• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نغمہ نگار اور ہدایت کار گلزارنے زندگی کی 83بہاریں دیکھ لیں

Todays Print

ممبئی ( مانیٹرنگ ڈیسک) اردو شاعری کو ایک نئی جہت دینے والے بھارت کے مشہور نغمہ نگار اور ہدایتکار گلزار 83 برس کے ہوگئے جن کے چاہنے والے 17 اگست کو ان کی سالگرہ منا رہے ہیں ۔ آج دنیا جنہیں گلزار کے نام سے جانتی ہے وہ سمپورن سنگھ پاکستان کے شہر جہلم میں 1936ء میں پیدا ہوئے۔ تقسیم برصغیر کے وقت بھارت گئے اور موٹر مکینک کے طور پر زندگی کا سفر شروع کیا لیکن تقدیر نے ان کیلئے کچھ اور ہی سوچ رکھا تھا۔ شاعری اور فلمی دنیا کی جانب رحجان انہیں دشوار گزار راستوں سے فلمی صنعت کی طرف لے گیا جہاں انہوں نے ایک کامیاب نغمہ نگار اور ایک بہترین ہدایتکار کے طور پر اپنے لوہا منوایا۔

اسی سفر میں انہوں نے فلمی اداکارہ راکھی کو ہم سفر بنایا۔ گلزار نے بطور شاعر بے شمار فلموں میں گیت لکھے، ان کی فلمی شاعری میں ایک اچھوتا پن پایا جاتا ہے۔ شاعری میں تشبیہات کا استعمال ،ان کے گیتوں کو منفرد بناتا ہے۔ فلم بنٹی اور ببلی کا گانا ’کجرا رے‘، ہو یا پھر فلم معصوم کا گانا’تجھ سے ناراض نہیں زندگی‘ ان کی تخلیقی صلاحیت کے منہ بولتے ثبوت ہیں۔ فلم سلم ڈاگ ملینئیر کیلئے لکھے گئے گیتوں پر فن کا عتراف کرتے ہوئے انہیں آسکر ایوارڈ سے نوازا گیا۔

گلزار نے بطور ہدایتکار اجازت ، انگور ، معصوم آندھی، پریچے، موسم اور ماچس جیسی فلمیں بنائیں ۔ ان کا ٹیلی ڈرامہ مرزا غالب ایک کلاسک کی حیثیت رکھتا ہے اور صرف یہی نہیں بلکہ ان کے گیتوں کے تراجم کی انگریزی میں کتاب بھی شائع ہو چکی ہے۔ بھارتی حکومت کی طرف سے 2004ء میں گلزار کو پدما بھوشن کا خطاب ملا جبکہ2014میں ہندی سینما کے سب سے بڑے ایوارڈدادا صاحب پھالکے سے بھی نوازا گیا ہے۔

تازہ ترین