• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خیبر پختونخوا میں ہائیڈرو پاور معاہد وں کیلئے وفاق سے این او سی لازمی قرار

پشاور ( نیوز ڈیسک ) وفا قی حکومت نے خیبر پختونخوا میں ہائیڈرو پاور منصوبوں کیلئے معاہدوں سے متعلق  این او سی لینا لازمی قرار دیا ہے،وزیراعلیٰ نے معاملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سوات میں 197 میگاواٹ کالام اسرت اور 215 میگاواٹ کے حامل اسرت کیدام ہائیدرو پاور پراجیکٹس پر متعلقہ کمپنی کے ساتھ معاہدے کیلئے قانونی پہلوئوں کا جائزہ لینے کی ہدایت کی ہے، وہ ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے جس میں چیف سیکرٹری اعظم خان، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی،اجلاس کو مذکورہ پراجیکٹس پر متعلقہ کمپنی کے ساتھ معاہدے کی راہ میں رکاوٹوں اور مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ وفاقی حکومت نے  صوبائی حکومت کے کمپنی کے ساتھ معاہدے کے لئے اُصولی طور پر اتفاق کیا تھا مگر عملاً اس سلسلے میں سنجیدہ نہیں ہے جو کہ پراجیکٹس پر عملی پیش رفت میں بنیادی رکاوٹ ہے،وفاق کا کہنا ہے کہ صوبے کو مذکورہ معاہدے کے لئے وفاق سے این او سی لینا پڑے گا،وزیراعلیٰ نے اس سلسلے میں متعلقہ قانون کا بغور جائزہ لے کر حتمی فیصلہ کرنے کی ہدایت کی تاکہ قانونی تقاضوں کے مطابق پراجیکٹس پر معاہدے کو حتمی شکل دی جا سکے،ادھر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے محکمہ جنگلات کی اراضی کی حد بندی کیلئے متعلقہ محکموں کی مشاورت سے قابل عمل فیصلے پر مبنی سمری طلب کی ہے اور عندیہ دیا ہے کہ فیصلے کی صوبائی کابینہ سے باضابطہ منظوری لی جائے گی،وہ وزیراعلیٰ ہائو س پشاو رمیں اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کر رہے تھے،صوبائی وزیر محمود خان ، ایم پی اے خلیق الرحمن ، سیکرٹری ماحولیات نذرحسین شاہ بخاری ، سیکرٹری قانون اور متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔

تازہ ترین