• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پانچ سواکیاسی کھانے کی اشیاءپر بطوراین ٹی بیزدرآمدات پر پابندی

Todays Print

اسلام آباد(مہتاب حیدر)پاکستان نے جمعے کے روز 581کھانے کی اشیاءپر بطور نان ٹیرف بیریئرز (این ٹی بیز)درآمدات پر پابندی عائد کردی ہے۔یہ پابندی قانونی ریگولیٹری آرڈر(ایس آر او)کے ذریعے عائد کی گئی ہے، جس کا مقصد موجودہ مالی سال کے دوران درآمدی بل میں کمی لانا ہے۔ان 581اشیاء کی درآمدات کی اجازت وزارت نیشنل فوڈسیکوریٹی اینڈ ریسرچ، حکومت پاکستان کے محکمہ اینیمل قرنطین کی ضروریات سے مشروط ہوگی۔ایس آر او میں کہا گیا ہے کہ باقی ماندہ تمام ٹیرف لائنز کے تکنیکی معیار اور سرٹیفکیشن کی ضروریات متعلقہ ایجنسیاں ترتیب دیں گی۔اس سے قبل ایف بی آر نے 376ٹیرف لائنز پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی تھی، تاکہ بڑھتے درآمدی بل میں کمی لائی جاسکے۔تاہم اب حکومت ٹیرف اور نان ٹیرف رکاوٹوں کی شکل میں مشترکہ اقدامات کررہی ہےتاکہ تجارتی خسارے کا سدباب کیا جاسکے۔

جمعے کی رات دی نیوز نے جب وفاقی سیکریٹری کامرس یونس داغا سے رابطہ کیا تو انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ وزارت اس سے متعلق ایس آر او جاری کرچکی ہے۔وزارت کامرس کے جاری کردہ ایس آر او کے مطابق، جس کی کاپی دی نیوز کے پاس بھی موجود ہے۔اس میں کہا گیا ہے کہ درآمدات اور برآمدات (کنٹرول)ایکٹ، 1950کے سیکشن3کے ذیلی سیکشن 1کے تفویض کردہ اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے وفاقی حکومت ہدایت کرتی ہے کہ امپورٹ پالیسی آرڈر ، 2016میں درج ذیل ترامیم کی جائیں یعنی، درج بالا حکم نامے کے اپینڈکس۔بی، حصہ دوئم کے بعد نیا حصہ سوئم بھی شامل کیا جائے ، یعنی، حصہ سوئم برائے حفظان صحت کے اصول اور طریقہ کا ر کی ضروریات کو برقرار رکھنا۔

وہ اشیاءجن پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں شہد کی مکھیاں،ذبح کیے ہوئے جانور، ہڈیوں کے ساتھ اور ہڈیوں کے بغیر ذبح کیے ہوئے جانور، ذبح کیے ہوئے اور دوٹکڑے کیے ہوئے دنبے ، تازہ یا برف لگے ہوئے ، ذبح کیے ہوئے اور دو ٹکڑے کیے ہوئے ، ہڈی کے ساتھ کاٹا ہوا بکریوں کا گوشت، بیمار جانور ، تازہ یا جمے ہوئے ، زبانیں، کلیجی، کٹا ہوا اور جمی ہوئی اوجھڑی، وزن کے لحاظ سے چکنائی جو ایک فیصد سے ذائد نہ ہو، پائوڈر میں، دانے یا ٹھوس شکل میں، وزن کے لحاظ سے چکنائی جو 1.5فیصد سے ذائد نہ ہو، دہی،چھاچھ پائوڈر، پنیر، پساہوا یا پائوڈر پنیر، کیمیائی پنیر، بلیو پنیر، پنیر کی دیگر اقسام، مرغی کا گوشت، قدرتی شہد، جانوروں سے حاصل کردہ خوردنی مصنوعات، انسانی بال، پروں کی طرح کی چیز جو بھرنے کے کام آتی ہے،ہڈیوں کی نامیات اور تیزاب لگی ہڈیاں، ہڈیوںکا پائوڈر، ہڈیوں کی باقیات، ہاتھی دانت کا پائوڈر اور باقیات، سینگیں، شیلز، مچھلی کے انڈے، ریشم کے کیڑے کے انڈے، گھوڑے کے بال اور گھوڑے کا فضلہ، بلب، درخت، جھاڑو اور جھاڑیاں، گلاب، گلنار، مصری،سوسن، بیج،تازہ ٹماٹر اور برف لگے ہوئے ٹماٹر، پیاز اور عسقلان، لہسن، گوبھی، مشروم، عالمی آرٹی چوکس، زیتون،کدو، آلو، پالک، میٹھیمکئی، ککڑی، پیاز، مٹر، چنا،ٹوٹا ہوا چنا،نارنجی،تازہ کنو، انگور، لیموں، ناشپاتی،ا سٹرابیری،کیوی فروٹ، چیری، سیب،خوبانی، کھٹے پھل،ہری چائے، چائے کا کچرا، لال مرچ، باسمتی،غلہ، خربوزے کے بیج، چقندر کے بیج، گنا،مہندی کے پتے اور پائوڈر،چکنائی،چربی اور آئلز، لینولن، موم، سامن مچھلی،بالیاں، کیکڑے،مچھلی کا اچار،جھینگے،صدف، سمندری ککڑی، ناریل کے بیج، ناریل کےچھلکے، انناس، کپاس کے بیج، بھینسوں کی کھال، گائے کی کھال، روئی، عام جانوروں کے بال اور بہت سی دیگر اشیاء فہرست میں شامل ہیں۔

تازہ ترین