• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈار کا استعفیٰ دینے سے انکار، پہلے مانا پھر ہٹ گئے

Todays Print

لندن( مرتضیٰ علی شاہ) پاکستان کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے ایک قریبی ذریعے نے بتایا ہے کہ اسحاق ڈار اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کافیصلہ کرچکے تھے ،لیکن بعد میں انھوںنے اپنا فیصلہ تبدیل کردیااور استعفیٰ دینے کے فیصلے سے پیچھے ہٹ گئے، ان کے اس طرح فیصلہ تبدیل کرنے پر پاکستان مسلم لیگ ن کی قیادت کو دھچکہ لگا، ذریعے کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اسحاق ڈار سے کہاتھا کہ وہ استعفیٰ دیدیں ،ذریعے کے مطابق وزیراعظم نے اسحاق ڈار کوموجودہ صورتحال کے تحت استعفیٰ دینے کامشورہ نواز شریف اور شہباز شریف کو اعتماد میں لینے کے بعد دیاتھااور اس کے کئی شاہد موجود ہیں کہ ابتدائی طورپر اسحاق ڈار متفق ہوگئے تھے، ذریعہ کے مطابق شہباز شریف نے سختی کے ساتھ اسحاق ڈار سے کہاتھا کہ وہ اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیں کیونکہ ان کی پاکستان میں عدم موجودگی سے کوئی اچھا پیغام نہیں جا رہاہے،نواز شریف سے بھی اس مسئلے پرتفصیلی تبادلہ خیال کیاگیاتھا اور انھوں نے بھی اس بات سے اتفاق کیاتھا کہ اسحاق ڈار کو استعفیٰ دیدینا چاہئے اور معیشت کے معاملات چلانے کیلئے ایک 5رکنی اقتصادی مشاورتی کونسل بنائی جانی چاہئے ،ذریعے کے مطابق نواز شریف کا کہناتھا کہ اگلے عام انتخابات تک یہ کونسل شاہد خاقان عباسی کی ہدایات کے مطابق ملک کے مالی معاملات چلاتی رہے۔

ذریعے کے مطابق اسحاق ڈار نے اسی ہفتے استعفیٰ دینے پر رضامندی ظاہرکردی تھی لیکن بعد میں وہ پیچھے ہٹ گئے اور یہ موقف اختیار کیا کہ اس مرحلے پر ان کے استعفیٰ کے غلط مطلب لئے جائیں گے،اسحاق ڈار نے یہ فیصلہ ایسے وقت کیا جب ملک کے اقتصادی معاملات چلانے کیلئے اقتصادی کونسل کیلئے ناموں کو آخر ی شکل دی جاچکی تھی اور اس حوالے سے کافی پیش رفت ہوچکی تھی۔دی نیوز کی اطلاع کے مطابق نواز شریف اگلے ہفتے لندن پہنچ رہے ہیں جہاں ہو اسحاق ڈار سے بھی بات کریں گے ۔ذریعے کاکہناہے کہ نواز شریف سمجھتے ہیں کہ اسحاق ڈار کو استعفیٰ دیدینا چاہئے اور جب وہ ان سے بات کریں گے تو اسحاق ڈار یقینا ان کے مشورے پر عمل کریں گے۔

تازہ ترین