• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اوورسیز کشمیری و پاکستانی کمیونٹی مسئلہ کشمیر کیلئے لابنگ جاری رکھے، حامد سعید اختر

لوٹن(شہزاد علی)سابق صوبائی وزیر، بریگیڈیئر(ر) حامد سعید اختر نے کہا ہے کہ تمام تر رکاوٹوں اور سازشوں کے باوجود تحریک آزادی کشمیر کا کامیاب ہونا قانون قدرت ہے۔ پاکستان کی جری اور بہادر افواج ہر صورت تحریک آزادی کشمیر کی حمایت جاری رکھیں گی،پاکستانی کشمیری ڈائسفراقانون کے دائرے میں رہتے ہوئے کونسلروں، لارڈز اور ایم پیز کے ساتھ مسئلہ کشمیر پر بھرپور لابنگ جاری رکھے کیونکہ ان کا کیس حق اور صداقت پر مبنی ہے۔وہ الحرا ایجوکیشنل اینڈ کلچرل ٹرسٹ لوٹن کے زیراہتمام’’استحکام پاکستان و آزادی کشمیر کنونشن‘‘سے بطور مہمان خصوصی خطاب کررہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ تین عوامل مسئلہ کشمیر کے راستے میں رکاوٹ ہیں۔ ایک تو بڑی طاقتیں ہیں جو اپنے اور اپنے حلیفوں کے مفادات کے تحت آزادئ کشمیر کی حمایت نہیں کررہی ہیں دوسرا فیکٹر 11 /9 کے بعد کی صورتحال ہے اور تیسرا یونائینڈ نیشنز کی سپورٹ نہیں حالانکہ یو این او نے مسئلہ کشمیر پر قراردادیں بھی پاس کی ہوئی ہیں۔ مئیرلوٹن کونسلر چوہدری محمد ایوب نے کہا ہےکہ کشمیر کی آزادی استحکام پاکستان کے لیے ناگزیر ہےاور ہمارے اکابرین نے الحاق پاکستان کے لیے قربانیاں دیں۔ پروگرام کےمنتظم پروفیسر مسعود اختر ہزاروی نے کہا کہ ایک مضبوط خوشحال اور سیاسی واقتصادی اعتبار سے مضبوط پاکستان آزادی کشمیر کیلئےممدومعاون ثابت ہوسکتاہے۔ جسٹس (ر)راجہ اشرف خان کیانی نے کہاہےکہ کشمیریوں کا مستقبل پاکستان سے وابستہ ہے۔

سابق سیکرٹری قانو ن مشتاق اعوان نے کہا کہ میرپور کے کشمیریوں نے استحکام پاکستان کیلئے دو مرتبہ اپنے گھروں اپنے تاریخی ورثہ حتی ' کہ اپنے آباوجداد کی قبریں بھی منگلا ڈیم کی صورت میں قربان کر دیں۔ راجہ اکبر داد خان نے کہا کہ یہ ہماری اجتماعی ناکامی ہے کہ مسئلہ کشمیر پر برطانوی پارلیمان کے ارکان کی پہلے کی طرح کی حمایت نہیں رہی۔چناب فارمولہ پر غور کرنابھی ضرورت بن گیا ہے۔چیرمین یورپ اینڈ ایشیا ہیومن رائٹس کمیشن راجہ محمد شبیر خان نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کا وکیل ہے تو جب تک اس کے اپنے ادارے مضبوط نہیں ہوں گے آزادی کشمیر کا خواب تکمیل پذیر نہیں ہوگا ۔ کونسلر ملک محمود حسین نے سفارتی محاذ پر متحرک کردار ادا کرنے پر زور دیا۔

کونسلر طاہر ملک نے کہا کہ پاکستان جو ہمارا وکیل ہے وہ موثر کردار ادا نہیں کرسکاجبکہ کشمیریوں نے ایک لاکھ سے زیادہ جانوں کی قربانیاں دیں اور سفارتی محاذ پر بڑے بڑے مظاہرے بھی کیے۔ کونسلر ریاض بٹ نے کہا کہ پاکستان نے کشمیر کے لیے بے تحاشا قربانیاں دی ہیں۔کونسلر راجہ محمد اسلم خان نے کہا کہ پاکستان کے عوام کو تعلیم اور معاشی مسائل کاسامنا ہےاس لیے پاکستان کےعوام کو سیاسی اور معاشی طور پرمضبوط بنایا جائے ۔کونسلر راجہ وحید اکبر نے کہا کہ 1948 میں قائد اعظم نے بدعنوانی کے خاتمے کی بات کی تھی۔ آج بھی پاکستان بانی پاکستان کے فرمودات پر عمل پیرا ہو کر مستحکم ہو سکتا ہے۔

مسلم کانفرنس کے شبیر حسین ملک نے کہا کہ کشمیریوں نے منگلا ڈیم بننے دے کر اور پھر اپ ریزنگ کی صورت میں اپنے گھر اجاڑ کر بے بہا قربانیاں دیں۔ممتازبٹ نے کہا کہ کوئی کشمیری الحاق بھارت کا سوچ بھی نہیں سکتا ۔ہمیشہ استحکام پاکستان کشمیریوں کے مدنظر رہا لیکن آزادکشمیر کے لوگوں کے ساتھ اسلام آبادانٹرنیشنل ائرپورٹ پر امتیازی سلوک بند کیا جائے۔قاری واجد حسین چشتی نے کہا کہ نظام مصطفیٰ کے نفاذ سے پاکستان میں استحکام ہوگااور آزادی کشمیر بھی تب ہی ممکن ہوسکے گی۔مسلم لیگ ن کے حسین شہید سرور نے کہا کہ کشمیری قوم میں اتحاد کا بھی فقدان ہے۔قاری شبریز کی تلاوت سے پروگرام کا آغاز ہوا۔

اس موقع پر مہمان خصوصی نے مختلف سوالوں کے جواب بھی دیے۔مسٹر طارق نے سی پیک کے حوالے سوال اٹھائے۔پروگرام میں جے کے ایل ایف کے قاری راجہ عجائب اور چوہدری پرویز بٹل، پی پی کے چوہدری محمد اکرم اور محمد فیاض قریشی،سماجی شخصیت چوہدری صغیر اور سنی کونسل لوٹن کے جنرل سیکرٹری راجہ فیصل کیانی سمیت کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی ۔آخر میں شرکاء کی تواضع لوازمات سے کی گئی۔

تازہ ترین