• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ریونیو اور انسداد تجاوزات پولیس کی مراعات میں اضافے کےفیصلے پر عدم عملدرآمد

حیدرآباد ( بیورو رپورٹ) سندھ حکومت کی جانب سے روینیو اینٹی انکروچمنٹ پولیس کے لئے محکمہ سندھ پولیس کے برابر تنخواہیں‘ الاؤنس اور دیگر مراعات میں اضافہ کا فیصلہ صرف کاغذی کارروائی تک محدود‘ ماہ قبل نکالے جانے والے مذکورہ نوٹیفکیشن پر تاحال عملدرآمد نہیں کیا جاسکا جس کی وجہ سے محکمہ ر یو نیوکے ماتحت شعبہ اینٹی انکروچمنٹ پولیس کے 1700 سے زائد افسران اور اہلکار اپنے حق سے محروم ہیں۔ تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ کی جانب سے محکمہ ر یو نیوکے ماتحت کام کرنے والے شعبہ اینٹی انکروچمنٹ پولیس کے افسران اور اہلکاروں کو محکمہ سندھ پولیس کے برابر تنخواہیں‘ الاؤنس اور مراعات دینے کا فیصلہ کیا گیا اور 21 اکتوبر 2016ءکو سندھ حکومت کی جانب سے فنانس ڈپارٹمنٹ کو ایک لیٹر کے زریعے اینٹی انکروچمنٹ پولیس کے 17 گریڈ سے 5 گریڈ میں کام کرنے والے سپاہی کو سندھ پولیس کے برابر الاؤنس دینے کا نوٹیفکیشن جاری کیا جس کے مطابق اینٹی انکروچمنٹ پولیس میں 17گریڈ کے ایک ڈی ایس پی رینک کے ایک افسر‘16گریڈ میں5 انسپکٹر‘14گریڈ میں 90 سب انسپکٹر‘9ویں گریڈ میں150 اسسٹنٹ سب انسپکٹر‘ 7 گریڈ میں 135 ہیڈ کانسٹیبل جبکہ 5 گریڈ میں 1395 سپاہی شامل ہیں جن کو راشن‘ کانسٹیبلری اور رسک الاؤنس دینے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تاہم 5 ماہ سے ز ائد کا وقت گزر جانے کے باوجود محکمہ فنانس ڈپارٹمنٹ کی جانب سے اینٹی انکروچمنٹ پولیس کو ان کا حق نہیں دیا جارہا ہے جس کی وجہ سے 1700 سے زائد اینٹی انکروچمنٹ پولیس افسران و اہلکار محدود تنخواہ میں گزر بسر کرنے پر مجبور ہیں جبکہ محکمہ سندھ پولیس کاسپاہی 26ہزار جبکہ اینٹی انکروچمنٹ پولیس کا سپاہی 15ہزارروپے میں اپنے گھر کا گزربسر کررہا ہے اسی طرح دیگر رینک میں کام کرنے والے اہلکاروں اور افسران کی تنخواہوں ‘الاؤنس میں واضح فرق ہے۔
تازہ ترین