• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تاریخ رقم پیشی
تاریخ رقم ، وزیر اعظم کی پیشی، تاریخ تو رقم ہوگی کہ سارا معاملہ ہی رقم کا ہے،فیصلے سے پہلے قانون کی بالا دستی کا فیصلہ ہوچکا، وزیر اعظم نے جے آئی ٹی کی تفتیش میں سپریم کورٹ کے13سوالوں کے جواب دئیے۔ سپریم کورٹ نے کہا ہے دھمکیوں سے مرعوب نہیں ہوں گے، کیا دھمکیاں دینے والے شاہ سے زیادہ شاہ کے وفاداروں نے معاملے کو کیا خود شاہ کو کوئی فائدہ نہیں پہنچایا وزیر اعظم جانتے ہوں گے کہ یہ حاشیہ نشینوں کی وفاداریاں، فرمانبرداریاں وزارت عظمیٰ سے ہیں۔ یہ دنیا ہے یہاں کوئی بے مطلب سلام بھی نہیں کرتا، انسان اکیلا آتا ہے اکیلا جاتا ہے۔ وزیر اعظم نواز شریف نے عدالت حاضر ہو کر اچھا کیا مگر مثال تو پی پی کے دو وزیر اعظم پہلے ہی قائم کرکے تاریخ بھی رقم کرگئے، اس لئے یہ تاریخ رقم کرنے کا معاملہ زیر غور رکھنا چاہئے یا اس پر نظر ثانی کرلی جائے۔ تادم تحریر تو ہمیں اتنا ہی پڑھنے سننے کو ملا کہ تاریخ رقم، وزیر اعظم کی آج پیشی، پیشی سے پہلے اتنا ہی پیش کرسکتے ہیں کہ وزیر اعظم آئیں گے سوالوں کے جواب دے کر چلے جائیں گے ، ایسا کچھ بھی نہ ہوگا جس کا پروپیگنڈا ہورہا ہے۔ بجلی پھر میکے گئی ہوئی ہے اس لئے تازہ ترین بھی نہیں دیکھ سکتے، علم غیب ہم جانتے نہیں، البتہ اپنا اندازہ بیان کردیا دل کی بات پوچھیں تو تاریخ رقم کرنے کی نوبت ہی نہیں آنی چاہئے تھی، مگر کوئی بات نہیں کوئی بات ہوگی جو پیشی تک بات پہنچ گئی، (ن) لیگ کی قیادت میں تدبر ہے مگر ان کے حلقہ ارادت میں نہیں۔ اس کا سارا زوراس پر ہے کہ خوش بیانی میں کسی سے کم نہیں، نواز شریف کے منع کرنے پر بھی ارادت مند کہتے ہیں، تیرے عشق میں کم نہیں کیا تو ہمارا صنم نہیں؟پتھر کے صنم بھی پرستاروں کے ہاتھوں کعبے سے نکالے جاتے ہیں مگر دور کی نسبت تو ان سے کوئی نہیں چھین سکتا، ہماری دعائیں، ہمدردیاں تو وزیر اعظم کے ساتھ ہیں، خدا کرے وہ سرخرو ہوں مگر سرخروئی بھی اللہ کے ہاتھ ہے کیونکہ سرخروئی بزور بازو نیست تانہ بخشد خدائے بخشد۔
٭٭ ٭ ٭ ٭
نہ چھیڑا ے اعتزاز پیپلز پارٹی!
پی پی کے رہنما چوہدری اعتزاز احسن نے کہا ہے، نواز شریف بند کمرے میں پھنس گئے دیوار توڑ کر نکلنا پڑے گا۔ کل کی حلیف آج کے حریف نے غلط مشورہ دیا ہے ، اس لئے میاں صاحب ہوشیار باش، جو راستہ ن لیگی قیادت نے اختیار کیا ہے، سیدھا جنت جاتا ہے، عدالتی کمرہ واحد کھلا کمرہ ہوتا ہے جہاں پانی ،دودھ کی جان چھوڑ دیتا ہے؎
نہ چھیڑا اے اعتزاز پیپلز پارٹی راہ لگ اپنی
تجھے اٹھکیلیاں سوجھی ہیں ہم بیزار بیٹھے ہیں
کسی ملک کے سربراہ کا عدالت میں پیش ہونا وہاں عدل و قانون کی بالا دستی کا ثبوت ہے، جمہوریت اسی کا نام ہے۔ سیاست کے میدان میں کئی دلچسپ مقامات بھی آتے ہیں جہاں پی پی جتنی بار پھسلی ہے (ن)لیگ نہیں پھسلی۔ بہرحال ہم اعتزاز احسن سے گزارش کریں گے کہ وہ اپنے چیئرمین کے سیاسی’’اکلاپے‘‘ کا کچھ سوچیں اور ان کو بھی دیوار توڑ کر ایوان اقتدار میں آنے کا مشورہ نہ دے بیٹھیں اور بلاول زرداری کو بھی اپنے اس قانون شناس لیڈر یا ساتھی سے ہوشیار رہنا چاہئے، ایک بات تو پکی ہے کہ اب کچھ کچھ کارکردگی دیکھ کر قوم فیصلے کرنے لگی ہے، اندھا دھند طرز عمل اور دل پھینک طرفداری سے تو یہ تائب ہوچکی ہے کیونکہ آزمانے کی بھی ایک حد ہوتی ہے۔ اب تک کسی حکومت نے عام غریب آدمی کو کچھ نہیں دیا، لیا ضرور ہے اور یہ جو لوڈ شیڈنگ ہے اس نے کئی حکومتوں کے تختے بنا کر ان کو الٹادیا، اب کمرے میں بند ہونے یا پھنسنے کا زمانہ بھی لد گیا۔
اعتزازاحسن سیاست کیا وکالت سے بھی ریٹائر ہو جائیں آخر انسان پر اس کے جسم کا بھی کوئی حق ہے۔
٭٭ ٭ ٭ ٭
کھیل کو کھیل ہی رہنے دو
پاکستانی شاہین، نے چیمپئنز ٹرافی کی ناقابل شکست ٹیم کو8وکٹوں سے ہرا کر فائنل میں پہنچ گئے، بلاشبہ پاکستان کے لئے یہ کھیل کے میدان میں بڑی کامیابی ہے۔ اب تو یہ مان لینا چاہئے کہ ہمارے کھلاڑیوں میں زبردست ’’گجی‘‘ صلاحیتیں ہیں اور کوئی ان کو میدان میں نیچا نہیں دکھا سکتا چاہے وہ انگلینڈ ہی کیوں نہ ہو، بھارت سے شکست ہماری توقعات کے دبائو نے دلائی اور ہمارے شاہین ، چوزوں کے سامنے کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرسکے تھے، مگر چلو کوئی بات نہیں اب یہ چیمپئنز ٹرافی ہے اور ممکن ہے پاک بھارت ٹاکرا ہو، ہم ابھی سے کہہ دیتے ہیں کہ قوم اپنے جذبات پر قابو رکھے۔ سوشل میڈیا پر اول فول سے پرہیز کرے تاکہ پاکستان کے شاہین کھل کر فتح و نصرت کی فضائوں میں پرواز کرسکیں۔ نفسیاتی دبائو کا بڑا اہم کردار ہوتا ہے، جب ہم اپنی ٹیم کو اس دبائو میں لاتے ہیں تو پھر جیت کی تمنابھی چھوڑ دیں اور فتح و شکست تو کھیل میں ہوتی رہتی ہے، بہر صورت پاکستانی کرکٹ کو کچھ بھی نہیں ہوا وہ پہلے سے زیادہ تگڑی ہے، مگر عوام پاکستان کو اپنی ٹیم پر نفسیاتی دبائو نہیں ڈالنا ہوگا، یہ آسان سا نسخہ ہے جس کے ا ستعمال سے بھارت ایسی شکست سے دوچار ہوگا کہ تاریخ رقم ہوجائے گی اور اگر بھارت سے مقابلہ کی نوبت نہ آئی تو جو بھی سامنے آیا جیتے گا پاکستان۔
٭٭ ٭ ٭ ٭
آپ کیوں روئے؟
٭...طلال چوہدری ، جے آئی ٹی رو پیٹ رہی ہے،
آپ نے اسے کیوں اتنا مارا ہے؟
٭...فواد چودھری، موٹو گینگ مافیا
مافیا، موٹا ہو یا چھوٹا اسے ’’معافی‘‘ نہیں ملنی چاہئے،
سنا ہے آپ کے خان صاحب بھی پتلی گلی میں پہنچ گئے ہیں، کیا ان کا بھی کسی مافیا سے تعلق ہے؟
٭...رانا ثناء اللہ، جے آئی ٹی کنٹینر پر ہیں،
اور آپ ڈرائیونگ سیٹ پر، لگتا ہے رانا صاحب ناامید ہوگئے ہیں۔
٭...جے آئی ٹی کے سربراہ دبائو کے باعث دستبرداری کے سوال پر مسکرا دئیے، گویا وہ یہ فرمارہے ہیں، ایں خیال است و محال است و جنوں!
٭...شیخ رشید، میچ 5اوورز کا رہ گیا،
شیخ صاحب کو کسی کی جیت کسی کی ہار جاگتے میں نظر آنے لگی ہے،
٭...رحمٰن ملک ، جے آئی ٹی نے 23جون کو پھر بلالیا۔
بدنام جو ہوں گے تو کیا نام نہ ہوگا۔

 

.

تازہ ترین