• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پمزملازمین کی ہڑتال، 28سالہ نوجوان جان سے گیا،تحقیقات کیلئے کمیٹی قائم

اسلام آباد ( بلال ڈار / نمائندہ جنگ)پاکستا ن انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز ) میں ڈاکٹروں ، پیرا میڈیکل سٹاف اور ملازمین کی ہڑتال نے 28 سالہ عمر آفتاب کی جان لے لی ، تحقیقات کیلئے چار رکنی کمیٹی بنادی گئی ۔پمز میں جاں بحق ہو نے والے شکریال کے رہائشی عمر آفتاب کے کزن تسنیم نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ عمر آفتاب کی ٹانگ میں خون کا لوتھڑا بنا جس کو علاج کے لیےپمز ہسپتال کی او پی ڈی میں لایاگیا جہاں ہڑتال کی وجہ سے چیک نہیں ہوسکا اس پر ایمرجنسی میں لایا گیا تو وہاں موجود ڈاکٹر نائلہ نے کہا ہڑتال کی وجہ سے میں چیک اپ نہیں کر سکتی، آپ ڈاکٹر رضوان کے پاس لے جائیں ،جب ہم نے اْنہیں کہا کہ پرچی پر ڈاکٹر رضوان کا نام لکھ دیں تو اْنہوں نے کہا کہ میں آپ کی ملازم نہیں ہوں کہ جوآپ کہیں وہ کروں۔ ہم عمر آفتاب کو ایک کمرے سے دوسرے کمرے لے کر پھیرتے رہے لیکن کسی نے چیک اپ نہیں کیا، اس پر ہم مجبور امریض کو گھر لے گئے لیکن تکلیف زیادہ ہونے پر عمر آفتاب کو رات تین بجے دوبارہ ایمرجنسی لے آئے جہاں چیک اپ کرنے کے بعد ہمیں اس کی موت کی خبر سنائی گئی ۔ وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ ہسپتال میں اب کوئی ہڑتال نہیں ،صرف دو گھنٹے کی ٹوکن ہڑتال ہوتی ہے، یہ بات غلط ہے کہ عمرآفتاب کی موت ہڑتال کی وجہ سے ہوئی تاہم یہ ثابت ہوا کہ کسی نے چیک کرنے سے انکار کیا ہے تو قرار واقعی سزا دی جائے گی ۔ ۔ وائس چانسلر شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا ہے کہ اس معاملہ کی تحقیقات کیلئے چار رکنی کمیٹی بنا کر چوبیس گھنٹوں میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ ہسپتال آنے والے محمد زیشان اور اْنکی اہلیہ خدیجہ نے ’’ جنگ‘‘ کو بتایا کہ ہڑتال کی وجہ سے ڈاکٹروں نے بچوں کو ویکسین لگانے سے انکار کر دیا۔
تازہ ترین