• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قطر نے ہماری حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کی، مظاہروں کے پیچھے دوحا کا ہاتھ ہے، بحرین کا الزام

 کراچی (نیوز ڈیسک) بحرین کے سرکاری ٹی وی نے انکشاف کیا ہے کہ قطر نے بحرین کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی اور 2011ء میں بحرینی حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کی، رپورٹ میں قطر کے سابق وزیراعظم شیخ حمد بن جاسم بن جابر الثانی اور الوفاق پولیٹیکل سوسائٹی کے سیکرٹری جنرل علی سلمان کے درمیان فون پر ہونے والی بات چیت بھی جاری کی گئی، علی سلمان کو بعد ازاں دہشتگردی کے الزامات میں سزائے موت دیدی گئی، سرکاری میڈیا کے مطابق اس فون کے مطابق شیخ حمد اور علی سلمان نے بحرین کی سلامتی کو غیر مستحکم کرنے کے لئے تعاون کیا، رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بحرین میں گزشتہ چھ سالوں سے جاری حکومت مخالف مظاہروں کے پیچھے دوحا حکومت کا ہی ہاتھ ہے، رپورٹ کے مطابق سابق قطری وزیراعظم نے 2011ء میں بحرینی اپوزیشن گروپ الوفاق گروپ کے رہنما علی سلمان سے رابطہ کرکے انہیں ہدایت دی کہ وہ لوگوں کو حکومت کے خلاف سڑکوں پر لانے کے لئے ابھاریں اور حکومت پر دبائو بڑھائیں، بحرینی نیوز ایجنسی نے ایک عدالتی حکم کے حوالے سے بتایا کہ اٹارنی جنرل نے سابق قطری وزیراعظم اور بحرینی اپوزیشن کے درمیان ہونے والی فون کالز کی تحقیقات شروع کردی ہیں، ان مبینہ فون کالز کے مطابق شیخ حمد اور سلمان نے مبینہ طور پر بحرین میں عدم استحکام پیدا کرنے کے لئے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا تھا جو ایک دوسرے ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے زریعے اس کے قومی مفادات کو نقصان پہنچانے کے جرم کے مترادف ہے، بحرین کے وزیراطلاعات علی الررومیحی نے ان فون کالز کو بحرین اور خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے کی ایک خطرناک کڑی قرار دیا ہے۔ تاہم دوحا حکومت ایسے الزامات کو مسترد کرتی ہے۔

تازہ ترین