• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل ایچ آر میک ماسٹر کی گزشتہ روز کابل کے غیرعلانیہ دورے کے بعد اچانک اسلام آباد آمد اور وزیراعظم، آرمی چیف اور مشیر برائے امور خارجہ سے ملاقاتیں اور تفصیلی تبادلہ خیال اس حقیقت کا واضح اظہار ہے کہ علاقائی اور عالمی سطح پر پاکستان کی اہمیت مسلمہ ہے اور متعصب بھارتی حکمراں نریندر مودی پاکستان کو تنہا کرنے کی کوششوں میں مکمل طور پر ناکام رہے ہیں۔ ان ملاقاتوں میں انہوں نے پاکستان کی اقتصادی ترقی اور دہشت گردی کے خلاف اقدامات کو سراہتے ہوئے تمام دہشت گردوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی پر زور دیا جبکہ وزیراعظم نواز شریف نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاک بھارت تنازعات کے تصفیے خصوصاً مسئلہ کشمیر کے حل میں تعاون کی پیشکش کا خیرمقدم کرتے ہوئے واضح کیا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ اپنے تمام اختلافات پرامن اور بامقصد مذاکرات سے طے کرنا چاہتا ہے نیز افغان بحران کے حل اور خطے کی بہتری کے لئے نئی امریکی انتظامیہ سے مل کر کام کرنے کا خواہشمند ہے۔ امریکی مشیر قومی سلامتی کی پاکستان آمد اس امر کی واضح علامت ہے کہ صدر ٹرمپ کی حکومت پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات کی خواہشمند ہے تاہم بار بار پاکستان کو تمام دہشت گردوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کے مطالبے کا اعادہ کرتے ہوئے حقائق کو مدنظر رکھا جانا چاہئے۔ خطے سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پاکستان نے جس قدر جدوجہد کی ہے اور جتنی اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں اس کی کوئی دوسری مثال پیش نہیں کی جاسکتی جبکہ بھارت پاکستان کے خلاف دہشت گرد سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی میں مسلسل مصروف ہے جس کے یقینی اور ٹھوس شواہد موجود ہیں۔ لہٰذا خطے میں پائیدار امن اور استحکام کے لئے ٹرمپ انتظامیہ کو بھارتی حکمرانوں کو منفی سرگرمیوں سے روکنے اور پاکستان کے ساتھ تنازعات کے منصفانہ تصفیے کے لئے پرامن اور بامقصد بات چیت پر آمادہ کرنے کی خاطر اپنا اثر و رسوخ استعمال کرنا ہوگا، اس کے بغیر علاقائی امن کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا۔

.
تازہ ترین