• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

زرداری نواز نیا آر او لائن کی سازش، نیب کیس میں فریق ہیں، قوم پرستوں کو اکٹھا کرینگے، جلال محمودشاہ

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ یونائٹڈ پارٹی کے سربراہ سید جلال محمود شاہ نے ہائی کورٹ میں دائر نیب قوانین کے خلاف کیس میں فریق بننے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ میں کرپشن کے خلاف آئندہ ماہ سے تمام سیاسی اور قوم پرست جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کریں گے اور کرپشن کے خاتمے کے لئے مشترکہ تحریک چلائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے زیر اہتمام کرپشن، مذہبی انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف مزار قائد سے پاسپورٹ آفس تک نکالے جانے والے سندھ مارچ کے اختتام پر منعقدہ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر سید زین شاہ، روشن برڑو، ڈاکٹر دودو مری، حاجی شفیع جاموٹ اور دیگر بھی موجود تھے۔ سید جلال محمود شاہ نے کہا کہ ملک پر70سال سے اسٹیبلشمنٹ ، پی پی پی اور مسلم لیگ کی حکومت رہی ہے لہٰذا تمام تر خرابیوں کی جڑ بھی یہی ہیں۔ ان موقع پرست قوتوں سے جان چھڑانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں ہونے والی کرپشن، دہشت گردی اور مذہبی انتہا پسندی نے ملک کو کھوکھلا کردیا ہے۔ کرپشن کو فروغ پرویز مشرف کے دور میں ملا۔ انہوں نے کہا کہ ایک بار پھر نیا این آر او لانے کی سازش کی جارہی ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی کرپشن بھی کرپشن میں ملوث ہوگئی ہے۔ آج پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ گٹھ جوڑ کرکے اپنے مفاد میں قانون سازی کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کوشش کی جارہی ہے کہ آصف علی زرداری کو ساتھ ستھرا کراکر دوبارہ اقتدار میں لایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں بسنے والی قوتوں کے درمیان تضادات کا خاتمہ وقت کی ضرورت ہے۔

آج بعض ملکی قوتیں دوسرے ممالک کے ایجنڈے پر کام کررہی ہیں اور ان کی پراکسی وار لڑرہی ہیں۔ جلال محمود شاہ نے کہا کہ آج سندھ کے عوام کے بنیادی مسائل حل نہیں ہورہے ہیں۔ پیپلز پارٹی نے اپنے کرپٹ لوگوں کو بچانے کے لئے سندھ میں نیب کے خاتمے کے لئے قانون سازی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس قانون سازی کے ذریعے سندھ حکومت اپنے ڈیڑھ سو کرپٹ افراد کو تحفظ دینا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سندھ میں کرپشن پر خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ سندھ امن، محبت اور صوفیوں کی دھرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور مذہبی انتہا پسندی کے خاتمے کے لئے ہم بھرپور جدوجہد کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ ماہ سے عوامی رابطہ مہم شروع کی جائے گی اور تمام سیاسی اور قوم پرست قوتوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کیا جائے گا اور کرپشن کے خلاف بھرپور تحریک چلائی جائے گی۔ انہوں نے نیب کے خاتمے کی قانون سازی کے حوالے سے سندھ ہائی کورٹ میں دائر کیس میں فریق بننے کا بھی اعلان کیا۔

سید جلال محمود شاہ نے سیاسی کارکنوں کی گرفتاری کی مذمت کی اور سیاسی کارکنوں سے اپیل کی کہ وہ قومی اور جمہوری عمل کا حصہ بن جائیں۔ جلال محمود شاہ نے کہا ہے کہ میں اپنے کواحتساب کے لئے پیش کرتا ہوں سندھ حکومت نے نیب کے خلاف قانون اپنے ایک سو پچاس افراد کو بچانے کیلئے تیار کیا ہے۔ کرپشن، انتہا پسندی، دہشت گردی نے ملک کو عدم استحکام سے دوچار کیا ہے۔ ملک پر 70 سالوں سے اسٹیبلشمنٹ ، پی پی پی اور مسلم لیگ کی حکومت رہی ہے لہٰذا تمام تر خرابیوں کی جڑ بھی یہی ہیں، انہوں نے کہا کہ کرپشن کو فروغ مشرف دور میں ملا انہوں نے کہا کہ کرپشن کی راہیں کھول دیں اور کرپٹ لوگوں کو تحفظ فراہم کیا۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں ملک کی ترقی واستحکام کیلئے موقع پرست قوتوں سے جان چھڑانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں موجود مذہبی قوتیں اب پراکسی کے طورپر استعمال ہو رہی ہیں ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ ہمیں معلوم ہونا چاہئے کہ ہمیں دنیا کے ساتھ کیسے رہنا ہے کراچی پر متحدہ اور پی پی پی حکومت رہی ہے اور یہ لوگوں کو خوف دلا کر حکمرانی کرتی رہی ہے ہمیں اس سے باہر آنے کی ضرورت ہے۔

پوری میٹرو پولیس حکومت اور صوبائی حکومت کراچی کے مسائل حل نہیں کر رہی کراچی کے تین مسائل ہیں۔ جن میں نکاسی آب، فراہمی آب اور ٹرانسپورٹ شامل ہے۔ سندھ اسمبلی قانون سازی کے ذریعے کرپٹ لوگوں کو تحفظ فراہم کر رہی ہے نواز شریف کے علاوہ بڑے کرپٹ لوگوں کے خلاف بھی کارروائی کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ سندھ میں روادار معاشرہ ہے جسے مذہبی انتہا پسندی، دہشت گردی اور کرپشن نے خراب کر دیا۔ سندھ میں سو سو ارب کی کرپشن ہوتی ہے یہ آفیشل کرپشن ہے انہوں نے کہا کہ یہ تاثر دیا جاتا ہے کہ سندھ کے لوگ کرپٹ ہیں سندھ میں اچھے لوگ کثیر تعداد میں ہیں جو کرپشن کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ انہوں نےمزید کہا کہ جب سندھ کا لیڈر کرپٹ ہے تو باقی حکومت کیسی ہو گی۔یہ کہا جا رہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کرپٹ لوگوں کو بچانے کیلئے ایک اور این آر او لا رہی ہے جو درست نہیں ہے۔

پاکستان میں جمہوریت کی ناکامی کی ذمہ دار پی پی پی، مسلم لیگ اور اسٹیبلشمنٹ  ہیں ملک میں اختیارات اور طاقت کے درمیان توازن نہیں رہا جس کی وجہ سے کبھی جمہوریت اور کبھی مارشل لا لگتا رہا پاکستان کثیر القومی ملک ہے اب قومیتوں کی طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے روشن خیال قوتیں ملک بچانے کیلئے ہمارا ساتھ دیں۔ اس سے قبل سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے کارکنوں نے نمائش چورنگی، پاسپورٹ آفس صدر تک  مارچ کیا شرکا کے ہاتھوں میں پارٹی پرچم تھے اور وہ مذہبی انتہا پسندی، دہشت گردی اور کرپشن کے خلاف نعرے بازی کر رہے تھے۔سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے احتجاجی جلسے میں سندھ حکومت کے خلاف کرپشن پر مبنی وائٹ پیپر میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پیپلز پارٹی کی حکومت میں گزشتہ دس برسوں میں تقریباً ڈھائی لاکھ ملازمتیں فروخت کردی گئیں ان ملازمتوںکا مختلف محکموں سے تعلق ہے ۔80فیصد ملازمتوں پر 2لاکھ سےلیکر 20لاکھ روپے تک وصول کئے گئے اگر فی ملازمت پر ڈھائی لاکھ روپے رشوت کے طورپر وصول کئے گئے تو ایک اندازے کےمطابق گزشتہ دس سال کے دوران 62ارب 50کروڑ روپے وصول کئے گئے ، گزشتہ دس برسوں کے دوران سندھ حکومت نے ترقیاتی کاموں کیلئے 1200ارب روپے رکھے ان میں سے 34فیصد رشوت اور کمیشن کے طورپر تقربیاً408ارب روپے وصول کئے گئے جبکہ غیر ترقیاتی کاموں کی مد میں گزشتہ دس سال کے دوران 4000ارب روپے بجٹ میں رکھے گئے جن میں سے 2000ارب روپے کرپشن کی نظر ہوگئے کیونکہ تنخواہوں کے علاوہ باقی رقم بیوکریٹس اور وزراء ہڑپ کرتے رہے ہیں جبکہ کچھ محکموں میں جعلی ملازمتیں دکھا کر تنخواہوں کی مد میں کرپشن ہوتی رہی ۔

سندھ میں ہر ملازمت کی تقرری اور ٹرانسفر کی رشوت دی جاتی ہے کراچی کے اندر 100تھانے ہیں جن پر ایس ایچ او کی تعیناتی کیلئے 5لاکھ سے 20لاکھ روپے مقرر ہیں ہر تھانے پر 7لاکھ روپے سے لیکر 3لاکھ روپے تک ماہانہ رشوت لی جاتی ہے، ماہانہ کی بنیاد پر کراچی سے گزشتہ دس برسوں کے دوران 6؍ ارب روپے لئے گئے جبکہ سندھ کے دیگر اضلاع میں موجود 350تھانوں سے 3؍ ارب ماہانہ وصولی کی گئی ہے یہ تمام رقم ملاکر تقریباً 10؍ ارب روپے بنتے ہیں جو پیپلز پارٹی کے گزرے دس سالہ حکومت کے درمیان وصول کئے گئے ہیں ، اس کے علاوہ وائٹ پیپر اور بھی اہم انکشافات کئے گئے ہیں۔

تازہ ترین