• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ ،خودکش دھماکا، 22 ہلاک، مانچسٹر میں امریکی گلوکارہ کے کنسرٹ پر حملہ، 60زخمی، کئی لاپتہ، ایمرجنسی نافذ

کراچی(نیوزڈیسک) برطانیہ کےشہر مانچسٹرمیں امریکی گلوکارہ آریانا گراندے کے کنسرٹ کے موقع پر خود کش حملے میں ایک8 سالہ بچی سمیت 22 افراد ہلاک اور 60زخمی ہوگئے۔ حکام کے مطابق دھماکے میں ہلاک ہونے والوں میں 12 بچوں کی عمریں 16 سال سے کم ہیں جبکہ مرنے والوں اور زخمیوں میں خواتین بھی شامل ہیں ۔دھماکے کے بعد کئی افراد لاپتہ بھی ہوگئے ہیں۔دھماکے کے بعد ہر طرف چیخ وپکار اور بھگدڑ مچ گئی ۔خواتین اور بچے اپنے پیاروں کو پکارتے اور ڈھونڈتے رہے ۔ علاقے میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی جبکہ ایمبولینسز کی بڑی تعداد نے زخمیوں اور لاشوں کو اسپتالوں میں منتقل کیا ۔ حکام نے حملے کے بعد قریبی ریلوے اسٹیشن بھی بند کردیا ۔ داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے مزید حملوں کی دھمکی بھی دی ہے۔امریکی انٹیلی جنس کے ایک اعلیٰ اہلکار نے کہا ہے کہ ابھی تک یہ ثابت نہیں ہوا کہ بم دھماکا داعش کی کارروائی تھی۔ برطانوی پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کی شناخت 22 سالہ سلمان عابدی کے نام سے ہوئی ہے، ملزم لیبیائی نژاد برطانوی شہری تھا اور 1994 میں مانچسٹر میں پیدا ہوا تھا جبکہ اس کے والدین لیبیا سے نقل مکانی کرکے برطانیہ آئے تھے۔ملزم مانچسٹر کے علاقے فیلو فیلڈ کا رہائشی تھا جہاں سیکورٹی فورسز نے ایک گھر پر چھاپہ بھی مارا۔ پولیس نے ایک اور کارروائی میں مانچسٹر کے جنوبی علاقے چورلٹن سے ایک 23 سالہ شخص کو حملے میں ملوث ہونے کے شبہے میں گرفتار کیا ہے۔نیوز رپورٹس کے مطابق گرفتار ملزم ممکنہ طور پر خودکش حملہ آور کا بھائی ہے، امریکی سیکورٹی حکام کے مطابق ملزم کی ایک بہن بھی ہے جس کا نام جمانا عابدی ہے۔ دھماکا پیر اور منگل کی درمیانی شب کنسرٹ کے ختم ہونے کے کچھ دیر بعد اس وقت ہوا جب لوگ ہال سے باہر آرہے تھے ۔ گریٹ مانچسٹر پولیس کے چیف کانسٹیبل ایان ہوپکنز کا کہنا ہے کہ مرد حملہ آور دھماکا خیز مواد ساتھ لے کر ایرینا میں داخل ہوا تھا۔ دھماکے میں ہلاک ہونے والوں میں آٹھ سالہ سیفی روز روسو اور 18سالہ طالب علم بھی تھا۔ برطانوی وزیراعظم تھر یسامے نے اس کارروائی کو قابل نفرت قرار دیا ہے اور اپنی انتخابی مہم کو بھی معطل کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ سکیورٹی فورسز کو یقین ہے کہ وہ جانتے ہیں کہ یہ بےرحمانہ حملہ کس نے کرایا ہے۔ڈاؤننگ سٹریٹ سے جاری ہونے والے بیان میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ʼاس میں کوئی شک نہیں کہ مانچسٹر اور اس ملک کے لوگ سنگدل دہشت گرد حملے کا نشانہ بنے ہیں جس میں نہتے نوجوان لوگوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سکیورٹی اداروں کے خیال میں حملہ آور تنہا تھا لیکن وہ اس امر کی تفتیش کر رہے کہ کیا اسے کسی کی مدد بھی حاصل تھی۔ان کا یہ بھی کہنا تھا سکیورٹی اداروں کے خیال میں وہ حملہ آور کی شناخت جانتے ہیں لیکن اس کے نام کی تصدیق نہیں کی گئی۔برطانوی وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ حملہ ہولناک، بیمار ذہنیت کا عکاس اور بزدلانہ تھا اور یہ برطانیہ میں اب تک ہونے والا بدترین حملہ تھا۔ تھریسامے نے مرنے والوں کے اہلخانہ کے ساتھ اظہار ہمدردی بھی کیا۔ برطانوی وزیراعظم نے حملے کے بعد  کابینہ کی ʼکوبرا کمیٹی کے ہنگامی اجلاس کی صدارت بھی کی۔ادھر برطانوی وزیرِ داخلہ ایمبر رڈ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ ایک ظالمانہ حملہ تھا جس کا ہدف واضح طور پر کمزور افراد کو نشانہ بنانا تھا۔عالمی برادری نے حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ مسلم کونسل آف برطانیہ کے سیکریٹری جنرل ہارون خان نے بھی دھماکے کی شدید مذمت کی۔ برٹش ایرینا پر دھماکے کے بعد تھریسا مے کی حکمراں جماعت کنزرویٹیو پارٹی کی جانب سے انتخابی مہم کو معطل کرنے کا فیصلہ بھی کرلیا گیاہے ۔ ملکہ برطانیہ نے بکنگھم پیلس میںاپنے شوہر کے ہمراہ ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی ۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس واقعے کی مذمت کی ہے اور حملہ آوروں کو ’ہاری ہوئی برائی قرار دیا۔ فرانسیسی صدرمیکغوں کا کہنا ہے کہ یہ ایک بزدلانہ حملہ تھا جس کا مقصد ’خصوصاً اور جان بوجھ کر نوجوانوں کو نشانہ بنانا تھا۔‘ جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے کہا کہ ’یہ انتہائی ناقابل فہم ہے کہ کوئی کیسے اتنے لوگوں کو مارنے کے لیے ایک تفریحی پاپ کنسرٹ کا استعمال کر سکتا ہے۔‘روسی صدر ولادی میر پیوٹن  نے اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ’بیہمانہ اور ظالمانہ جرم قرار دیا ہے۔‘ ‘چینی صدر شی جن پنگ نے اس موقع پر ملکۂ برطانیہ کو فون کال کی اور کہا کہ چین اس مشکل وقت میں برطانیہ کے ساتھ کھڑا ہے۔پاکستان، بھارت، کینیڈا اور آسٹریلیا کے اعلیٰ حکام کی جانب سے بھی مذمتی پیغامات سامنے آئے اور ان تمام ممالک نے بھی برطانیہ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔منگل کے روز جامع الاظہر کی جانب سے بھی ایک بیان جاری ہوا جس میں اس حملے کو مجرمانہ عمل اور تمام مذاہب اور انسانی روایات کے خلاف قرار دیا گیا۔بیان میں برطانیہ سے اس واقعے پر تعزیت کے ساتھ ساتھ زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعائیں بھی کئی گئیں۔ آریانہ گرانڈے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ 23 سالہ امریکی گلوکارہ ʼخیریت سے ہیں۔بعد ازاں اپنے ٹوئٹر پیغام میں آریانہ گرانڈے کا کہنا تھا کہ ʼواقعے سے ان کا دل ٹوٹ گیا ہے، مجھے بہت افسوس ہے، میرے پاس الفاظ نہیں۔۔امریکا سے تعلق رکھنے والے سائٹ انٹیلی جنس گروپ کا دعویٰ ہے کہ عراق اور شام میں موجود داعش کے آن لائن حامی دھماکے کے بعد جشن مناتے دکھائی دیئے۔سائٹ کے مطابق ایک حامی نے اپنے پیغام میں لکھا کہ ʼیہ اس کا مزہ چکھیں جو ان کی بمباری سے موصل اور رقہ کے کمزور لوگوں کو برداشت کرنا پڑتا ہے۔ 
تازہ ترین