• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ‘مردم شماری کے بارے میں سندھ اورپشاورہائیکورٹس کےفیصلےمعطل

اسلام آباد (صباح نیوز) سپریم کورٹ نے ملک بھر میں جاری مردم شماری کے حوالے سے سندھ اور پشاور ہائی کورٹ کے تین مختلف فیصلے معطل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس مرحلے پر مردم شماری کے فارم میں تبدیلی ممکن نہیں ہے تاہم اقلیتوں کا ڈیٹا لینے کے حوالے سے نادرا کی مدد سے یہ عمل مکمل کیا جائے گا۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے تین رکنی بینچ نے ادارہ شماریات کی طرف سے پشاور ہائی کورٹ کے 2 اور سندھ ہائی کورٹ کے ایک حکم کے خلاف دائر اپیل کی سماعت کی ۔ اس موقع پر ڈپٹی اٹارنی جنرل رانا وقار نے موقف اپنایا کہ مردم شماری کا پہلا مرحلہ مکمل ہو چکا ہے اس لیے کالم 6 میں تبدیلی ممکن نہیں ۔ درخواست گزاران کا حق اپنی جگہ پر اہم ہے لیکن 63 ضلعوں میں مردم شماری کا پہلا مرحلہ مکمل ہو چکا ہے اور باقی تمام اضلاع میں کل دوسرا مرحلہ شروع ہو رہا ہے اس لیے دونوں فاضل عدالتوں کے احکامات پر عمل ممکن نہیں ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اصل مقصد تو سکھوں یا دیگر اقلیتوں کا ڈیٹا لینا ہی ہے اس لیے نادرا کی مدد سے سکھ برادری کے تحفظات دور کئے جا سکتے ہیں۔ عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ چونکہ 63 اضلاع میں مردم شماری کا پہلا مرحلہ مکمل ہو چکا ہے اور اسٹاف کو مکمل تربیت بھی دی گئی ہے کہ کس طرح ڈیٹا اکٹھا کرنا ہے۔ مردم شماری کا فارم کمپیوٹر ریڈ ایبل ہے اس لیے اس پر ہاتھ سے جو کچھ بھی لکھا جائے گا وہ کمپیوٹر کے لیے پڑھنا ممکن نہیں ہو گا اور اس موقع پر اتنے بڑے پیمانے پر مردم شماری کے فارم شائع کرنا بھی ممکن نہیں اس لیے سکھ کمیونٹی کے اندراج کے بارے میں الگ رجسٹرین کا طریقہ کار بنایا گیا ہے یہ عمل نادرا کی مدد سے مکمل کیا جائے گا ۔ عدالت نے کہا کہ ادارہ شماریات کی اپیل منظور کی جاتی ہے اور تینوں ہائی کورٹس کے احکامات معطل کئے جاتے ہیں ۔  
تازہ ترین