• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انڈین ہائی کمیشن نے دبائو نہیں ڈالا‘ رہائش اور تحفظ فراہم کیا‘ ڈاکٹر عظمیٰ

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) اسلام آباد ہائی کورٹ میں پاکستانی ٹیکسی ڈرائیور طاہر علی کی جانب سے اپنی مبینہ انڈین بیوی ڈاکٹر عظمیٰ کے ساتھ علیحدگی میں ملاقات کروانے کی اجازت دینے سے متعلق زیر سماعت مقدمہ میں مسول علیہ ڈاکٹر عظمیٰ نے بھارتی ہائی کمیشن کے توسط جمعہ کے روز چھ صفحات پر مشتمل جواب داخل کروا دیا ہے۔ بیرسٹر شاہنواز نون کے ذریعے جمع کرائے گئے جواب میں مسول علیہ نے بیان کیا ہے  کہ انڈین ہائی کمیشن نے دبائو نہیں ڈالا‘ رہائش اور تحفظ فراہم کیا‘ درخواست گزار طاہر علی کے ساتھ اس کی ملائیشیا میں ملاقات ہوئی تھی لیکن وہ کسی بھی صورت اس جان پہچان کو رشتے میں تبدیل نہیں کرنا چاہتی تھی‘ وہ واہگہ بارڈر کے راستے پاکستان پہنچی تو طاہر علی نے اپنے دوستوں کی مدد سے اسے نیند کی گولیاں کھلا کر حبس بیجا میں رکھتے ہوئے جنسی تشدد کا نشانہ بنایا اور بندوق کی نوک پر نکاح نامہ پر دستخط کرنے پر مجبور کیا۔
تازہ ترین