• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کشمیری عوام نے14؍ اگست کو مقبوضہ و آزاد کشمیر سمیت پوری دنیا میں پاکستان کا یوم آزادی نہایت جوش و ولولے سے منایا۔ ہر جگہ پاکستان کے قومی پرچم اٹھا کر ریلیاں نکالی گئیں اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے گئے۔ سری نگر اور بعض دوسرے مقامات پر تقریبات منائی گئیں جن میں پاکستان کا قومی ترانہ پڑھا گیا اور مقررین نے بھارت سے آزادی اور پاکستان سے الحاق کے حق میں تقریریں کیں۔ یہ اس بات کا بین ثبوت ہے کہ جموں وکشمیر کے عوام اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنے کا حق مانگ رہے ہیں۔ بھارت ان کے اس حق کو70سال سے غصب کئے بیٹھا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے ظلم کا بازار گرم کر رکھا ہے اور صرف پچھلے ایک سال کے دوران دو سو سے زائد کشمیری نوجوانوں کو شہید کیا جا چکاہے۔ کشمیریوں کی پرامن جدوجہد کو بھارت دہشت گردی قرار دیتا ہے اور دنیا بھر میں پروپیگنڈہ کر رہا ہے کہ اس میں پاکستان کا ہاتھ ہے جبکہ دنیا دیکھ رہی ہے کہ یہ بھارتی فوج ہے جو مقبوضہ ریاست میں بدترین قسم کی دہشت گردی میں مصروف ہے کشمیری تو اپنے حق خودارادیت کے لیے پرامن جدوجہد کر رہے ہیں۔ وہ اپنے شہیدوں کی لاشیں اٹھائے سڑکوں اور بازاروں میں احتجاجی جلوس نکالتے ہیں اور مظاہرے کرتے ہیں۔ کیا دہشت گرد کھلے عام جلسے کرتے اور جلوس نکالا کرتے ہیں؟ دہشت گرد تو خفیہ کارروائیاں کیا کرتے ہیں۔ کھلے عام جلسے جلوس ان کا معمول نہیں ہے حیرت کا مقام ہے کہ امریکہ اور دوسری بڑی طاقتیں بھی جنہوں نے خود بھارت کے ایما پر سلامتی کونسل سے جموں وکشمیر کے عوام کو حق خود ارادیت دلانے کے لیے متفقہ قرار دادیں منظور کی تھیں آج مجرمانہ طور پرخاموش ہیں۔ عالمی برادری کا فرض ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کا نوٹس لے۔ کشمیریوں پر ظلم بند کرائے اور اہل کشمیر کو غیر جانبدارانہ رائے شماری کے ذریعے اپنے مستقبل کا خود فیصلہ کرنے کا حق دلائے۔بھارت کوبھی نوشتہ دیوار پڑھ لینا چاہئے۔ اسے کشمیر کو آزادی دینا ہی پڑے گی!

تازہ ترین