• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برآمداتی زوال کے اسباب میں توانائی کی قیمت اہم ایشوہے،زبیرطفیل

کراچی (اسٹاف رپورٹر) ایف پی سی سی آئی کے صدر زبیر طفیل نے کہا ہے کہ برآمدات کے زوال کے اسباب میں توانائی کی قیمت ایک اہم ایشو ہے۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے سابق گورنرڈاکٹر عشرت حسین نے کہا ہے کہ ملکی معیشت کو مستحکم رکھنےکیلئے برآمدات بڑھانے کی ہر ممکن کوشش کرنے کی ضرورت ہے جسکے لئے برآمدی شعبہ کے مسائل کو حل کیا جائے۔ پاکستانی برآمدات مسلسل کم ہو رہی ہیں جسکی وجوہات میں توانائی کی قیمت اور مسلسل فراہمی،ہنر مند افرادی قوت کی کمی اور برآمدی شعبہ کی جانب سے کارکنوں کی تربیت میں عدم دلچسپی شامل ہیں۔

ان خیالات کا اظہار  انھوں نے ایف پی سی سی آئی میں’برآمدات میں مسابقت‘ کے موضوع پر منعقدہ ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سیمینار سےپروفیسر سروش حسنات وائس چانسلر این ای ڈی یونیورسٹی، پروفیسر جاوید اشرف وائس چانسلر قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد، سابق وفاقی وزیر سینیٹر جاوید جبار، پروفیسر سکندر مہدی، ایف پی سی سی آئی کے عہدیدار اور کاروباری برادری کے نمائندے بھی موجود تھے۔ایف پی سی سی آئی کے صدرزبیر طفیل نے کہا کہ بنگلہ دیش ، سری لنکا اور انڈونیشیا اور دیگر حریف ممالک میں بھی توانائی اور لیبر سستی ہے اسلئے ہماری مسابقت کی صلاحیت کم ہو رہی ہے اور  برآمدات میں کمی آئی ہے ۔

انھوں نے مطالبہ کیا کہ گیس کی قیمت میں فوراً کمی کی جائے جبکہ برآمدی شعبہ کیلئے بجلی کی قیمت میں فوری طور پر 3 روپے فی یونٹ کمی کی جائے تاکہ برآمدی شعبہ اپنے پیروں پر کھڑا ہو سکے ۔  ڈاکٹر عشرت حسین نے کہا کہ ملک میں توانائی کی قیمت زیادہ ہے جسکی وجہ سے پیداواری لاگت بڑھ جاتی ہے اور ہماری مصنوعات بین الاقوامی منڈی میں پسپائی پر مجبور ہو جاتی ہیں ۔

دیگر مقررین نے کہا کہ امن و امان کی صورتحال کی وجہ سے بھی پیداواری لاگت میں اضافہ ہوا ہے جبکہ بعض پالیسیاں متصادم ہیں جنھیں بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ایک طرف جہاں پاکستان کی برآمدت مسلسل گر رہی ہیں وہیں خطے کے بعض ممالک کی برآمدات دوگنی ہو گئی ہیں۔ دیگر ممالک اپنے برآمدی شعبہ کو ترغیبات دے رہے ہیں جنکی یہاں کمی ہے۔

تازہ ترین