• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

معذور بچوں کے خلاف رپورٹ کئے گئے منافرت کے جرائم میں اضافہ

لندن (پی اے) معذور بچوں کے خلاف رپورٹ کردہ منافرت کے جرائم میں اضافہ ہو رہا ہے۔ یہ انکشاف بی بی سی کی انویسٹی گیشن سے ہوا ہے۔ برطانیہ بھر کی پولیس فورسز کے اعداد و شمار کے مطابق2014-15میں181کے مقابلے میں گذشتہ سال ساڑھے4سو واقعات کی رپورٹ کی گئی۔ اس کا انکشاف5لائیو انویسٹی گیشن سے ہوا۔ معلوم ہوا کہ معذور بچوں والے خاندانوں کو آن لائن نشانہ بنایا جا رہا ہے اور گلیوں میں نازیبا کلمات کسے جا رہے ہیں۔ ہوم آفس نے کہا ہے کہ اضافے کا سب بہتر رپورٹنگ اور زیادہ متاثرین کے رپورٹ کے لئے سامنے آنے سے ہوا ہے۔5لائیو نے برطانیہ کی45پولیس فورسز کو فریڈم آف انفارمیشن ریکوٹس بھیجی تھیں جن میں سے29نے مکمل جواب دیا جن کے مطابق منافرت کے جرائم میں مجموعی طور پر101فیصد اضافہ ہوا۔ 2014-15میں1531کے مقابلے میں11-2016 میں ان کی تعداد3079ہوگئی جبکہ بچوں کے حوالےسے جرائم میں کہیں زیادہ شرح سے اضافہ ہوا۔ پولیس کو رپورٹ کئے گئے واقعات میں زبانی اور آن لائن پر بدکلامی سے لے کر آتشزنی اور جسمانی جملے تک شامل ہیں۔ ڈس ایبلڈ چلڈرنز پارٹنرش کی انیڈابیٹن نے کہا ہے کہ نئے اعداد و شمار سے ان کے نئے سروے کو باز گشت ملی ہے جو انہوں نے2700والدین کے لئے کیا جن کے بچے معذور ہیں سروے سے انکشاف ہوا کہ ہیٹ کرائم اور ابیوز عام ہیں۔ خاندان محسوس کرتے ہیں کہ وہ مصروف عام مقامات پر نہیں جا سکتے اور نہ ہی سوشل میڈیا پر تصاویر پوسٹ کر سکتے ہیں کیونکہ منافرت کے جرائم کے خلاف ہمارا پلان قانون نافذ کرنے والوں اور کرمنل جسٹس سسٹم کے رسپانس سے بہتر ہوا ہے بہرحال ہمیں اب بھی تشویش ہے کہ ڈس ایبلٹی کے ہیٹ کرائم کی متاثرین رپورٹ نہیں درج کراتے اور اسی لئے حکومت رپورٹ درج کرانے کے بارے میں آگہی میں اضافہ کرنے کے لئے کمیونٹی گروپس کے ساتھ کام کررہی ہے۔ اس کام میں معذور افراد ان کی دیکھ بھال کرنے والوں اور خاندانوں کو شامل رکھا جا رہا ہے۔
تازہ ترین