• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یکم اپریل سے شروع ہونے والے خریف سیزن میں ایک تہائی سے زیادہ پانی کی کمی کا سامنا ہوسکتا ہے ،ارسا

اسلام آباد(اسرار خان)انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ہے کہ یکم اپریل سے شروع ہونے والے خریف سیزن میں ایک تہائی سے زیادہ پانی کی کمی ہوسکتی ہے ۔واضح رہے کہ ملک کا ذرعی سیکٹر کو پہلے ہی پانی کی قلت کا سامنا ہے ۔ارسا کی تکنیکی کمیٹی کی  میٹنگ ہوئی جس  میں کہا گیا ہے کہ پانی کمی کی وجہ سے پنجاب اور سندھ جو کو بڑے ذرعی سیکٹر ہیں ان کے حصہ کا پانی مزید کم کر نا پڑے گا۔ارسا کی تکنیکی کمیٹی جس کی میٹنگ ڈائریکٹر آپریشنز خالد رانا کی صدارت میں ہوئی میٹنگ میں خریف کے سیزن میں پانی کی دستیابی کے حوالے سے بحث کے علاوہ دیگر معالات کو بھی حتمی شکل دی گئی یہ معالات 31مارچ کو ارسا کی مشاورتی کمیٹی کے ہونے والے اجلاس میں پیش کیئے جائیں گے ۔مشاورتی کمیٹی میں چاروں صوبو ں کے نمائندگان کے علاوہ واپڈا اور دیگر متعلقہ شعبوں کے نمائندے شرکت کریں گے۔اس بات کی پیش کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ اس سال خریف کے سیزن میں کم از کم 35فیصد پانی کی کمی کا سامنا ہو سکتا ہے ۔البتہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ پانی  کی قلت میں کمی واقع ہو سکتی ہے ۔ارسا نے یہ بھی بتایا کہ پانی کی قلت کے دوران سندھ اور پنجاب کے پانی کے حصے میں کمی کی جائیگی جبکہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے حصے میں کوئی کٹوتی نہیں ہوگی۔ارسا کی تکنیکی کمیٹی نے یہ بات بھی نوٹ کی کہ آئندہ خریف سیزن میں 113ملین ایکڑ فیٹ پانی موجود ہو گا ۔
تازہ ترین