وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایسی تجارتی پالیسی کی ضرورت ہے جس سے کاروبار میں آسانیاں اور سہولت ہو۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت تجارت کے شعبے سے متعلق اہم جائزہ اجلاس ہوا جس میں شرکا کو بریفنگ دی گئی کہ خلیجی ممالک سے آزادانہ تجارتی معاہدے سے متعلق بات چیت حتمی مراحل میں ہے، ازبکستان اور تاجکستان سے تجارت کے معاہدے فعال ہوچکے ہیں۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ حالیہ پاک سعودی بزنس کانفرنس میں 450 بزنس ٹو بزنس ملاقاتیں ہوئیں جبکہ ای کامرس کے حجم میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے۔ پاکستان ٹریڈ پورٹل پر 3 ہزار سے زائد کمپنیوں کو شامل کیا گیا ہے۔
بریفنگ میں کہا گیا کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں نگرانی کا عمل سخت کیا گیا ہے، پبلک سیکٹر انشورنس کمپنیز کے پریمئم گروتھ ڈبل ڈیجٹ میں ہیں، جیم ایکسپورٹ فریم ورک پر کام حتمی مراحل میں ہے۔ ایران اور روس سے بارٹر ٹریڈ کی آپریشنلائیزین سے متعلق دونوں ممالک نے اصولی رضامندی کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ملکی برآمدات کو مزید مسابقتی بنانے سے متعلق فوری اقدامات کیے جائیں، غیر روایتی اشیاء کی برآمدات سے متعلق اقدامات کیے جائیں۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ تجارت اور کاروبار میں نجی شعبے سے مشاورت کو یقینی بنایا جائے، ملکی ترقی میں نجی شعبے اور صنعت کا کردار انتہائی اہم ہے۔