• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

محکمہ تعلیم سکولز پنجاب کی ناقص حکمت عملی،سرکاری سکولوں میں تدریسی سسٹم متاثر

ملتان (سٹاف رپورٹر) محکمہ تعلیم سکولز پنجاب کی ناقص حکمت عملی نے سرکاری سکولز میں تدریسی سسٹم شدید متاثر کردیا ہے۔مردم شماری ڈیوٹی ‘امتحانی ڈیوٹی ‘ انرولمنٹ ڈیوٹی ‘ لیبر ڈیپارٹمنٹ کی ڈیوٹی ‘ یو پی ای سروے ڈیوٹی کے بعدباقی رہ جانے والے پی ایس ٹی اساتذہ کوپی ڈی(پروفیشنل ڈویلپمنٹ)ڈے کے سلسلے میں ملتان کے کلسٹر سنٹرز پر ٹریننگ ورکشاپ کے نام پر بلالیا گیا۔ سکولوں میں اساتذہ کی تعداد برائے نام رہ گئی۔طلبہ کی تعلیم متاثر ہورہی ہے۔گزشتہ روز ملتان کے سرکاری سکولز کے مردو خواتین پی ایس ٹی اساتذہ کو کلسٹر سنٹرزپر پی ڈی ڈے کے سلسلے میں ٹریننگ ورکشاپ کے نام پر بلالیا گیا جبکہ صورتحال یہ ہے کہ گندم کی کٹائی کا سیزن آنے پر دیہی علاقوں کے سکولوں کے بڑی تعداد میں طالب علم سکولوں سے غیر حاضر ہو کر گندم کی کٹائی پر لگ گئے ہیں۔ ان میں زیادہ تعداد چھٹی جماعت سے لے کر میٹرک تک کے طلبا کی ہے۔ اس کے علاوہ سرکاری سکولوں کے40 فیصد اساتذہ پہلے ہی مردم شماری کی ڈیوٹی پر جا چکے ہیں حالانکہ سیکرٹری تعلیم سکولز پنجاب نے لیٹر جاری کیا تھا کہ کسی بھی سکول کے 25فیصد سے زائد اساتذہ کی ڈیوٹی مردم شماری میں نہیں لگائی جائے گی مگرصورتحال یہ ہے کہ 40فیصدسے زائد اساتذہ کو مردم شماری پر لگا دیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ بعض دیہی علاقوں کے سکولوں کے تمام اساتذہ کو مردم شماری پر مامور کر دیا گیا ہے جس کے باعث ان سکولوں میں صرف ہیڈ ماسٹرز ہی رہ گئے ہیں ۔ دوسری جانب بڑی تعداد میں اساتذہ میٹرک کے پریکٹیکل امتحانات کی ڈیوٹی بھی کر رہے ہیں۔ انرولمنٹ پر بھی مامور ہیں ‘ لیبر ڈیپارٹمنٹ کی ڈیوٹی کے علاوہ یو پی ای سروے کی ڈیوٹی بھی کر رہے ہیں ۔ جس کے باعث سرکاری سکولوں میں تدریسی عمل ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے۔ اساتذہ کا کہنا ہے کہ مذکورہ صورتحال میں کوالٹی آف ایجوکیشن متاثر ہو رہی ہے ۔
تازہ ترین