• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پشاور کےاسپتالوں کوڈینگی مریضوں کا ڈیٹا شیئرکرنے سے روکدیا گیا

پشاور(نعمان جان) پشاور میں ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے ،خیبرپختونخوا حکومت نے ہسپتالوں کو ڈینگی کے مریضوں سے متعلق ڈیٹامیڈیا کیساتھ شیئرکرنے سے روک دیاہےجس سے خدشہ ظاہر کیاجارہا ہے کہ سرکاری طور پر ڈینگی کے نئےمریضوں کی درست تعداد ظاہرنہیں کی جائیگی جبکہ مریضوں نے بھی ہسپتالوں میں داخلہ نہ ملنے پر پنجاب کی میڈیکل ٹیموں کی طرف رخ کردیا ہےجہاں مختلف علاقوں سے مریض لائے جارہے ہیں ، ذرائع کے مطابق خیبرٹیچنگ ہسپتال میں24گھنٹوں کے دوران مزید 15تک مریض داخل کیے گئے ہیں جہاں مریضوں کی تعداد 875سے تجاوز کرگئی ہے ،لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں ڈینگی سے متاثرہ مزید پانچ مریضوں کو داخل کردیا گیا جس کے بعدہسپتال میں مریضوں کی تعداد21تک پہنچ گئی،اسی طرح حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میںتقریبا 40تک مریض رپورٹ ہوچکے ہیں ،تہکال میں پنجاب کی کاروان صحت ٹیم کی جانب سے سینکڑوںخواتین ومردوں میں مرض کی تشخیص ہوچکی ہےجس کے بعد اندیشہ ظاہرکیاجارہا ہے کہ پر پنجاب کی میڈیکل ٹیموں کی طرف رخ کردیا ہےجہاں مختلف علاقوں سے مریض لائے جارہے ہیں ، ذرائع کے مطابق خیبرٹیچنگ ہسپتال میں24گھنٹوں کے دوران مزید 15تک مریض داخل کیے گئے ہیں جہاں مریضوں کی تعداد 875سے تجاوز کرگئی ہے ،لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں ڈینگی سے متاثرہ مزید پانچ مریضوں کو داخل کردیا گیا جس کے بعدہسپتال میں مریضوں کی تعداد21تک پہنچ گئی،اسی طرح حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میںتقریبا 40تک مریض رپورٹ ہوچکے ہیں ،تہکال میں پنجاب کی کاروان صحت ٹیم کی جانب سے سینکڑوںخواتین ومردوں میں مرض کی تشخیص ہوچکی ہےجس کے بعد اندیشہ ظاہرکیاجارہا ہے کہ مریضوں کی تعداد 1000سے بھی بڑھ سکتی ہے ۔ ڈینگی کی روک تھام کیلئے اقدامات اٹھانے سے متعلق گزشتہ روز ڈپٹی کمشنر ثاقب رضا اسلم کی زیرصدارت اجلاس بھی ہوا جس میں حکمران جماعت تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی یاسین خلیل کے علاوہ ایڈیشنل کمشنر، اسسٹنٹ کمشنرز، محکمہ صحت حکام، ڈبلیوایس ایس پی ، انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ اور دیگرمتعلقہ اداروں اورہسپتالوں کےسربراہان و نمائند وں نے شرکت کی، ذرائع کے مطابق اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبائی وزیرصحت شہرام خان تراکئی نے ڈپٹی کمشنر پشاورکو ڈینگی کی روک تھام اور اس سے متعلق اقدامات اٹھانے کیلئے فوکل پرسن مقررکررکھا ہے لہذا ہسپتالوں کیجانب سےآئندہ ڈینگی سے متعلق مریضوں کی تعداد کے حوالے سے معلومات میڈیا سے شیئرنہ کیا جائے بلکہ ہرروز4بجےڈپٹی کمشنر کے دفتر میں ڈینگی سے متعلق اجلاس منعقد کیاجائے گاجس میں مریضوں کی تعداد کے حوالے سے معلومات جمع کرنے کے بعد اسے میڈیا کیساتھ شیئرکیاجائے گا تاہم گزشتہ روز اجلاس کے بعد بھی ڈپٹی کمشنر کیجانب سے میڈیا کیساتھ ڈیٹا شیئرنہیں کیا گیا جس سے ہسپتالوں میں نئے مریضوں کی تعدادکا تعین نہ ہوسکا جبکہ عوامی حلقوں نے بھی اس اقدام پر تشویش کا اظہار کیا ہے، اس بات کا بھی خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ ضلعی حکومت ڈینگی کے نئے مریضوں کی تعداد سے متعلق درست معلومات فراہم نہ کرے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ایک گھر میں ڈینگی کا مریض آنے کی صورت میں اردگرد کےتقریبا 20گھروں میں سپرے کیا جائے گا تاکہ یہ مرض مزید نہ پھیلے، ہسپتالوں کو ہدایت جاری کی گئیں کہ ڈینگی سے متاثرہ مریضوں کو تشخیصی سمیت تمام طبی سہولیات اور ادوایات مفت دی جائیں ، اجلاس میں اس بات پر زوردیا گیا کہ لوگوں میں زیادہ سے زیادہ آگاہی پیدا کی جائے گی ،ادھر ڈینگی کے شکار مریضوں نے ہسپتالوں میں داخلہ نہ ملنے پرتہکال میں موجود پنجاب کی کاروان صحت ٹیم کا رخ کرلیا ہے اورتہکال کے علاوہ دیگرعلاقوں سے بھی بڑی تعداد میں مریض لائے جارہے ہیںجہاں انہیں مفت طبی امداد دی جارہی ہے ۔ تہکال پایاں کے جنرل کونسلر عمرحیات نے جنگ کو بتایا کہ پنجاب کی کاروان صحت ٹیم نے علاقے میں حالات کنٹرول کردیئے ہیں، ڈینگی کےشکارسینکڑوں مردوخواتین مریضوں کا معائنہ کیا گیا جبکہ پنجاب کے وزیر صحت خواجہ عمران خود تمام مرحلے کی نگرانی کرتے رہے، انہوں نے بتایا کہ پنجاب حکومت نے مزید ٹیسٹ مشینیں منگوائی ہیں جبکہ میڈیکل ٹیموں کو پشتخرہ اور دیگرمتاثرہ علاقے بھجوائی جائیں گی ، انہوں نے بتایا کہ مشکل کی اس گھڑی میں تعاون کرنے پر پنجاب حکومت کے شکرگزار ہیں اور انکی کوششوں سے ڈینگی پر کافی حدتک قابو پالیاگیا۔واضح رہے کہ صوبائی حکومت نے ڈینگی بخارسے 5افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے تاہم تہکال کے مقامی لوگوں کے مطابق اموات اس سے زیادہ ہیں،دریں اثناء حیات آباد میڈیکل کمپلیکس سے جاری بیان کے مطابق ہسپتال میں ڈینگی کے مریضوں کو داخل نہ کرنے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ، ہسپتال میں ڈینگی کے مریضوں کاعلاج جاری ہے۔

تازہ ترین