• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاک افغان کراسنگ پوائنٹس کی سیکورٹی سخت کی جائے، وزیرداخلہ، فوجی قیادت سے رابطہ

Todays Print

اسلام آباد(ایجنسیاں) وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا ہفتہ کو فوجی قیادت سے رابطہ ہواہے جس میں  انہوں نے کہا ہے کہ افغانستان میں ہونے والے کسی بھی واقعہ کو بغیر تحقیقات کے پاکستان سے جوڑنا انتہائی تشویشناک ہے‘ پاکستان میں دہشت گردی کے بد ترین واقعات کا مغربی ممالک میں کبھی نوٹس تک نہیں لیا جاتا‘ پاک افغان سرحدپر کراسنگ پوائنٹس کی سکیورٹی کو مزید سخت کیاجائے‘پاکستان میں حالیہ دہشت گردی کا مقصد افراتفری پیداکرناہے‘بزدلانہ کارروائیوں کا بھرپور جواب دیاجائے گا۔

وزارت داخلہ کے ترجمان کے مطابق ہفتہ کو وزیر داخلہ چوہدری نثار نے ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل محمد سعید، آئی جی ایف سی بلوچستان میجر جنرل ندیم احمد انجم اور پاک فوج کے چیف آف جنرل اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل بلال اکبر سے ٹیلیفونک رابطہ کیا جس میں انہوں نے گزشتہ روز کوئٹہ، پارا چنار اور کراچی میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات میں ہونے والے جانی و مالی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور ان واقعات سے متعلق سامنے آنے والے شواہد کی تفصیلات حاصل کیں۔

چوہدری نثار نے کہا کہ عید سے دو روز قبل دہشت گرد کاروائیوں کا مقصد سکیورٹی کے حوالے سے بے یقینی کی کیفیت پیدا کرنا اور افراتفری پھیلا نا ہے، لیکن ایسی بزدلانہ کاروائیوں سے نہ تو قوم کا حوصلہ اور عزم متاثر ہو سکتا ہے اور نہ ہی دہشت گردوں کے خلاف ہماری کاوشیں کسی طور کم ہوں گی‘ریاست پاکستان کی جانب سے ایسی مذموم کاروائیوں کا جواب پر عزم طریقے اور مکمل طاقت سے دیا جائے گا۔

تازہ ترین