• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کل ایف بی آر 3421ارب کا حقیقی ٹارگٹ پورا کر دکھائے گا

اسلام آباد (حنیف خالد) فیڈرل بورڈ آف ریونیو کا رواں مالی سال کا حقیقی ریونیو ٹارگٹ 3421ارب روپے ہے کیونکہ وفاقی بجٹ میں 3621ارب روپے کا سالانہ ریونیو ٹارگٹ کا اعلان کیا گیا تھا جس کے بعد وزیراعظم نواز شریف نے کسان پیکیج اور صنعتی پیکیج کا تاریخی اعلان کیا‘ جس کے نتیجے میں ایف بی آر کو 200ارب روپے کا ریونیو کم ملا کیونکہ کاشتکار‘ صنعتکار اور ایکسپورٹرز کو 2سو ارب روپے کی سہولت ملی۔ لہٰذا ایف بی آر کا حقیقی ریونیو ٹارگٹ 30جون 2017ء تک 3421ارب روپے ہے۔ 30جون جمعہ کی رات بارہ بجے تک اگر ایف بی آر یہ حقیقی ٹارگٹ پورا کر گیا تو گزشتہ سال کی ٹیکس وصولیوں 3112ارب سے 21فیصد زیادہ ریونیو گروتھ ہو گی جو آل ٹائم ریکارڈ ہو گی۔ وزیراعظم کے خصوصی معاون برائے ریونیو ہارون اختر خان کے مطابق 3421ارب روپے سے زیادہ جتنا ریونیو ملے گا‘ اتنا امسال کا ریونیو گروتھ ریٹ اور بڑھ جائیگا۔ وزیراعظم نواز شریف نے بجٹ کے بعد 2سو ارب روپے کا زراعت و صنعت اور عام لوگوں کو پیکیج دیا تھا۔ اگر پیکیج نہ ہوتا تو ایف بی آر کا ریونیو 200ارب اب تک زیادہ مل چکا ہوتا۔ اب کل رات تک 3500ارب روپے کے لگ بھگ ریونیو ملنے کا حکومتی اندازہ خارج از امکان قرار نہیں دیا جانا چاہئے۔ قنوطیت پسند اسے سوا سو ارب کا ریونیو شارٹ فال قرار دینے کی بے سود کوشش کر سکتے ہیں، مگر رجائیت پسند اسے آل ٹائم ریکارڈ کامیابی قرار دینے میں حق بجانب ہونگے۔ وزیراعظم نے چند ماہ پیشتر پٹرولیم مصنوعات میں عالمی اضافے کو صارفین تک پاس نہ کر کے، کھاد پر سیلز ٹیکس کم کر کے، زرعی ادویات کا سیلز ٹیکس گھٹا کر، پانچ ایکسپورٹ سیکٹروں پر زیرو ریٹڈ کر کے، کاٹن یارن اور پولیسٹر فائبر پر سیلز ٹیکس اور ڈیوٹی ختم کر کے، ٹیکسٹائل مشینری پر سیلز ٹیکس ختم کر دیا تھا۔ وزیراعظم کے دو سو ارب کے ریلیف اقدامات کے باوجود ایف بی آر کا ساڑھے چونتیس پینتیس سو ارب روپے کے ٹیکس جمع کر لینا مائونٹ ایورسٹ جیسا دنیا کا بلند ترین پہاڑ سر کر لینے کے مترادف ہوگا۔

تازہ ترین