمل خاتمے کے لیے ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔ انہوں نے پاکستان کی پولیس کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ پولیس کا کردار بہتر بنانے کے لیے چوہدری نثار کا کردار کلیدی ہے۔ہم پاکستان کے ساتھ ہر معاملے میں شراکت داری جاری رکھنے کے خواہاں ہیں۔برطانوی وزیر داخلہ نے یوم پاکستان کے حوالے سے تقریبات پر مبارکباد پیش کی۔ برطانوی وزیر داخلہ نے مزید بتایا کہ نیو اسلام آباد ائیر پورٹ کی سکیورٹی سے متعلق بھی پاکستانی ہم منصب سے بات ہوئی۔ بانی ایم کیو ایم الطاف حسین سے متعلق برطانوی وزیر داخلہ نے کہا کہ چوہدری نثارعلی خان سے الطاف حسین سے متعلق بات چیت ہوئی۔اس معاملے پر پاکستانی حکومت کی تشویش سمجھتے ہیں۔ الطاف حسین کا کیس پولیس اورکرائون پراسیکویشن سروس( سی پی ایس) کا معاملہ ہے۔ بانی ایم کیو ایم پر کیسز سے متعلق انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں گے۔ مجر مو ں کے تبادلے کے معاہدے کے تحت کئی مجرموں کو حوالے کیا گیا۔برطانیہ کی غیر قانونی سرگرمیوں سے متعلق عدم بردا شت کی پالیسی ہے۔ ہم یورپی یونین سے علیحدگی کے بعد پاکستان سے تعلقات کو مزید بڑھانا چاہتے ہیں، چوہدری نثار علی خان نے کہاکہ موجودہ برطانوی وزیراعظم تھریسامئے نے وزیر داخلہ برطانیہ کی حیثیت میں سکیورٹی کے شعبے میں نہایت سرگرم کردار ادا کیا۔ ہمیں امید ہے کہ اس حوالے سے وہ اپنا کردار جاری رکھیں گی۔ انہوںنے کہا کہ تجارتی تعلقات ہمارے دائرہ کار میں نہیں ا ٓتے لیکن ہم چاہتے ہیں کہ دونوں ملکوں کے مابین تجارتی تعلقات فروغ پذیر ہوں۔یہ دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے۔ چوہدری نثار نے کہاکہ ہمارے پاس لامحدود مواقع ہیں جن سے استفادہ کرناچاہیے۔ برطا نو ی وزیر داخلہ کاکہنا تھا کہ برطانیہ انسداد دہشت گردی کے لئے پاکستان کو اضافی تعاون دینے کےلئے تیار ہے۔ انہوںنے کہا کہ برطانیہ، افغانستان اورپاکستان کے مابین کشیدگی سے پاک تعلقات کے لئے کوشاں ہے۔ اسی لئے برطانیہ نے پاک افغان مذاکرات کے لئے سہولت کاری کی اورسرتاج عزیز اور افغان قومی سلامتی مشیر کی لندن میں ملاقات ہوئی۔ اس سے کشیدگی میں کمی آئے گی انہوںنے طور خم سرحد کھولنے کے پاکستان کے اقدام کو بھی سراہا۔امبررد نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ نیشنل ایکشن پلان میں تعاون کے خواہاں ہیں،مجرموں کے تبادلے کے معاہدے کے تحت کئی مجرموں کو حوالے کیا گیا،برطانیہ کی غیرقانونی سرگرمیوں کے حوالے سے عدم برداشت کی پالیسی ہے۔انہوں نے کہاکہ یورپی یونین سے علیحدگی کے بعد پاکستان سے تجارتی تعلقات بڑھانا چاہتے ہیں،انسداد دہشتگردی کے حوالے سے پاکستان کو محفوظ دیکھنا چاہتے ہیں،افغان مصالحتی عمل میں سہولت فراہم کرنے کیلئے تیار ہیں، برطانوی وزیر داخلہ نے عوام کے لئے پاکستان کے سیکیورٹی انتظامات کو متاثر کن قرار دیا۔جیو نیوز کے مطابق چوہدری نثار نے کہا کہ الطاف حسین پاک بر طانیہ تعلقات میں واحد رکاوٹ ہیں،این این آئی کےمطابق چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ برطانیہ سے دو معاہدوں پر دستخط کئے گئے ہیں معاہدے کے تحت بغیر دستاویزات برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کی واپسی کے حوالے سے ہے جبکہ ایک ایم او یو پر دستخط کئے گئے ہیں جس میں پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تعاون کے شعبوں کی نشاندہی اور وضاحت کی گئی ہے ،الطاف حسین سے متعلق سوال کے جواب میں برطانوی ہوم سیکرٹری نے کہا کہ آزاد پولیس اور تحقیقاتی اداروں میں ان کی وزارت کوئی اثر انداز نہیں ہو سکتی اس سلسلے میں جو بھی میرے دائرہ اختیار میں ہو گا میں اپنا کردار ادا کروں گی۔
تازہ ترین