• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپرلیگ اسٹاپ فکسنگ، معلومات ہم نے دی، کارروائی پی سی بی کی تھی، آئی سی سی اینٹی کرپشن چیف

کراچی(اسٹاف رپورٹر) حددرجہ ذمے دار ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ کے چیئرمین سر رونی فلینگن نے اسپاٹ فکسنگ ٹریبونل میں گواہ کے طور پر اپنا بیان ریکارڈ کراتے ہوئے کہا کہ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی سے ہمارا معاہدہ ہے جس کے تحت این سی اے نے ہم سے پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کی جو معلومات شیئر کی تھیں اس سے ہم نے نو فروری کی دوپہر پی سی بی کو آگاہ کردیا تھا۔ اور پی سی بی کو پلان بتاتے ہوئے کہا تھا کہ افتتاحی میچ منسوخ کردیا جائے۔ شرجیل خان کے خلاف گواہی دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی سی بی کو اپنے ذرائع سے بھی معلومات ملی تھیں۔ شرجیل کے وکیل نے اعتراض اٹھایا کہ اگر آپ کے پاس ٹھوس معلومات تھیں تو آپ نے کھلاڑ ی کو غلط کام کرنے سے کیوں نہیں روکا۔ رونی نے کہا کہ ہمارا سسٹم ہے کہ کھلاڑی کو آخر ی وقت تک روکا جائے کہ وہ غلط کام نہ کرے اور سٹے باز کی پیشکش کو رپورٹ کردے۔ شرجیل خان نے ایسا نہیں کیا۔ ذرائع کے مطابق انہوں نے جنگ میں چھپنے والی اس خبر کی بھی تصدیق کی کہ شرجیل نے گرائونڈ میں آکر اٹھ بیٹھ کی اور دو ڈاٹ گیندیں کھیلیں۔ رونی فلینیگن نے کہا ہے کہ اسکینڈل کے سلسلے میں اہم کارروائی پاکستان کرکٹ بورڈ کی طرف سے سامنے آئی البتہ آئی سی سی کے اینٹی کرپشن یونٹ کو برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی کی طرف سے جو معلومات ملی تھیں وہ اس نے پاکستان کرکٹ بورڈ کو فراہم کیں۔ اہم کارروائی پاکستان کرکٹ بورڈ نے کی۔ کیس کی فریق پی سی بی ہے آئی سی سی نہیں، وہ جمعرات کے روز لاہور میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن ٹریبونل کے سامنے گواہ کے طور پر پیش ہوئے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ آئی سی سی کے اینٹی کرپشن یونٹ کا کوئی سربراہ کسی ملک میں ہونے والی اس طرح کی تحقیقات میں گواہ کےطور پر پیش ہوا ہو۔ رونی فلینگن نے پی سی بی چیئر مین شہریار خان اور چیئر مین ایگزیکٹیو کمیٹی نجم سیٹھی سے بھی ملاقات کی۔ لاہور میں سماعت کے بعد سر رونی فلینگن کا کہنا تھا کہ آئی سی سی کے اینٹی کرپشن یونٹ نے برطانیہ، آسٹریلیا، جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ کی پولیس کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کر رکھے ہیں، جس کے تحت اِن ملکوں کے ساتھ اہم معلومات کا تبادلہ رہتا ہے۔ اینٹی کرپشن یونٹ کوشش کر رہا ہے کہ اسی طرح کے انتظامات پاکستان کی پولیس کے ساتھ بھی کیے جا سکیں۔ انہوں نے ٹریبونل  کی کارروائی پر تبصرہ کرنے سے معذرت کر لی تاہم ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ اور اس کے اینٹی کرپشن یونٹ نے کھیل کو صاف کرنے کے لیے اس اہم معاملے میں انتہائی پیشہ ورانہ انداز میں کام کیا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے قانونی مشیر تفضل حیدر رضوی کا کہنا ہے کہ شرجیل خان کے خلاف پاکستان کرکٹ بورڈ کے گواہوں کے بیانات پر جرح مکمل ہو چکی ہے اور آئندہ ہفتے شرجیل خان کے وکیل اپنے گواہ پیش کریں گے۔ دریں اثناء کیس میں معطل کرکٹر ناصر جمشید نے پاکستان کرکٹ بورڈ کو عدالت لے جانے کی دھمکی دے دی۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری ویڈیو میں پاکستان کے سابق اوپنر نے دعویٰ کیا کہ پی سی بی ان کا نام بدنام کر رہا ہے اور بورڈ کے اینٹی کرپشن یونٹ کو چیلنج کیا کہ وہ ان کے خلاف جو بھی ثبوت ہیں انہیں عدالت میں پیش کرے۔ انہوں نے اپنی پوسٹ میں تحریر کیا کہ پی سی بی میری خاموشی کا فائدہ اٹھا رہا ہے۔ اب انہیں جواب دینے اور عدالت لے جانے کا وقت ہے۔
تازہ ترین