• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ حکومت ڈاکٹر عاصم کو نیب سے نہ چھڑا سکی کسی کے خلاف کارروائی کیسے کرسکتی ہے؟ سپریم کورٹ

اسلام آباد(صباح نیوز)سپریم کورٹ میں سندھ میں سرکاری اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران جسٹس اعجاز افضل نے سندھ حکومت سے متعلق دلچسپ ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ حکومت تو ڈاکٹر عاصم کو نیب کی حراست سے نہیں چھڑوا سکی تو کسی کے خلاف کیسے کارروائی کر سکتی ہے؟ کیا سندھ حکومت ان دنوں اتنی طاقتور ہے کہ نیب پر بھی اثر انداز ہو سکتی ہے؟ ملزم سابق سیکریٹری لوکل باڈیز بورڈ سندھ شوکت جوکھیوکے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ میرے موکل شوکت جوکھیو کیخلاف انتقامی کارروائی کی جا رہی ہے، وکیل کا کہنا تھا کہ ان کے موکل پرالزام ہے کہ اس نے سینکڑوں ایکڑ بارانی رقبے کی غیر قانونی الاٹمنٹ کی،یہ محض الزام ہے اس نے کوئی غیر قانونی الاٹمنٹ نہیں کی، میرے موکل کا اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی سے تنازع ہوا وکیل نے کہاکہ آغا سراج درانی بہت طاقتور ہیں انہوں نے میرے موکل کیخلاف جھوٹے مقدمات بنوائے ہیں جس پر جسٹس اعجاز افضل خان نے کہاکہ کیا سندھ حکومت واقعی اتنی طاقتور ہے؟کیا سندھ حکومت ان دنوں اتنی طاقتور ہے کہ نیب پر بھی اثر انداز ہو سکتی ہے، جسٹس اعجاز افضل خان کا کہنا تھا کہ اگر سندھ حکومت واقعی اتنی طاقتور ہوتی تو ڈاکٹر عاصم کو نیب کی حراست میں نہ رہنے دیتی، سندھ حکومت تو ڈاکٹر عاصم کو نیب کی حراست سے نہیں چھڑوا سکی تو آپ کے خلاف کیسے کارروائی کر سکتی ہے؟۔
تازہ ترین