• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت غلط فہمی میں نہ رہے، دخل اندازی برداشت نہیں، چین

Todays Print

بیجنگ (جنگ نیوز) چین نے کہا ہے کہ وہ بھارت کی سرحد کے قریب تبت کے علاقے میں اپنی مزید فوج پہنچائے گا اور اپنی خودمختاری کا ہر قیمت پر دفاع کرے گا، ملکی حدود میں دخل اندازی برداشت نہیں ، چینی لبریشن آرمی کو ہلانا پہاڑ ہلانے سے بھی مشکل ہے،سکم میں چینی سرحدی فوج نے ایمرجنسی اقدام کیے ہیں، مزید نفری تعینات کی جارہی ہے ، ان خیالات کا اظہارچین کی وزارت دفاع کے ترجمان وو قیان نے کیا۔

انھوں نے سرحدی فوج نے ایمرجنسی اقدام کیے ہیں، مزید نفری تعینات کی جارہی ہے ، ان خیالات کا اظہارچین کی وزارت دفاع کے ترجمان وو قیان نے کیا۔ انھوں نے کہا کہ باہمی طور پر تسلیم کی گئی سرحد پر انڈیا کا جانب سے چوکی عبور کرنا چینی حدوداور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔چینی وزارت دفاع نے مزید کہا کہ ʼانڈیا اس غلط فہمی میں نہ رہے کہ اس کی پوزیشن غالب ہو جائے گی۔ پیپلز لبریشن آرمی کی گذشتہ 90 سال کی تاریخ نے اس بات کو ثابت کیا ہے کہ چین کی خودمختاری اور علاقے کا دفاع کرنے کا عزم پختہ ہے۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے چینی وزار ت دفاع کے ترجمان نے مزید کہا ʼچین کا اپنی خودمختاری کا دفاع کرنے کا عزم اور اعادہ ناگزیر ہے اور اپنی خودمختاری کی حفاظت ہر قیمت پر کی جائے گی۔انھوں نے کہا کہسکم میں چینی سرحدی فوج نے ایمرجنسی اقدام کیے ہیں اور صورتحال کو دیکھتے ہوئے ʼمزید نفری پہنچائی جا رہی ہے اور تربیت دی جا رہی ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ چینی فوج کو ہلانا پہاڑ ہلانے سے بھی مشکل ہے۔تاہم چینی وزارت دفاع کے ترجمان نے متنازع علاقے میں چینی فوج کی تعیناتی اور تربیت کے حوالے سے مزید تفصیلات نہیں دی۔یا د رہے کہ یہ تنازع گذشتہ ماہ سکّم کی سرحد کے نزدیک بھوٹان کے ڈوکلام خطے سے شروع ہوا۔ چینی فوجی یہاں سڑک تعمیر کرنا چاہتے ہیں۔

انڈیا کا کہنا ہے کہ اس نے گذشتہ ماہ اس علاقے میں فوجیں اس لیے بھیجی تھیں تاکہ وہ اس علاقے میں نئی سڑک کی تعمیر کو روک سکے جس علاقے پر بھوٹان اور چین دونوں اپنا دعویٰ کرتے ہیں۔یہ علاقہ بھارت کے شمال مشرقی صوبے سکم اور پڑوسی ملک بھوٹان کی سرحد سے ملتا ہے اور اس علاقے پر چین اور بھوٹان کا تنازع جاری ہے جس میں انڈیا بھوٹان کی حمایت کر رہا ہے۔انڈیا کو خدشہ ہے کہ اگر یہ سڑک مکمل ہو جاتی ہے تو اس سے چین کو انڈیا پراسٹریٹجک برتری حاصل ہو جائے گی۔

تازہ ترین