• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آرٹیکل 184کا استعمال شروع ہواتوکوئی نہیں بچے گا‘عاصمہ جہانگیر

اسلام آباد،راولپنڈی( نمائندہ جنگ) وکلاء رہنمائوں نےسپریم کورٹ کے فیصلے پر ملے جلے رد عمل   کا اظہار کیا ہے‘سپریم کورٹ بار کی سابق صدر عاصمہ جہانگیر ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف اس وقت 60روزہ ریمانڈ پر عدالتی تحویل میں ہیں ،اگر آئین کے آرٹیکل 184(3)کا یہ استعمال تسلسل سے شروع ہوگیا تو بچے گا کوئی بھی نہیں‘جنگ کیساتھ گفتگو کرتے ہوئے عاصمہ جہانگیر نے کہاوزیر اعظم کے وکلاء کو یہ نکتہ اٹھانا چاہئے تھاکہ آیا درخواست گزاروں کے اپنے ہاتھ بھی صاف ہیں؟ ممتاز قانون دان فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ درحقیقت حقیقی معنوں میں فیصلہ دوسینئر ججوں نے کیاجبکہ تین ججوں نےمعاملہ جے آئی ٹی پر چھوڑ دیا۔اس لئے قانون کے مطابق دو ججوںکا فیصلہ ہی قابل عمل ہے اور اس طرح نواز شریف نااہل ہوچکے ہیں۔ چوہدری اکرام ایڈووکیٹ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ معاملہ اب تحقیقاتی ٹیم کے پاس آگیاہے‘ دو ججز نے ڈیکلیریشن جاری کر دیا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف صادق اور امین نہیں رہے ہیں اور ان کیخلاف الزامات اپنی جگہ پر قائم ہیں،اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے کہا کہ جسٹس آصف سعید کھوسہ اور جسٹس گلزار احمد نے اختلافی نوٹ میں وزیر اعظم کو عوامی عہدہ کیلئے نااہل قرار دیکر تاریخ میں نام لکھوا لیا ہے ،جن اداروںکو تحقیقات کا معاملہ بھجوایا گیا ہے وہ تو براہ راست وزیر اعظم کے تابع ہیں۔راجہ عامر ایڈووکیٹ نے کہا کہ پتہ نہیں کہ اس فیصلے کو صدیوں تک کون یاد رکھے گا؟ جب سپریم کورٹ خود یہ معاملہ حل نہیں کرسکی تو وزیر اعظم کے ماتحت اداروں سے کیا توقع کی جاسکتی ہے ۔زاہد بخاری ایڈوو کیٹ نے کہا کہ اس فیصلہ سے وزیر اعظم میاںنواز شریف آکسیجن ٹنٹ سے باہر آگئے ہیں اور انہیں اپنے معاملات ٹھیک کرنے کیلئے مزید مہلت مل گئی ہے۔
تازہ ترین