• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یہ امر کسی وضاحت کا محتاج نہیں کہ بھارت پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہے جس سے وہ بوکھلاہٹ کا شکار ہے کیونکہ پاکستان نے افغانستان سے پاکستان میں داخل ہونے والے دہشت گردوں کا سرا غ لگا کر ان کے سرپرستوں تک رسائی حاصل کرلی ہے اور حالانکہ پاکستان افغانستان میں قیام امن اور دوستانہ مراسم کے فروغ میں گہری دل چسپی رکھتا ہے بھارت کی بوکھلاہٹ پوری دنیا پر واضح ہو چکی ہے پاکستان افغانستان سے مذاکرات کا بھی خواہش مند ہے لیکن اس را ہ میں بھارت ہی سب سے بڑی رکاوٹ ہے پاکستان میں مردم شماری کے عملے کے ارکان کو جس طرح افغانستان کے دہشت گردوں نے نشانہ بنایا وہ ایک گہری سازش اور خاص طور پر بھارت کی سرپرستی کا نتیجہ تھا پاکستان افغانستان سے امن کے قیام کا خواہش مند ہے لیکن گزشتہ 40سال سے افغانستان میں جاری خانہ جنگی نے امن و سکون کو برباد کرنے کے علاوہ ہمسایہ ملک پاکستان کو نشانہ بنانا شروع کردیا ہے اکثر افغان حکمران پاکستان کے ساتھ دوستانہ تعلقات اور افغانستان میں قیام امن کے لئے پاکستان کے تعاون کے خواہش مندہیں لیکن ان کا عملی کردار اس سے متصادم نظر آتا ہے پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحد تسلیم شدہ امر ہے لہٰذا اسے متنازع بنانے کی ہرگز کوئی ضرورت نہیں دونوں ملکوں کے سرحدی عوام کے درمیان تعلقات انتہائی خوشگوار ہیں افغان عوام کی اکثریت پاکستان سے دوستی کی خواہاں ہے اور لاکھوں کی تعداد میں افغان باشندے ہر سال پاکستان میں داخل ہوتے ہیں اور کئی لاکھ افغان مہاجرین آج بھی پاکستان میں قیام پذیر ہیں۔ یہ صورتحال بھارت کے لئے ناقابل برداشت ہے اور اس کی بوکھلاہٹ حالات کو بگاڑنے کا ذریعہ بن چکی ہے لیکن افغان عوام کی اکثریت اسے مسترد کر چکی ہے۔
(ایم طفیل)

 

.

تازہ ترین