• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حدیبیہ کیس، جسٹس کھوسہ الگ ہوگئے،پاناما کیس میں اس موضوع پر 14 پیرے لکھے فیصلے دے چکا ہوں

Todays Print

اسلام آباد(نمائندہ جنگ) سپریم کورٹ میں شریف خاندان کی مبینہ بدعنوانی سے متعلق حدیبیہ پیپرز ملز کیس کے حوالے سے لاہور ہائیکورٹ کے ریفرنگ جج کے فیصلے کیخلاف نیب کی اپیل کی مختصر سماعت کے دوران بنچ کے سربراہ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کیس کی سماعت سے معذرت کرلی ،جس کی بناء پر بنچ ٹوٹ گیا ، نئے بنچ کی تشکیل کیلئے معاملہ چیف جسٹس کو بھجوا دیا گیا۔

جسٹس آصف سعید خان کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس دوست محمد خان اور جسٹس مظہر عالم میاں خیل پر مشتمل تین رکنی بنچ نے پیر کو اپیل کی سماعت کی توجسٹس آصف سعید کھوسہ نے سماعت کی ابتدا پرہی کیس سننے سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ میں نے 20 اپریل کے فیصلے میں حدیبیہ پیپرزملز کے ریفرنس پر 14پیراگراف لکھے ہیں،جن میں،میں نے حدیبیہ پیپرزمل کیس کو دوبارہ کھولنے سے متعلق احکامات جاری کرتے ہوئے نیب کو شریف خاندان کیخلاف کارروائی کرنے کو کہا تھا،فیصلے میں اسحاق ڈار کی حد تک بھی فیصلہ جاری کیا تھا کہ وہ اس ریفرنس میں پہلے ملزم بنائے گئے تھے، بعد میں وعدہ معاف گواہ بن گئے تھے تاہم ہائیکورٹ کی جانب سے ریفرنس کالعدم ہونے پر ان کی وعدہ معاف گواہ کی حیثیت ختم ہوگئی اور انکی ملزم کی حیثیت بحال ہو گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ متعلقہ آفس نے کیس میرے بنچ میں لگانے سے قبل شاید پاناما کیس کا فیصلہ نہیں پڑھاہے ا ور کیس یہاں پرلگا دیا ہے، یہ آفس کی غلطی ہے۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ کے ریمارکس کے ساتھ ہی حدیبیہ پیپرزمل کا بنچ ٹوٹ گیا،نیب کے ڈپٹی پراسیکیوٹرنے آئندہ ہفتے کیس سماعت کیلئے مقررکرنے کی استدعا کی تو فاضل جج نے کہا کہ بینچ بنانا اوراپیلیں لگانا چیف جسٹس کی صوابدید پرہے۔ بعد ازاں نئے بنچ کی تشکیل کیلئے معاملہ چیف جسٹس کو بھجوا دیا گیا۔کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی گئی۔

تازہ ترین