• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
وہ سرکاری افسر تھے، ہر کام کی رشوت لیتے تھے۔
مجھے یوں پتا چلا کہ ایک بار ان سے کام پڑا۔
انھوں نے رشوت مانگی، مجھے دینا پڑی۔
اگلی ملاقات کتابوں کی دکان میں ہوئی۔
وہ کتابوں کے شوقین نکلے۔دوستی ہو گئی۔
گھر آنے جانے لگے۔
ایک دن اچانک ان کا انتقال ہو گیا۔
مجھے دکھ ہوا۔
کچھ عرصے بعد ان کے بیٹے نے کہا،
’’ہمیں کتابیں پڑھنے کا شوق نہیں۔
ابو کی کتابیں آپ لے جائیں۔‘‘
میں بوجھل دل کے ساتھ ان کے گھر پہنچا۔
کتابوں کی الماری کھولی۔
دیکھا کہ تمام کتابوں کو کیڑا لگا ہوا تھا۔
تازہ ترین