• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

معدنیات تلاش کرنے والی چینی کمپنی اور حکومت پاکستان کے درمیان معاملات طے پاگئے

اسلام آباد ( آن لائن ) معدنیات تلاش کرنے والی چینی کمپنی میٹالوجیکل کو آپریشن آف چین ( ایم سی سی ) اور حکومت پاکستان کے درمیان معاملات طے پاگئے ،چینی کمپنی بلوچستان کے ضلع چاغی میں سینڈک کاپراینڈ گولڈ منصوبہ پر مزید پانچ سال کام کرے گی ‘ عالمی منڈی میں دھاتوں کی قیمتیں کم ہونے کی وجہ سے کمپنی نے رائلٹی اور کرائے کی مدمیں دی جانیوالی رقم میں کمی کی سفارش کی تھی اور کہا تھا کہ کمپنی کو دھاتوں کی قیمتیں کم ہونے کی وجہ سے مالی مشکلات کے سامنے کا اندیشہ ہے لہذا حکومت قیمتیں کم کرے ورنہ ہم آئندہ کام نہیں کریں گے ۔

ذرائع کے مطابق کمپنی کے ساتھ طویل مذاکرات کے بعد معاملات طے پا گئے ہیں معدنیات نکلنے والا ایریا کو 3 حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے ایسٹ، ویسٹ، ویسٹ نارتھ اور ساؤتھ۔ساؤتھ میں سے تقریباً معدنیات نکالی جاچکی ہیں اب دیگر حصوں سے معدنیات نکالنے کا کام شروع ہوگا یہ منصوبہ 9مئی 2009 ء میں چینی کمپنی کو دیا گیا اکتوبر 2002 سے 2010 اور 2010 سے 2012 ء تک کاپر کا عرصہ تھا اس کے بعد پانچ سال مزید بڑھا دیئے گئے جو رواں سال اکتوبر میں مکمل ہوجانے تھے یہ منصوبہ پہلے وفاقی حکومت کا تھا دس سال کے بعد اس میں بلوچستان کو بھی شامل کیا گیا اور آغاز حقوق بلوچستان کے تحت یہ منصوبہ اب صوبائی حکومت کے سپرد ہے جس سے وہاں کے ہزاروں مقامی افراد کو روزگار میسر ہے اور حکومتی خزانہ کو بھی سالانہ فائدہ پہنچتا ہے۔

ذرائع کے مطابق چینی کمپنی نے کچھ ماہ قبل ہی بتا دیا تھا کہ وہ اب آگے کام نہیں کریں گے دس سال مکمل ہونے کے بعد چینی کمپنی ایم سی سی کو یہ منصوبہ بلوچستان کی حکومت کی مرضی سے پانچ سال کیلئے مزید لیز پر دیا گیا اب بھی بلوچستان کی حکومت کی مشاورت سے پانچ سال کیلئے لیز پر دیا گیا ہے کیونکہ اس منصوبے پر دوبارہ بولی کرائی جاتی تو اس کیلئے خاصا وقت گزر جاتا جس سے وہاں کے مقامی لوگوں کو معاشی مشکلات کا سامنا ہے۔

تازہ ترین