• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی ایس ایل 2017ء سپاٹ فکسنگ میں نیشنل سیکورٹی ایجنسی کی تحقیقات مکمل

لندن (مرتضیٰ علی شاہ)نیشنل سیکورٹی ایجنسی نے پاکستان سپرلیگ میں مبینہ سپاٹ فکسنگ الزامات میں ناصر جمشید اور دیگر دو کے خلاف تحقیقات مکمل کرلی ہے۔ یہ پاکستان سپرلیگ میچز اس سال کے اوائل میں دبئی میں کھیلے گئے۔ کرکٹر ناصر جمشید، یوسف انور اور شفیلڈ کے ایک برطانوی کے خلاف ان الزامات میں تحقیقات کی گئی وہ ان دنوں ضمانت پر ہیں۔ تمام افراد کو فروری کے دوسرے اور تیسرے ہفتے میں برمنگھم، مانچسٹر اور شفیلڈ سے ڈیٹکٹوز نے خفیہ اطلاع ملنے پر گرفتار کیا تھا۔ انہیں اطلاع ملی تھی کہ ناصر جمشید اور دوسرے دو پی ایس ایل کھلاڑی شرجیل خان اور خالد لطیف سپاٹ فکسنگ میںملوث ہیں۔ جیو نیوز کو تحقیقات کے بارے میں آگاہی رکھنے والے ایک ذریعے نے بتایا کہ 2017ء کی سپاٹ فکسنگ کوششوں کی تحقیقات مکمل ہوگئی اور چارجز عائد کئے جانے کے حوالے سے فیصلہ چند دنوں میں ہوگا۔ نیشنل سیکورٹی ایجنسی جلد یہ اعلان کرے گی کہ آیا وہ ناصر جمشید اور دیگر دو افراد کو چارج کررہی ہے یا کیس ڈراپ کررہی ہے۔ نیشنل سیکورٹی ایجنسی صرف اسی صورت میں مشتبہ افراد کو چارج کرسکتی ہے جب اس کے پاس ان کے خلاف خاصے شواہد ہوں اور اس کی کامیاب پراسیکیوشن کے واضح امکانات ہوں۔ جیو نیوز سمجھتا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورد بھی سپاٹ فکسنگ تحقیقات کے مکمل ہونے سے آگاہ ہوگا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ اور نیشنل سیکورٹی ایجنسی کی ملاقات اگلے ہفتے متوقع ہے جہاں تحقیقات کے اہم نتائج پاکستان کے ساتھ شیئر کئے جائیں گے۔ پی سی بی ذریعے نے تصدیق کی ہے کہ اس نے اپنی تحقیقات کے نتائج نیشنل سیکورٹی ایجنسی کو فراہم کئے تھے۔ ذریعے نے تصدیق کی کہ ملاقات شیڈول ہوگئی ہے لیکن اس کی تفصیلات نہیں بتائیں۔ نیشنل سیکورٹی ایجنسی نے تصدیق کی کہ وہ پی سی بی حکام کے ساتھ رابطے میں ہے۔ لیکن تحقیقات کی تکمیل اور ممکنہ چارجز فیصلوں کے بارے میں کمنٹس دینے سے انکار کردیا۔ گزشتہ روز یہ انکشاف کیا گیا تھا کہ ناصر جمشید کو تیسرا شخص کنٹرول کررہا تھا جو کہ پولیس ضمانت پر ہے جس کے بھارتی بکیز سے تعلقات ہیں۔ نیشنل سیکورٹی ایجنسی نے پہلے جمشید اور یوسف انور کو گرفتار کیا تیسرے شخص کو جو برطانوی نیشنل ہے 23فروری کو شفیلڈ میں اس کے گھر سے گرفتار کیا گیا تھا۔ ابھی تک اس کا نام افشا نہیں کیا گیا لیکن اس شخص کے بھارتی بکیز سے براہ راست روابط تھے اور اس نے جمشید سے بھی رابطہ رکھا اور پی ایس ایل 2017ء میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں سے رابطے کے لئے اسے استعمال کیا۔ پی سی بی نے شرجیل خان اور خالد لطیف کو اینٹی کرپشن کوڈ کے تحت تحقیقات کے سلسلے میں معطل کردیا تھا، شرجیل پر الزام ہے کہ اس نے اوپننگ میچ میں جان بوجھ کر پیسوں کے عوض دو گیندیں ڈاٹ کھیلیں اور وہ چار گیندوں پر ایک رن بناکر آئوٹ ہوگیا تھا۔

تازہ ترین