• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کوئٹہ: 30کروڑ سے زائدکی سرکاری گندم خراب ہونے کا خدشہ

کوئٹہ (نسیم حمید یوسفزئی) 30کروڑ سے زائد کی سرکاری گندم خراب ہونے کا خدشہ کوئی پرسان حال نہیں، نصیرآباد اور جعفرآباد سے آنے والے گندم کے سو سے زائد ٹرک تین روز سے سریاب روڈ پر کھڑے ہیں ٹھیکیدارکے غائب ہونے پر ڈرائیوروں نے احتجاج کیا اور وزیراعلیٰ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔ ذرائع کے مطابق سرکاری گندم لے کر یہ ٹرک کوئٹہ پہنچے اور سریاب روڈ پر کھڑے ہیں شدید گرمی اور روزے کے باعث ڈرائیوروں کو بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ گزشتہ روز ڈرائیوروں نے سریاب روڈ بلاک کر کے احتجاج کیا ۔ ڈرائیور عبداللہ نے جنگ کو بتایا کہ ہم تین روزقبل نصیرآباد اور جعفرآبادسے سرکاری گندم لے کر آئے ہیں تقریبا سو سے زائد ٹرک ہیں جو سڑک کے کنارے کھڑے ہیں ٹھیکیدار غائب ہو گیا ہے جس کی وجہ ہمیں شدید مشکلات کا سامنا ہے اور نہ ہی کوئی سرکاری حکام اس کا نوٹس لے رہے ہیں ۔عبداللہ کا کہنا تھا کہ عید قریب ہے ، لگتا ہے ہم عید اپنے بچوں کے بجائے اس سڑک پر منائیں گے، اس کا کہنا تھا کہ ٹھیکیدار مزدوری دس روپے دے رہا ہے جبکہ مزدور 30روپے کا مطالبہ کر رہے ہیں جس کے باعث ٹھیکیدار غائب ہو گیا ہے ۔ اس کا فون بھی بند جا رہا ہے ،اس نے کہا کہ ٹرکوں پر 30کروڑ روپے کی گندم لوڈ ہے جوگرمی میں خراب ہونے کا خدشہ ہے ۔
تازہ ترین