• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
دنیا کا ہر انسان ایک کامیاب زندگی گزارنے کی خواہش رکھتا ہے لیکن کامیاب زندگی گزارنے کے لئے انسان کے اندر کچھ خصوصیات کاہونا بھی ضروری ہے اور جب یہ خصوصیات ایک قوم کے بہت سارے لوگوں میں موجود ہوں تو ایک کامیاب معاشرہ تشکیل پاتا ہے جو کسی بھی کامیاب قوم کی پہچان ہے، کیونکہ جاپان دنیا کا ایک انتہائی ترقی یافتہ ملک ہے اور کسی بھی ملک کوترقی یافتہ بنانے کے لئے قوم کا کردار انتہائی اہم ہوتا ہے لہٰذادنیا کے کئی معروف تجزیہ نگاروں اور ماہرین نے جاپانی قوم کی ان خصوصیات کا جائزہ لیا ہے جن کی بنیاد پر جاپانی قوم دنیا کی ترقی یافتہ قوم بن کر سامنے آئی ہے ،عالمی تجزیہ کاروں کی جانب سے مرتب کردہ ان خصوصیات کا ہم بھی جائزہ لیں شاید بطور قوم ہم بھی جاپانی قوم سے کچھ سیکھ سکیں ۔
1۔ جاپانی قوم دنیا میں سب سے زیادہ کام کرنے والی قوم شمار ہوتی ہے یہاں ایک عام آدمی اوسطاً سالانہ 2450گھنٹے کام کرتا ہے۔ امریکہ میں عام آدمی سالانہ اوسطاً 1957گھنٹے جبکہ برطانیہ میں 1911گھنٹے جرمنی میں 1880گھنٹے اور فرانس میں 1690گھنٹے سالانہ عام آدمی کام کرتا ہے جبکہ جاپانی کاریگر کے کام کا معیار دنیا میں بہترین تصور کیا جاتاہے ،جاپانی ٹیکنیشن کے حوالے سے تصورہے کہ جاپانی ٹیکنیشن ایک گاڑی نو دن میں تیار کرتا ہے تو اسی معیار کی گاڑی تیار کرنے میں کسی دوسرے ملک کے ٹیکنیشن کو 47دن درکار ہونگے اسی طرح ایک جاپانی شہری دنیا کے پانچ آدمیوں کے برابر کام کرنے کی اہلیت رکھتا ہے، جاپانی دفاتر میں شام کو اوورٹائم کرنے کا رواج عام ہے لہٰذا کوئی ملازم اگرجلدی گھر جانے کی بات کرتا ہے تو اسے دفاتر میں اچھی نظر سے نہیں دیکھا جاتا ،عموماً کمپنیاں بھی ایسے ملازمین کو ملازمت دینے سے گریز ہی کرتی ہیں ،صرف ملازمین ہی نہیں بچے کھیلوں کے میدان میں جی توڑ محنت کرتے نظر آتے ہیں تو خواتین گھروں میں صفائی ستھرائی سمیت ہر شعبے میں محنت کرتی نظر آتی ہیں غر ض جاپان بطور ترقی یافتہ ملک جاپانی عوام کی محنت کے ثمر کے طور پر موجود ہے۔
2۔ جاپانی قوم میں احساس ذمہ داری اس قدر ہے کہ بچوں سے لیکر بڑوں تک اگر کسی کو بھی کسی کام کاذمہ دیا جائے تو اس کام کی کامیابی تک مذکورہ فرد پوری ذمہ داری سے اسے مکمل کرنے میں لگا رہے گا ،ذمہ داری کا احساس یہاں تک ہے کہ اگر کام مکمل کرنے میں ناکام رہے تو شرم کے مارے خودکشی کو اولیت دیتے ہیں ،ماضی میں جنگوں میں شکست کے نتیجے میں فوجی جنرل خود کشی کو ترجیح دیتے تھے جبکہ اب بھی سیاستداں اگر کسی کرپشن میں ملوث پائے جائیں تو شرمندگی کے مارے خود کشی کرلیتے ہیں۔
3۔جاپانی معاشرہ انتہائی کفایت شعار سمجھا جاتا ہے ،خواتین اور مرد حضرات انتہائی دیکھ بھال کے رعایتی نرخوں پر روزمرہ کے استعمال کی اشیاء خرید تے ہیں جبکہ کئی سپر مارکیٹوں میں مارکیٹ بند ہونے سے آدھا گھنٹہ قبل کئی اشیاء کی رعایتی سیل لگا دی جاتی ہے ۔
4۔جاپان میں وفاداری کو انتہائی اہمیت حاصل ہے صرف ملازمت کی بات کریں تو جاپان میں لوگ بار بار ملازمت بدلنا پسند نہیں کرتے عموماً ایک عام آدمی اپنی ریٹائرمنٹ تک زیادہ سے زیادہ ایک سے دو کمپنیاں تبدیل کرتا ہے ،باوجود بہترین کاروباری مواقع کے ملازم اپنی کمپنی اور مالک کے ساتھ ہی وفادار رہتا ہے ،جاپان میں ملازمت کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ جاپانی نوکری زندگی بھر کی نوکری ہوتی ہے اور یہی وفاداری جاپان میں زندگی کے ہر شعبے میں پائی جاتی ہے۔
5۔ جاپان دنیا کےان ملکوں میں سے ہےجہاں نئی نئی ایجادات کے لئے بہت بڑی ریسرچ ٹیمیں ہر وقت مصروف عمل رہتی ہیں جبکہ جو ایجادات ہوچکی ہوں ان میں جدت کے لئے ہمہ وقت کوشاں رہتی ہیں ،جاپان میں ہر سال بہت بڑی تعدا دمیں پی ایچ ڈی ڈاکٹرز تیار ہوتے ہیں جنھیں جاپانی ملٹی نیشنل کمپنیاں بھاری مشاہرے پر ملازمتیں فراہم کرتی ہیں تاکہ نئی ایجادات ہوسکیں اور جو ایجادات ہوچکی ہیں ان میں جدت پیدا کی جاسکےیہی وجہ ہے کہ جاپانی اشیاء اپنے معیار اور جدید ٹیکنالوجی کے سبب پوری دنیا میں مقبولیت رکھتی ہیں ۔
6۔جاپانی قوم نے تاریخ میں یہ بات ثابت کردی ہے کہ چاہے جتنی بھی مشکلات آئیں جاپانی قوم نے کبھی ہمت نہیں ہاری ، دوسری جنگ عظیم کے دوران ایٹم بم حملوں کے باوجود کئی مقامات پر جاپانی افواج امریکہ کے خلاف مزاحمت کرتی رہیں حتیٰ کہ اسلحہ ختم ہونے کے باوجود جاپانی فوجی ڈنڈوں اور ہاتھوں کے بل بوتے پر امریکی افواج کا مقابلہ کرتے رہے ، چند سال قبل تک کئی جاپانی فوجی فلپائن میں جنگلات میں چھپے رہے صرف اس لئے کہ انھیں ہتھیار نہ ڈالنے پڑجائیں ،زندگی کے ہر شعبے میں جاپانی قوم نے ہمت نہ ہارنے اور آخری دم تک مقابلے کرنے کی مثالیں قائم کی ہیں۔
7۔جاپان میں اخبارات ،رسالے اور میگزین پڑھنے کی عادات بہت ہی نمایاں ہیں کسی بھی بس اسٹیشن ،ریل یا کافی شاپ پر چلے جائیں اکثرلوگ کچھ نہ کچھ پڑھنے میں مصروف نظر آئیں گے ،یہی وجہ ہے جاپان میں کم آبادی کے باوجود دنیا کے سب سے زیادہ اخبارات اور کتابیں شائع ہوتی ہیں ،جاپانی مانگا دنیا بھر میں مشہور ہے ،مانگا دراصل کہانیوں پر مشتمل کتابیں ہوتی ہیں جن میں تصاویر کے ساتھ ساتھ کہانیاں بیان کی جاتی ہیں جس سے پڑھنے والے کے ذہن میں کہانی کا مکمل خاکہ بھی شامل ہوجاتا ہے جاپان میں مانگا انتہائی مقبول ہے اور بچوں سے لیکر بڑے تک مانگا بہت شوق سے پڑھتے ہیں ۔
8۔جاپانی قوم میں ٹیم بنا کر کام کرنے کی عادت انتہائی اہمیت کی حامل ہے اس حوالے سے امریکی پروفیسر نے اپنے ایک مضمون میں تحریرکیا ہے کہ شاید ایک امریکی پروفیسر ایک جاپانی پروفیسر کو بآسانی کسی بھی شعبے میں شکست دے سکتا ہے لیکن دس امریکی پروفیسر دس جاپانی پروفیسرز کو کبھی شکست نہیں دے سکتے اس کی وجہ یہ ہے کہ دس جاپانی مل کر بیس افراد کا رزلٹ دیتے ہیں جو جاپانی قوم کی ایک خاصیت ہے ۔جاپان میں بچپن سے ہی بچوں کو ٹیم بنا کر کام کرنے کی عادت ڈالی جاتی ہے ۔
9۔جاپان میں بچپن سے ہی بچوں کو اپنے پیروں پر کھڑا ہونا سکھایا جاتا ہے ، اسکول سے لیکر کالج اور یونیورسٹی میں اپنے بل بوتے پر زندگی گزارنے کے آداب سکھائے جاتے ہیں یہی وجہ ہے کہ کالج اور یونیورسٹی کے دور سے بچے اپنے اخراجات خود اٹھانے کے لئے بھاگ دوڑ شروع کردیتے ہیں ۔
10۔جاپان میں ترقی اور ٹیکنالوجی میں برتری بھی جاپانی عوام کو ان کے کلچر وثقافت سے دور نہیں لے جاسکی جبکہ بڑوں کا ادب بھی جاپان میں انتہائی اہم سمجھا جاتا ہے ،رسم و رواج ،والدین کا ادب ، غلطی کی معافی اور کسی کے کام آنے پر شکریہ جاپان میں بہت ہی عام سی چیزیں ہیں اور یہی سب مل کر جاپان کو ترقی یافتہ ملک اور قوم بناتی ہیں۔



.
تازہ ترین